Sunday, 24 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Sultan Ahmed
  4. Beej Aur Salahiat Ka Imtehan

Beej Aur Salahiat Ka Imtehan

بیج اور صلاحیت کا امتحان

کمپنی کا CEO فکر مند تھا۔ اسکی ریٹائرمنٹ قریب تھی اور بورڈ آف ڈائریکٹرز میں کوئی بھی اہل نہیں تھا۔ ریٹائرمنٹ سے 3 مہینے قبل اس نے 5 سینئر ترین ڈائریکٹرز کو بلایا اور انھیں ایک ایک بیج دیا کہ اسے اُگائیں جو اس کی بہتر نگہداشت کریگا اگلا CEO وہی ہو گا۔ سب بیج کی پرورش میں جت گۓ۔ وہ اسے پانی دیتے، دھوپ میں رکھتے، اور بچوں کی طرح پرورش کرنے لگے۔ دن ہفتوں اور ہفتے مہینے بنتے گئے۔

2 مہینے بعد ایسا ہوا کہ 4 ڈائریکٹرز کے بیج تو نشوونما پاتے ہوئے دکھائی دینے لگے مگر ایک ڈائریکٹر کا بیج گملے میں ہی کہیں گم تھا اور پودا بننے کے آثار دکھائی نہ دیتے تھے۔ آفس کے ملازمین بھی باقی ڈائرکٹرز کو داد دیتے دکھائی دیتے مگر اس ایک کو تنقیدی نظر سے دیکھتے جیسے وہ ایک ناکام شخص ہو۔ ایک دن اس ڈائرکٹر کی بیوی نے اسے مشورہ دیا کے کیوں نہ ہم بازار سے دوسرا بیج لا کر کوشش کریں ابھی تو ایک ماہ باقی ہے کسی کو پتہ بھی نہ چلے گا۔

تاہم اس نے سختی سے بیوی کو رد کر دیا اور اسی بیج پر لا حاصل محنت کرتا رہا۔ آج فیصلے کا دن تھا۔ سب ڈائرکٹرز اپنے اپنے خوبصورت کھلتے ہوئے پودوں کے ساتھ فخر کی کیفیت میں مسرور تھے اور وہ ایک ڈائرکٹر افسردہ اپنا خالی اور بانچھ گملا لئے حسرت سے کفے افسوس ملتا تھا۔ CEO نے سب پودوں کا اور خالی گملے کا بغور مشاہدہ کیا اور ان سب سے سوالات بھی کرتا رہا یہ جانچنے کے لئے کے ان میں سے کون اتنی بڑی کمپنی چلانے کی صلاحیت سے مالا مال ہے؟

تمام ملازمین شدت سے فیصلے کا انتظار کر رہے تھے۔ ان کے دل منہ کو آتے تھے اور بیچینی انتہا پر تھی کہ کون ہمارا اگلا boss ہو گا؟ تمام ڈائرکٹرز بھی مضطرب تھے کہ کیا فیصلہ ہونے والا ہے؟ پھر انتظار ختم ہوا اور CEO نے کہنا شروع کیا اور جیسے وقت اور سب کے دل تھم گئے۔ اور یہ کیا؟ CEO نے اس ڈائریکٹر کو منتخب کیا تھا جسکا بیج ہی نہ اگ سکا تھا۔ تمام ڈائرکٹرز حیران اور غصّے کی کیفیت میں تھے۔ ملازمین بھی چہروں پر تعجب لئے ہوئے تھے۔

صرف CEO کے چہرے پر میٹھی مسکراہٹ تھی اور اس نے یہ انکشاف کیا کہ اصل امتحان یہ بیج اگانے کا نہیں بلکہ ایمانداری کا تھا کیوں کہ تمام بیج پہلے سے جلے ہوئے اور ناکارہ تھے۔ باقی تمام صلاحیتوں سے لیس مگر ایمانداری کی طاقت کو فراموش کرنا سب کو مہنگا پڑا تھا۔ CEO دیکھنا چاہتا تھا کہ کس کے دل میں ایمانداری کا پودا ہے جسے وہ سچائی کے پانی اور عاجزی کی تپش سے پروان چڑھاتے ہیں۔ سب ڈائریکٹرز کے چہرے جھکے تھے چار ناکام ڈائریکٹرز کے شرم سے اور کامیاب ڈائریکٹر کا انکساری سے۔

Check Also

Kahani Aik Dadi Ki

By Khateeb Ahmad