Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Sondas Jameel
  4. Tazad

Tazad

تضاد

ڈیموکریسی میں سامانِ شُغل و ٹھٹھہ صرف مینگو رپبلک آف پاکستان تک محدود نہیں ہے۔ پارلیمنٹ سے بازار حسن کا ایڈیشن ہر ملک میں مل جائے گا۔

سیاسی مضحکہ خیزی کی جڑیں ہر ملک میں پرویش کرتی ہیں۔ کسی بھی ڈیموکریسی اور ڈکٹیٹرشپ میں کسی بھی پارٹی کے رہنما کا بیانیہ اٹھائیں پڑھیں پرکھیں اور پھر اس کی نجی زندگی میں جھانک کر دیکھیں حیرانی والی ہنسی لبوں پہ تیرتی ملے گی۔

آپ جانیں گے کہ یہ بندہ کم از کم اپنی زندگی میں وہ ہرگز نہیں چاہتا جس کا وہ داعی ہے۔

ضیاء کے بچے انڈین فلموں کی پہلی کاپیاں تب دیکھتے تھے جب سویلین اینٹینا پر پی ٹی وی مسلط تھا اور کوئی دوسرے ملک کا چینل پکڑنا بھی غداری کہلاتا تھا۔

نارتھ کوریا میں یورپ سے بھٹک کر آئی مکھی تک کو رسائی نہیں مگر وہاں کے سپریم لیڈر کا ناشتہ سویٹزرلینڈ سے خاص منگوائی ہلکی سخت نمکین ایمنٹل نامی مکھن کے بغیر ادھورا ہے۔

امیگریشن کے مخالف ڈونلڈ ٹرمپ کی آدھی شادیاں اور افئیر امیگرنٹ عورتوں کے ساتھ رہے۔

اس قول و فعل میں تضاد کی درجہ بندی میں سب سے نمایاں نمبر جرمنی میں ہونے والے حالیہ انتخابات میں سخت دائیں بازوں کی پارٹی Afd کی لیڈر اور چانسلر کی امیدوار ایلس ویڈل کا ہے۔

چھیالیس سالہ ویڈل ٹیپیکل جرمن خشک مزاج خاتون ہیں جس کی پارٹی ہجرت کرکے جرمنی میں آئے پیشہ ور مکینوں، سکل لیبرز اور اسٹوڈنٹس کے خلاف ہے۔ یہ گے میرج کے بھی خلاف ہیں۔ ویڈل کی پارٹی عورتوں کو قدیم فیملی سسٹم میں واپس لانے پر ڈٹی ہے۔

حیران کن ہنسی!

ویڈل لیسبین ہے اور اپنی سری لنکن امیگرینٹ پارٹنر کے ساتھ رہتی ہے مزید یہ کہ جرمنی میں چرچز کی بحالی کی داعی ویڈل نے ایلون مسک کو بتایا کہ وہ اگناسٹک ہے۔

دائیں بازوں کی پارٹی شاید جرمنی میں کبھی جیت نہ سکے۔ ویڈل چانسلر بن نہ سکے۔ مگر ایک سوال ہمشیہ کھٹکے گا کہ ویڈل جیسے سیاستدان اپنے پارٹی بیانیے اور نجی فلاسفی میں اس قدر سنگین تضاد کے ساتھ سچائی کا چہرہ کیسے چھپاتے ہوں گے۔ یہ اپنا خول اتار کر کسی کو تو سچ بتاتے ہوں گے۔ یہ کیسی کمپلیکس زندگی جیتے ہوں گے!

Check Also

Dil e Nadan Tujhe Hua Kya Hai

By Shair Khan