Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Sondas Jameel
  4. Sakoon Sirf Qabooliat Mein Hai

Sakoon Sirf Qabooliat Mein Hai

سکون صرف قبولیت میں ہے

پاکستان میں دوسری نیند کا وقت ہوگا میری پہلی نیند پوری نہیں۔ رات کے آسیب میرے ساتھ کوئی مہمان دیکھ کر آسیب زدگی سے معافی دے دیتے ہیں کہ تمہیں ہم پھر دیکھیں گے اکیلے ملو ہمیں۔ اگر کسی کو لگتا ہے کہ وہ اپنے جیسے ڈھونڈ کر لمبی گفتگو کرے گا تکرار میں طول دے گا کسی کو غور سے سنے گا اور کمرا خاموشی میں نہیں جانے دے گا تو وہ لمحاتی لطف تو اکھٹا کر لے گا مگر ڈھیر تشنگی ساتھ باندھ لے گا۔

ایک خیال نرم کانٹے کی طرح ٹخنے پر چمٹ گیا ہے کہ پڑھائی نہ کرنے والے، عامیانہ نوکری میں جسم کھپاتے لوگ کس قدر بہترین اور روزمرہ والی زندگی گزار جاتے ہیں اور سوچ کے نشے میں بدمست کیسے ذلیل ہوتے ہیں اور ہر روز ہوتے ہیں۔ سکون صرف قبولیت میں ہے چاہے وہ رنج اور الم کو قبول کرنا ہو۔

پچھلے دو ہفتوں میں کوئی ایک دن ایسا نہیں گزرا جب نصرت نہ سنا گیا ہو۔ نصرت ری ڈسکور ہوا ہے۔ ایک رات دس بجے سے اگلی صبح کے ناشتے تک چار لوگوں نے بیٹھ کر، نصرت سمیت اسکے پیچھے طبلچیوں، ہارمونیم نوازوں اور ہمنوا کے تال میل کو ڈسکس کیا اور کہاں نصرت کسی گانے والے پر برہم ہوئے، کہاں پانی کا گلاس مانگا، کہاں سے اچانک بپھر کر ساتھ والوں کو اپنی اونچی سرگم سے چونکا دیا جیسے نیند سے جگا دیا۔

انڈین، جو دہلی سے آتے ہیں وہ گالی بہت دیتے مگر اس گالی میں چبھن، بدمزگی اور ناشائستگی جیسی چاشنی نہیں۔ ایک انڈین نے کہا وہ اردو لکھ سکتا ہے اور پھر اس نے قسطنطنیہ لکھ کر دکھایا۔ ط اور ت کے فرق پر وہی بغیر تاثیر والی گالی دیتا رہا۔

وقت کی بربادی پر پچھتاوا نہ کرنے کی سعی جاری رہتی ہے مگر وقت کا صیحیح استعمال بھی تو طبیعت کو نہیں بھاتا۔ میری ٹائم لائن پر کچھ ایسا نہیں آتا جسے دیکھ سن پڑھ کر داد دی جائے۔ جو انٹلکچوئل اور گہری بات کرے اس کی پوسٹ کے نیچے "آپ پاگل تو نہیں ہیں" کا کمنٹ کرکے چلے آئیں وہ سر ٹکراتا پھرے گا، کمنٹ ہضم نہیں کر پائے گا۔

بدصورت چہروں کو صاف بتا دینا چاہیے کہ وہ سیلفی کے قابل نہیں ہیں سکل بڑھانے اور اسے دکھانے پر دھیان کریں اور خوبرو چہرو! پلیز! روز اپنی فوٹو لگایا کریں اور بہت سارے الگ اینگلز سے لگایا کریں! ہوسکے تو ہوشربا حالت میں لگایا کریں اور اپنے محبوب کا بتا کر اداس بھی کریں۔

کہنا غلط غلط تو بتانا سہی سہی۔ کاش نصرت کہتے کہ یہ قوالی انکی سب سے فیورٹ ہے مگر وہ تو اسے کچھ بھی نہیں جانتے تھے شاید گا کر بھول گئے ہوں مگر میرے کمرے کی دیواریں تنگ آئی ہوئی ہیں میرے ٹی وی کا اسپیکر بےزار ہے اسے بار بار سنتے مگر یہ مجھ پر پرانی نہیں ہورہی۔ کیا لو گے اسکے دام، بتانا سہی سہی۔

چوری میں لطف تو ہے۔ پیرس کا میوزم لوٹنے والوں نے کس قدر دلچسپ اور کتنے گھنٹوں تک منصوبہ بندی کی ہوگی۔ محبت چوری اور جوا ایک ہی بار اتنی شدت سے ہو کہ دوبارہ ضرورت نہ پڑے۔

بریانی میں سارا کھیل پانی کا ہے جو پانی پر قابو پاگیا وہ ذائقے تک پہنچ گیا۔ ایک لاہوریے نے بیمار حالت میں مٹر چاول بنائے اور ٹیسٹ لیس چاول بنانے کے طور پر یاد رہ گیا۔

پڑھنے کا بہت دل کرتا ہے کہ کوئی اپنی پرسنل زندگی کے بارے میں لکھے، کوئی رائٹر نہیں عام آدمی لکھے وہ بتائے کہ وہ کس قدر گھٹیا، ناخوش اور بےبسی والی زندگی گزار رہا ہے۔ میں سنو اور اندر سے اس پر ہنسوں۔ خود کو مارنے والوں کو صرف خط چھوڑ کر جانا چاہیے ویڈیو ریکارڈ مت کریں اور وہ کس قدر وقت لگا کر مرنے کا طریقہ سوچتے ہوں گے تو اگر کوئی انکے مرنے کی خبر دے رہا ہے تو ساتھ یہ بھی بتائے کہ وہ کس طرح مرا۔ بہت سے سیکھنے کی تاک میں ہوتے ہیں۔۔

خود کو خوبصورت سمجھنے والے کیسا محسوس کرتے ہیں؟ مطلب وہ کسی دوسرے خوبصورت کی کھل کر تعریف کرسکتے ہیں یا اپنی کھل کر تعریف کرنے والے کو قریب رکھتے ہیں یا مٹی کردیتے ہیں، انہیں پسند وہی کیوں آتا جو بھلے خوبرو نہ ہو مگر رد کرنے میں خدا ہو! اس پر کئی ریسرچ پیپرز ہوں گے۔ ریسرچ پیپرز سے یاد آیا چالیس ہزار میں ریسرچ آرٹیکل لکھنے کا ریٹ چل رہا ہے۔

لطیفے کی پنچ لائن آخر میں ہی کیوں رکھی جاتی ہے؟

Check Also

Naye Meesaq Ki Zaroorat Hai

By Syed Mehdi Bukhari