Sunday, 24 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Shafaqat Abbasi
  4. Shahid Khaqan Abbasi Ka Emerging Pakistan

Shahid Khaqan Abbasi Ka Emerging Pakistan

شاہد خاقان عباسی کا ایمرجنگ پاکستان

شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل، مصطفیٰ نواز کھوکھر اور ہم خیال گروپ کا ایمرجنگ پاکستان، جس کا مقصد پاکستان کا گلہ، سڑا نظام اور قوانین جن میں سے کچھ آٹھارویں صدی کے ہیں، میں جب تک خاطر خواہ تبدیلیاں نہیں کی جاتیں پاکستان ٹھیک نہیں ہو سکتا، بالکل درست بات ھے۔

یہ لوگ اس گلے سڑے نظام کا 30 سال حصہ رہے، حتیٰ کہ اس گروپ کے روح رواں شاہد خاقان عباسی صاحب وزیراعظم پاکستان بھی رہے، شاہد خاقان عباسی صاحب کی پارٹی بار بار حکومت میں بھی رہی، مگر نظام نہیں بدلا گیا، اور اس نظام کے نتیجے میں ملک فنانشلی ڈیفالٹ کے قریب پہنچ گیا اور پاکستان کی دس فیصد اشرافیہ کی زندگی عرب شہزادوں کی طرعح گزر رہی ھے اور عام آدمی کی زندگی دور جاہلیت کے غلاموں سے بھی بدتر۔ میرا خیال ہے کہ ایمرجنگ پاکستان والوں نے محسوس کیا کہ 78 سالوں میں حکومت کرنے کے صدارتی، پارلیمانی جمہوری، مارشل لاء اور سب طریقے آزمائے جا چکے ہیں مگر نتیجہ صفر۔

اب جب کہ پاکستان میں کسی کو اس نظام سے تعفن پھیلنے کی بد بو محسوس ہو رہی ھے تو خوش آئند ھے، اور شاید خاقان عباسی صاحب اور ایمرجنگ پاکستان کی پوری ٹیم کو دیر آئے درست آئے کے مصداق ویلکم کرنا چاہیے۔ حوصلہ افزائی کرنی چاہیے، اور کچھ تجاویز ہیں جو نظام کی تبدیلی میں شامل ہوں تو پاکستان کی قسمت بلکہ 90 فیصد عام آدمی کی زندگی بدل سکتی ھے۔

گو کہ شاید خاقان صاحب اور ان کی ٹیم خود اشرافیہ طبقے سے تعلق رکھتی ھے، مگر شاہد خاقان صاحب اور انکی ایمرجنگ پاکستان ٹیم جس انداز اور دلیری سے اپنی اپنی پارٹی لائن سے ہٹ کر اپنی رائے کا اظہار کر رہے ہیں امید ھے کہ یہ خاموش انقلاب کسی آنے والے خونی انقلاب سے بچاؤ کا زریعہ ہوگا، میں نے خونی انقلاب اس لئے لکھا ھے کہ امیر اور غریب میں تفریق جب ایک حد کو کراس کرتی ھے تو انقلاب پھر خونی ہی ہوتا ھے۔ میری اس بات کی تصدیق کےلیئے انقلاب فرانس پر لکھی گئیں کتابیں پڑھی جا سکتی ہیں یا بنائی گئی فلمیں دیکھی جا سکتی ہیں۔

شاہد خاقان عباسی صاحب اور ایمرجنگ پاکستان کی ٹیم اگر مندرجہ ذیل سفارشات آپنے ایجنڈے میں شامل کر لیں تو پاکستان کے لیے بہتر ھو گا۔

1۔ 1947 سے آج تک جس جس ارب پتی، کھرب پتی آدمی نے بنک کا قرضہ معاف کروایا، سود سمیت وصول کیا جائے۔

2۔ جس کی اپنی یا قریبی فیملی ممبرز بیوی، بچوں کی بیرون ملک جائیداد، بنک اکاؤنٹ یا کوئی بھی اثاثہ ھےاس کے الیکشن لڑنے پر پابندی لگائی جائے۔

3۔ پاکستان معاشی طور پر ڈیتھ بیڈ پر ھے اور مصنوعی سانس لے رہا ھے، مگر ارب، کھرب پتی لاکھوں میں تنخواہ لینے والوں کو بجلی فری، پٹرول فری، پی ٹی سی ایل فری، گاڑی فری، ڈرائیور، مالی، خانسامے فری، یہ اللے تللے بند کیے جائیں۔

4۔ وفاق اور صوبوں میں زیادہ سے زیادہ صرف دس رکنی کابینہ ہو۔

5۔ پاکستان میں بابوں اور انگریز کے برصغیر کے لوگوں کو دبا کر رکھنے کے قوانین نے کاروبار کرنا اتنا مشکل بنایا ہوا ھے کہ جس آدمی کے پاس کروڑ، دو کروڑ، دس کروڑ ہو وہ پلاٹ لے لیتا ھے۔ دس، بیس لاکھ پرافٹ پر بیچ کر پھر پلاٹ میں انوسٹ کر دیتا ھے۔

قارئین آپ حیران ہوں گے کہ پاکستان کے اندر پاکستانیوں کے بلین ڈالرز پراپرٹی میں لگے ہیں، ایک اندازے کے مطابق 300بلین ڈالر، اگر بابو قدم قدم پر رشوت طلب نا کریں، کاروبار کرنا آسان بنائیں تو یہ 300 بلین ڈالرز سمال، گھریلو انڈسٹری میں لگے تو پاکستان سے بیروزگاری ختم ہو جائے گی۔

6۔ یہ بھی قانون سازی ہونی چاہیے گریڈ 16 سے 22 تک کوئی آدمی نا اپنے بچوں کو پرائیویٹ سکول میں پڑھا سکتا ھے اور نا اپنے کسی پیارے کا علاج پرائیویٹ کرا سکتا ھے۔ جس نے یہ کرنا ہو، سرکاری نوکری سے استعفیٰ دے کر کرے۔ اس سے پاکستان کے تمام سرکاری سکول ایک ماہ میں بیکن ہاوس اور تمام پرائیویٹ ہسپتال کراچی کا آغا خان ہسپتال اور اسلام آبادکا شفاء انٹرنیشنل ہسپتال بن سکتے ہیں۔

7۔ گریڈ 18 سے 22 تک کے تمام لوگ پاکستان سے ریٹائرمنٹ کے بعد جن میں جج، جنرل، صدر، وزیراعظم اور تمام "کی پوسٹوں" پر رہنے والوں پر کم از کم 5 سال پاکستان سے مستقل باہر کسی بھی ملک جانے پر پابندی لگائی دی جائے، یہ لوگ کتابیں لکھیں، یونیورسٹی، کالجوں میں لکچر دیں تاکہ ان لوگوں کے تجربات کا فائدہ پاکستان اور پاکستانیوں کو ہو۔

کسی بھی ایم پی اے، ایم این اے کے الیکشن پر 5 لاکھ سے زیادہ خرچ کرنے پر پابندی لگائی جائے، جوجو خلاف ورزی کرے تا حیات اس کی سیاست اور الیکشن لڑنے پر پابندی لگائی جائے۔ اس سے عام آدمی، مڈل کلاس بھی پارلیمنٹ میں پہنچ کر قانون سازی کر سکے ھے۔ جو آج تک صرف ارب پتی، کھرب پتی اشرافیہ ہی کرتی آئی ھے۔ امید ھے میری یہ تجاویز ایمرجنگ پاکستان کے آئیڈیا کو سپورٹ کریں گی۔

اللہ کرے جو ہو پاکستان اور 90 فیصد عام آدمی کے لیئے بہتر ہو،۔ دس فیصد اشرافیہ تو ہمیشہ سے ہی مزے میں ھے۔ دعا ھے دل سے پاکستان کی خدمت کرنے والوں کو اللہ تعالیٰ قدم قدم پر کامیابی عطا فرمائے۔

Check Also

Kahani Aik Dadi Ki

By Khateeb Ahmad