March, Dharna Aur Chairman NAB Ki Taqarruri
مارچ، دھرنا اور چیئرمین نہب کی تقرری
عراق جنگ کے خلاف لندن کی سڑکوں پر تقریباً 10 لاکھ لوگ نکلے تھے۔۔ ایک شیشہ، ایک گملا نہیں ٹوٹا، کوئی دکان زبردستی بند نہیں کی گئی۔ برصغیر پاک و ہند کی الگ ہی سیاسی تاریخ ھےالگ ہی سیاسی سائیکی ھے الگ ہی سیاسی مخالفت کا انداز ھے۔ پاکستان میں چاہے پی پی پی، ن لیگ اور اب پی ٹی آئی ان سب کا جلسے، جلوسوں، دھرنوں اور لانگ مارچوں کا اپنا ہی انداز ھے ان سیاسی ایکٹیویٹیز کے نتیجے میں یہ سب لوگ مار دھاڑ، توڑ پھوڑ، جلاؤ گیراؤ اور حتی کہ سولین اور فورسز کے آدمی جانبحق بھی ہو جاتے ہیں۔
ان کے جزباتی، نا سمجھ کارکن سخت سردی اور سخت گرمی میں یہ زندہ باد، وہ مرہ باد کے نعروں کے علاوہ بالکل ہی پتہ نہیں ہوتا کہ ان کی لیڈر شپ اور دوسری پارٹی اور ملک کی اصل"طاقت" اے سی اور ہیٹر لگے بند کمروں میں کیا مزاکرات کر رہیے ہیں۔ ادھر مزاکرات آخری مراحل میں ہوتے ہیں۔۔ ادھر یہ معصوم کارکن زندہ باد اور مردہ باد کے نعرے لگا رئے ہوتے ہیں۔۔
25 مئی 2022 پی ٹی آئی کے دھرنے کی باتیں پی ٹی آئی کے ہر کارکن کے دماغ میں بٹھائی گئیں تھیں، لیکن نا معلوم وجوہات کی وجہ سے دھرنا ختم کیا گیا۔ مطلوبہ تعداد سے بہت ہی کم کارکن اسلام آباد پہنچے تھے جس کی وجوہات پر خان صاحب کافی برہم ہیں۔۔ اپنے ایم این اے، ایم پی اے اور لیڈر شپ پر کم لوگ لانے، بعض لوگوں کا اپنی مشہوری کیلئے فوٹو سیشن کروانا اور فرضی یا ملی ملائی گرفتاری اور خالی گاڑیاں لانے پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔۔
بہرحال مزاکرات کے نتیجے، دباؤ کے باعث یا کسی بھی وجہ سے جب دھرنا ختم کیا گیا تو پی ٹی آئی کے کارکن تو کارکن ٹاپ کی لیڈر شپ کو بھی سرپرائز ملا، کہ یہ کیا ہو گیا۔۔ سب ایک دوسرے کے منہ دیکھتے رہ گئے۔۔ لیکن اس سے پہلے دنیا کے دوسرے خوبصورت ترین دارالحکومت اسلام آباد کو جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ سے تباہ کیا جاچکا تھا۔ جس درخت کو بڑا ہو نے میں 30 سال لگے تھے اس کو 30 منٹ میں جلا کر کپتان کے بلین ٹری منصوبے کو پی ٹی آئی کے کارکنوں نے خاک میں ملا دیا۔
جماعت اسلامی کو سلام جنہوں نے اس جگہ دوبارہ درخت لگائے، جماعت اسلامی کا ایک اور خاصیت بھی ھے کہ جماعت کے دھرنے، جلوس، جلسے باقی پارٹیوں کی نسبت بہت پر امن یوتے ہیں۔ بات ہو رہی تھی جلائے گئے درختوں کی جگہ جماعت اسلامی کے پودے لگانے کی تو کاش یہ اعلان عمران خان کرتے کہ ہر جلائے گئے درخت کے بدلے پی ٹی آئی 10 پودے لگائے گی۔۔ باقی میری پاکستان کی تمام سیاسی، مزہبی پارٹیوں کی لیڈر شپ سے عرض ھے کہ اپنے کارکنوں کو توڑ پھوڑ، جلاؤ گھیراؤ سے سختی سے منع کرے۔ چونکہ یہ چیزیں پارٹی کی بد نامی کا باعث بنتی ہیں۔ اور میری تمام سیاسی جماعتوں سے وابستہ کارکنوں سے گزارش ھے کہ یہ جو آپ لوگ سرکاری املاک کی توڑ پھوڑ کرتے ہو۔۔ یہ درحقیقت اپنا نقصان کرتے ہو جہ ہاں اپنا نقصان، چونکہ یہ ساری چیزیں آپ لوگوں کے دیئے ہوئے ٹیکس سی بنی ہوتی ہیں۔۔
وہ ٹیکس جو ہر غریب سے غریب پاکستانی اپنے بجلی، گیس، پانی کے بلوں میں ادا کرتا ھے، وہ ٹیکس جو آپ بڑی سے بڑی چیز کی خریداری پر مثلاً گاڑی، ٹی وی، اے سی، گھراور پلاٹ کی خریداری پر اور چھوٹی سے چھوٹی چیز مثلاً صابن اور ماچس پر دیتا ھے اس ٹیکس کے پیسے سے یہ چیزیں بنتی ہیں اور جب توڑی یا جلائی جاتیں ہیں تو آپ کے ٹیکس کے پیسے سے دوبارہ ان کی مینٹیننس کی جاتی ھے۔۔ اتنی لمبی بات کرے کا مقصد یہ سمجھانا تھا کہ یہ ساری چیزیں نا زرداری، نا نواز شریف اور نا ہی عمران خان کے زاتی پیسے سے بنتی ہیں اور دوبارہ ان کے پیسے سے ٹیھک ہوتی ہیں۔۔ یہ سب آپ کا اپنا پیسہ یوتا ھے۔۔
کالم کا دوسرا موضوع چیئرمین نیب کی تقرری ھے تو اس سلسلے میں عرض ھی کی قانون سازی سے چیئرمین نیب کی تقرری کے لیے وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی مشاورت کے بجائے ایک کمیٹی بنائی جائے جس میں چیف جسٹس آف پاکستان اور چاروں صوبائی ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان اور تینوں سروسز چیف اور چاروں صوبوں کے گورنرز شامل ہوں۔۔ تو ممکن ھے اس طرح کوئی غیر جانبدار صاف ستھرا آدمی چیئرمین نیب آئے۔۔ ورنہ چیئرمین نیب ہمیشہ اپوزیشن کو دبانے کے لیے ہی استعمال ہوا ھے۔۔