Khudai, Tareekhi Aur Naqabil e Yaqeen
خدائی، تاریخی اور ناقابل یقین
میں نے جب سے ہوش سنبھالا کرکٹ دیکھ رہا ہوں۔ پچھلے پچاس پچپن برس کی تمام اہم میچز اور سیریز کی جھلکیاں بھی دیکھ رکھی ہیں۔ تمام عظیم اننگز آنکھوں کے سامنے ہیں۔ مگر آج گلین میکسویل نے مبینہ طور پر"قدرت کے نظام" کے تحت جو اننگز کھیلی ہے، ویسی اننگز پہلے کبھی نہیں دیکھی۔
مائیکل بیون نے سنہ 2000 میں ورلڈ الیون اور ایشیا الیون کے میچ میں تن تنہا 185 رنز بنا کر میچ تقریباً جتوا دیا تھا مگر وہ میچ ایک نمائشی میچ ہی تھا۔ پاکستان آگے جائے یا نہ جائے اس سے قطع نظر بھی یہ اننگز ون ڈے کرکٹ کی تاریخ کی تین بہترین اننگز میں لازمی شامل ہوتی ہے اور مدتوں یاد رہے گی۔
ٹرننگ پوائنٹ میکسویل کا یہ ذہنی طور پر سمجھ لینا تھا کہ آج قسمت میرے ساتھ ہے یا جو لوگ قسمت پر یقین نہیں رکھتے وہ اسکی وضاحت خود ہی کرلیں۔ بہر حال جیسے ہی چار مواقع ملنے کے بعد میکسویل کے ذہن میں یہ تصور راسخ ہوا کہ آج میرا دن ہے اس وقت سے یہ بات طے ہوچکی تھی کہ میکسویل تو سنچری کریگا مگر ڈبل سنچری کرکے میچ جتوانا ابھی تک ایک ناقابل یقین کیفیت ہے۔
افغانستان کے لئے بہت بڑا صدمہ ہے مگر ابھی آگے بہت میدان آئیں گے جب افغانستان خود ہارے ہوئے میچز جیتے گا مگر افغانستان ٹیم کرکٹ کے لئے ایک نعمت ہے۔ انہیں یونہی جذبے سے کھیلتا رہنا چاہیے بس کچھ ظرف بڑھانا ہوگا تب بڑی فتوحات ملیں گی اگر بنگلہ دیش جیسا رویہ رہا تو پھر ٹرافیاں دور سے ہی دیکھتے رہیں۔ بہتر ہے سری لنکا جیسا مائنڈ سیٹ اپنا لیں۔
نوٹ۔ اب سری لنکا کے لئے دعاؤں کا وقت ہوا چاہتا ہے۔ ویسے یہ کتنی مضحکہ خیز صورتحال ہے کہ ہماری ٹیم تقریباً ہر بار اہم ٹورنامنٹس میں اس قسم کی سچویشن میں پھنسی ہوتی ہے مگر اس سے بھی مضحکہ خیز بات یہ ہے کہ قدرت کا نظام یا تکے یا دعائیں یا لا آف پتہ نہیں کیا جو بھی سچ بھی ثابت ہو جاتا ہے۔ مشتاق یوسفی کے جملے کی طرح کہ افواہیں پاکستان میں درست ہی ثابت ہو جاتی ہیں یہ زیادہ حیران کن بات ہے۔