1.  Home/
  2. Blog/
  3. Saqib Malik/
  4. Ilm e Najoom, Peshgoi Aur Cricket

Ilm e Najoom, Peshgoi Aur Cricket

علم نجوم، پیشگوئی اور کرکٹ

مجھے Occult سے دلچسپی ہے اور پامسٹری کا تو ہزاروں ہاتھوں اور سینکڑوں کتابوں کا تجربہ ہے۔ گو میں نے کبھی بھی آسٹرولوجی یا پامسٹری کو بطور Predictive element کے پختہ اور مکمل نہیں پایا۔ بلکہ کئی چیزیں یا سوالات کے جوابات کبھی نہیں مل سکے۔ گو مشہور پاکستانی پامسٹ پروفیسر اکرم ملک اور میر بشیر (دونوں ہی برسوں سے وفات پا چکے ہیں) ذہنی مریضوں اور جرائم پیشہ قاتلوں کے افراد کے ہاتھوں میں مشترکہ علامات کی دریافت کا دعویٰ کر چکے ہیں لیکن وہ تمام ڈیٹا کہاں ہے؟ وہ مجھے آج تک نہیں مل سکا۔

سارے ہی سپر نیچرل "علوم" Patterns یا Cycles پر چلتے ہیں جو اگر آپ غور کریں تو موسم، اسٹاک مارکیٹ، چارٹس، سیارتی موومنٹ بھی اسی طرح کی ہوتی ہے۔ آسٹرولوجی بے حد پیچیدہ اور وسیع Understanding پر مبنی علم ہے تو پامسٹری نسبتاً واضح مگر کم جزئیات کی پیشگوئی کی صلاحیت دیتا ہے۔ اس موضوع پر تفصیل سے پھر کبھی بات ہوگی۔

اصل مدعا یہ ہے کہ ورلڈ کپ سے قبل اور خاص طور فائنل میچ سے پہلے تمام بھارتی نجومی اور پامسٹ بھارت کی یقینی فتح کی پیشگوئی کئے بیٹھے تھے۔ کسی اگر مگر نہیں بلکہ یقینی فتح کی پیشگی خوشیاں منا رہے تھے۔ اب پتہ نہیں کس حال میں ہونگے اور انکے لاکھوں فالورز کو اعتقاد کو جو جھٹکا لگے گا وہ بھی "انت" ہوگا۔

دوسری جانب ہمارے سازشی تھیورسٹ اور"سوشلی" ماہرین بھی گیند، ٹاس، پچ ٹمپرنگ، چیٹنگ اور آئی سی سی اور بی سی سی آئی کی ملی بھگت پر سینکڑوں پوسٹس اور ویڈیوز کر چکے تھے ان بے چاروں کا کیا بنے گا۔

یہ بھی یاد رہے کہ ایک مستند سروے کے مطابق امریکہ میں 40% لوگ آسٹرولوجی کی روزانہ کی پیشگوئیاں سنجیدگی سے پڑھتے ہیں اور یقین رکھتے ہیں جبکہ صدر رونلڈ ریگن کے ساتھ پورے دور صدارت میں آسٹرولوجر وائٹ ہاؤس میں ساتھ ہوتے تھے۔ کینیڈی بش کے متعلق ایسی کئی باتیں مشہور ہیں۔ یعنی مغربی دنیا بھی مکمل محفوظ نہیں۔

دیکھا جائے تو ہمارے "روحانی علوم" کے فنکار بھی اسی طرز کی واردات ڈالتے ہیں اس کبھی فرشتوں سے جنگ جتوا دیتے ہیں تو کبھی قدرت کا نظام ورلڈ کپ جتوا دیتا ہے، کبھی غزوہ ہند دسترس میں آ جاتا ہے تو کبھی دنیا کے فیصلے پاکستان کی ہاں یا ناں میں ہوتے ہیں، کبھی کورونا اس ماہ میں ختم ہوگا تو کبھی معاشی بہتری اس مہینے سے آ جائے گی جیسی گپیں چالو کر دیتے ہیں۔ مگر ایسا کبھی نہیں ہوتا۔ وقت آتا ہے اور گزر جاتا ہے مگر سارے پیش گو ڈھٹائی سے غلط پیش گوئی کی معذرت کیا ذکر بھی نہیں کرتے اور پھر موقع ملتے ہی اسلام، پاکستان کی سربلندی کے نام پر جھوٹ کا کاروبار شروع کر دیتے ہیں۔

کئی پیشگوئی سے بچنے کے لئے اسے اپنا اندازہ کہتے ہیں جو کہ فرمایا تو مکمل اعتماد اور اللہ کی روشنی کے طفیل گیا ہوتا ہے مگر غلط ہونے پر انسانی اندازے پر بات تھوپ دی جاتی ہے۔ حالانکہ اگر خدا اپنے نظام سے کسی کو علم دے تو وہ سو فیصد درست اور مستحکم ہوگا جیسا کہ قرآن میں مذکور وہ شخص جسے ماضی اور مستقبل کا علم دیا گیا تھا اور حضرت موسیٰ کی نفسیات سے بھی وہ واقف تھے، جو خضر کے نام سے مشہور ہیں گو قرآن میں انکا نام نہیں بتایا گیا۔ تو خدائی علم تو واضح اور صاف شفاف ہوتا ہے وہ سیاسی الٹ پھیر اور حالات کے بہاؤ کے سہارے نہیں چلتا۔

لیکن چاہے پیشگوئی والے پامسٹری، نجوم، کے ہوں یا روحانی علوم کے شناور کسی کو بھی اپنی غلطی مانتے یا اسے درست تناظر میں سمجھتے کم از کم برصغیر میں تو نہیں دیکھا۔ ہاں گورے جس طرح سے آسٹرولوجی اور پامسٹری پر جدید انداز میں کام کر رہے ہیں وہ نسبتاً بہتر ہے گو چونکہ بنیاد ہی غلط ہے تو کتنی بہتری آ سکے گی۔ تو یہ شاید ایک سراب ہی ہے جس میں ہم اپنی خواہشات کو پورا ہوتے دیکھتے ہیں۔

Check Also

Sahafi Hona Itna Asaan Bhi Nahi

By Wusat Ullah Khan