Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Saqib Ali
  4. James Webb Chalti Kaise Hai?

James Webb Chalti Kaise Hai?

جیمز ویب چلتی کیسے ہے؟

خلائی تحقیق میں فلکیاتی سائنس اور طبعیات تو ہم پڑھتے ہی ہیں لیکن کبھی آپ نے سوچا کہ ان خلائی دوربینوں یا دوسرے خلائی جہازوں میں کون سا کمپیوٹر سسٹم یا سافٹوئیر استعمال ہوتا ہے تو اسی سلسلے میں آج ہم جیمز ویب دوربین کی بات کریں گے۔

جیمز ویب اپنے کیمروں کو کنٹرول کرنے کے لیے JavaScript استعمال کرتی ہے!

ہے نا حیران کن بات، کہ JavaScript اور وہ بھی دنیا کی سب سے مہنگی سائنسی ایجاد کے لیے۔ اس کو آگے چل کر دیکھتے ہیں کہ کیوں۔

جیمز ویب دوربین کے کیمروں کو کائنات کے اندر جھانکنے کے لیے ان کو زمین سے کمانڈز کا پورا پیکج بھیجا جاتا ہے جو دوربین کے دل یعنی Integrated Science Instrument Module (ISIM) میں لگے تمام کیمروں کو کنٹرول کرنے کے لیے لگا کمپیوٹر موصول کرتا ہے۔ پھر یہ کمپیوٹر ان کمانڈز کو چلانے کے لئے ایک Script Processor کے زریعے Interpret کرتا ہے اور مطلوبہ انسٹرومنٹ کو اس کا ٹاسک بھیج دیتا ہے۔

جینز ویب کے لیے JavaScript کا استعمال حیران کن تو ہے کیوں کہ اس وقت C، Java، ++C، سائنسی آلات میں کام کے لیے زیادہ استعمال کی جاتی رہی ہیں لیکن جاواسکرپٹ کا استعمال تھوڑا غیر روایتی ہے۔

کون سی JavaScript؟

جیمز ویب کے لیے ScriptEase 5.00e استعمال کی گئی جس کو کسٹم طور پر جیمز ویب کے آلات کے لیے دوبارہ سے لکھا گیا۔ یہ 2004 کی بات ہے جب دوربین کے لیے جاواسکرپٹ کو منتخب کیا گیا اور اس وقت اس ScriptEase 5.00e کو آئے ہوئے صرف دو سال ہی ہوئے تھے اور اس کو JavaScript سٹینڈرڈ EcmaScript کے لحاظ سے کافی reliable بھی مانا جاتا تھا۔ یہ ScriptEase انجن دراصل C لینگوئج میں لکھا گیا تھا۔

سوچنے کی بات ہے کہ جیمز ویب تو 2021 میں خلاء میں گئی تھی لیکن سافٹوئیر کا انتخاب 2004 میں ہی کیوں کرلیا گیا تھا۔ اس کا جواب ہے کہ اتنے بڑے پروجیکٹ میں جب پلاننگ کی جاتی ہے تو سافٹوئیر، ہارڈوئیر، مکینیکل سسٹم اور باقی Specifications پہلے سے تعین کرنا ضروری ہوتا ہے تاکہ باقی آلات ان سپیکس کی بنیاد پر ہی ڈویلپ کی جائیں۔ جیمز ویب پر کام 2004 سے شروع ہوگیا تھا لیکن تاخیر ہونے کی وجہ سے اس کے سسٹم میں تبدیلی کرنا کوئی آسان کام نہیں تھا۔

ناسا کو ایک ایسی پروگرامنگ لینگویج چاہیے تھی جس کے کوڈ کو تبدیل کرنا اور اپڈیٹ کرنا بہت آسان ہو، اس کو جیمز ویب پر چلانا بھی آسان ہو اور اس میں غلطی کا امکان بھی کم سے کم ہوں۔ JavaScript کی Event-driven خصوصیات بھی اس کو دوربین کے کیمروں کے لیے بہت موزوں بناتی ہے۔

ناسا کے سافٹوئیر انجنئیرز نے دوربین کے سافٹویئر کو ایسا لکھنا چاہا تھا کہ جو بھی ٹاسک دوربین کو دیا جائے اس کی ذیادہ تر پروسیسنگ دوربین کا کمپیوٹر ہی انجام دے اور ground system پر بوجھ کم سے کم ہو۔ جیمز ویب کو جانے والے ٹاسک اس کا کمپیوٹر خود انجام دیتا ہے اور حاصل کردہ ڈیٹا کو دوربین پر لگی 68GB SSD میں سٹور کرتی ہے۔ پھر یہ ڈیٹا گراؤنڈ اسٹیشن پر بھیج دیا جاتا ہے۔ جیمز ویب پر استعمال ہونے والے کمپیوٹر ہارڈویئر اور آپریٹنگ سسٹم پر الگ سے تحریر لکھوں گا، آپ کو اتنا بتا دیتا ہوں کہ دوربین پر PowerPC کمپیوٹر ہے جس میں RAD750 پروسیسنگ یونٹ ہے جو خاص طور پر خلاء کے تابکاری کے ماحول میں کام کرنے کے لیے بنایا گیا ہے اور سسٹم پر VxWorks کا RTOS آپریٹنگ سسٹم استعمال کیا گیا ہے جس کی تفصیل کسی دوسری تحریر میں آپ سے شئیر کروں گا۔

About Saqib Ali

Saqib Ali is a writer and Research enthusiast in Astronomy, Cyber security, and Information Technology.
FaceBook: facebook.com/AstroSaqi
YouTube: Youtube.com/@astrosaqi

Check Also

Youtube Automation, Be Rozgar Nojawano Ka Badalta Mustaqbil

By Syed Badar Saeed