Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Saqib Ali
  4. Bangladesh Ka Pehla Johri Plant

Bangladesh Ka Pehla Johri Plant

بنگلہ دیش کا پہلا جوہری پلانٹ

بنگلہ دیش کا پہلا جوہری پلانٹ بجلی فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ International Atomic Energy Commission کی ٹیم نے مارچ 2025 میں سائٹ کا دورہ کیا تھا تاکہ سیفٹی کا معائنہ کیا جا سکے۔ دسمبر تک پلانٹ گرڈ سے منسلک ہونے کی امید ہے۔

بنگلہ دیش میں جوہری بجلی گھر کا خیال 1961 میں سامنے آیا تھا، 1963 میں پبنا ضلع میں پدما دریا کے کنارے روپ پور کے مقام کا انتخاب کیا گیا اور ابتدائی زمین کے حصول اور فزیبلٹی اسٹڈیز کا آغاز ہوا۔

شیخ مجیب الرحمٰن کی قیادت میں 1973 میں بنگلہ دیش اٹامک انرجی کمیشن (BAEC) قائم کیا، جس نے جوہری توانائی کے پرامن استعمال کے لیے اپنی وابستگی کو اجاگر کیا۔

جوہری توانائی کا خواب 2010 میں اس وقت حقیقت بننا شروع ہوا جب بنگلہ دیش نے روسی فیڈریشن کے ساتھ ایک سول نیوکلیئر معاہدہ کیا۔ اس اہم معاہدے نے روپ پور نیوکلیئر پاور پلانٹ (RNPP) کی تعمیر کی راہ ہموار کی، جو ایک یادگار منصوبہ ہے جو جوہری توانائی پیدا کرنے والے ممالک کے خصوصی کلب میں بنگلہ دیش کے داخلے کی نشاندہی کرتا ہے۔

یہ RNPP منصوبے میں دو جدید ترین VVER-1200 (AES-2006) ری ایکٹرز کی تعمیر شامل ہے، جن میں سے ہر ایک کی مجموعی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 1200 میگاواٹ ہے، جو کل 2400 میگاواٹ بنتی ہے۔ یہ جنریشن III+ پریشرائزڈ واٹر ری ایکٹرز (PWRs) ہیں، جن میں پچھلی نسلوں کے مقابلے میں بہتر حفاظتی خصوصیات، طویل آپریٹنگ مدت اور بہتر کارکردگی شامل ہے۔ VVER-1200 ڈیزائن active اور passive حفاظتی نظام کا ایک منفرد نظام ہے، بشمول Core melt trap، جو عالمی جوہری حادثات سے سیکھے گئے اسباق کی عکاسی کرتا ہے۔

یونٹ 1 کی تعمیر نومبر 2017 میں شروع ہوئی، اس کے بعد جولائی 2018 میں یونٹ 2 کی تعمیر شروع ہوئی، جو روس کے Rosatom کے ساتھ ایک جامع منصوبے کا حصہ ہے۔ اکتوبر 2023 میں ایک اہم سنگ میل عبور کیا گیا جب بنگلہ دیش نے یونٹ 1 کے لیے روس سے جوہری ایندھن کی اپنی پہلی کھیپ وصول کی، جس نے باضابطہ طور پر روپ پور کو ایک جوہری سہولت بنا دیا۔

یہ پلانٹ کی آپریشنل تیاری کی جانب ایک اہم قدم تھا۔ اگرچہ ابتدائی ٹائم لائنز نے یونٹ 1 کے لیے 2023 کے وسط تک اور یونٹ 2 کے لیے 2024 تک کمرشل آپریشن کی پیش گوئی کی تھی، لیکن اس منصوبے کو کچھ تاخیر کا سامنا کرنا پڑا ہے، جس کی جزوی وجہ COVID-19 وبائی امراض جیسے عالمی واقعات ہیں۔ موجودہ تخمینوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ یونٹ 1 کے 2025 کے آخر میں آپریشن شروع کرنے اور قومی گرڈ سے منسلک ہونے کی توقع ہے۔

پاکستان میں کراچی میں لگائے گئے چینی ڈیزائن (Hualong One HPR1000) بھی جنریشن 3+ کے PWR ری ایکٹر ہی ہیں جو انتہائی محفوظ اور دیر پا ہیں۔ اس وقت کاربن فری انرجی کے حصول کے لیے سب سے مؤثر حل جوہری پاور پلانٹ ہی ہیں۔

About Saqib Ali

Saqib Ali is a writer and Research enthusiast in Astronomy, Cyber security, and Information Technology.
FaceBook: facebook.com/AstroSaqi
YouTube: Youtube.com/@astrosaqi

Check Also

Muhammad Yaqoob Quraishi (3)

By Babar Ali