Baat Kafi Aage Nikal Chuki Hai
بات کافی آگے نکل چکی ہے

آج سے تین ہفتے پہلے مصنوعی ذہانت کے مستقبل پر ایک مضمون لکھا تھا جس میں، میں نے بتایا تھا کہ Generative AI اب پرانی ہوتی جا رہی ہے اور اب ایک لہر آئے گی Agentic AI کی اور کچھ دن پہلے آپ کے سامنے چین کا ایک اور "DeepSeek moment" ہوا یعنی کہ Manus AI کا ظہور، جو یہ بتا رہا ہے کہ اب یہ جنگ کیا موڑ لے رہی ہے۔
اس Manus AI کا کام سمجھنے کے لیے اس کا لفظی مطلب ہی سب کچھ واضح کردیتا ہے یعنی Men and Hands. انسانی دماغ سوچنے کے لیے اور ایکشن کے لیے ہاتھ۔
پرتگال میں ایک Real estate کمپنی کا کہنا ہے کہ اس نے اے آئی ایجنٹ کے زریعے 100 ملین ڈالر کی پراپرٹی فروخت کرنے کا ہدف پورا کرلیا ہے جو ایک انسانی ایجنٹ کے زریعے حاصل کرنا ناممکن تھا کیونکہ انسانی ایجنٹ کی پراپرٹیوں کی تفصیل یاد رکھنا اور ہر پراپرٹی کو گاہک کے سامنے اچھے سے پیش کرنا ممکن ہی نہیں تھا، پھر یہ اے آئی ایجنٹ تھکتا بھی نہیں۔
اس مصنوعی ذہانت کے نظام میں دو حصے ہیں ایک وہ جو سوچنے کا کام کرے گا (LLMs) اور دوسرا ایکشن (automation tools) لے گا۔ مطلب ایک مکمل پیکج جو حقیقی دنیا کے کاموں کو مصنوعی ذہنوں سے فیصلہ سازی کرکے کنٹرول کرے گا۔ چاہے وہ پہاڑ جیسا ڈیٹا پروسیس کرکے اس کی بنیاد پر Insights بنانا، سٹاک مارکیٹ کا تجزیہ کرکے حصص کی خرید و فروخت کرنا، مریض کے وائیٹلز کی بنیاد پر، ٹیسٹوں کی بنیاد پر علاج کا مشورہ دینا، آپ کے یوٹیوب چینل پر ویڈیوز کے لیے ریسرچ کرکے سکرپٹ تیار کرنا، کسی بھی گروسری سٹور کی انوٹری کو خود سے پورا کرنا وغیرہ سب اس مصنوعی دماغ نے سوچنا ہے اور مصنوعی ہاتھوں نے کر دینا ہے۔
گوگل، OpenAI، مائکروسافٹ، Meta اور چینی کمپنیاں سب کی سب اب اس Agentic AI کی دوڑ میں ہیں۔ اب بات لینگوئج ماڈلز، تحریر اور تصویر بنانے سے کافی آگے نکل گئی ہے۔ اس موضوع پر مزید تحریروں کا سلسلہ جاری رہے گا جس میں ہم بات کریں گے ان مصنوعی ایجنٹوں کو بنانے پر، مستقبل میں جابز کی نوعیت پر اور نئی نسل کے لیے حکمت عملی پر کہ کیسے اس مارکیٹ میں سروائیول ہوسکتا ہے۔
ابھی یقیناً مصنوعی ذہانت کے ان ایجنٹک سسٹم میں بہت ساری خامیاں ہیں جو ہر نئے نظام میں ہوتی ہیں۔ سب سے بڑا تو Reliability and Security کا فقدان ہے۔ کوئی بھی بڑا بزنس اس کو اپنانے سے پہلے، اپنے فیصلے اس سے کروانے سے پہلے 100 بار سوچے گا کہ اپنا ڈیٹا اس کے حوالے کرے کہ نہیں۔ Manus اے آئی کو GAIA بنچ مارک پر ٹیسٹ کیا گیا ہے جس پر اس نے SOTA (State of the art) کیٹگری کا سکور حاصل کیا ہے جو اس پر بھروسہ کرنے کے لیے ایک اہم چیز ہے۔
آپ زندگی کے کسی بھی شعبہ سے تعلق رکھتے ہیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کو کیوں مصنوعی ذہانت سیکھنی ہے۔ میرا ٹارگٹ ذیادہ تر طالب علم ہیں جن کو یہ اپنے اوپر لازم کرنا ہے کہ وہ اپنی تعلیم میں مصنوعی ذہانت کو Integrate کرلیں۔
اگلے مضمون میں ضروری اے آئی کورسز کا بتاؤں گا جو ایک طالب علم کو استاد کو یا کسی بھی پروفیشن کے بندے کو لازمی کرنے ہیں۔