Alexander Wang
الگزینڈر وینگ

Alexander Wang ایک امریکی نوجوان جو 2024 میں سب سے کم عمر (self-made) ارب پتی بنا۔ اس 28 سالہ نوجوان کی کمپنی (Scale AI) کو حال ہی میں میٹا (Meta) نے 14 ارب ڈالر میں خریدا ہے، ایک MIT سے dropout لڑکا ہے اور آج ہم اس کی کہانی آپ کو سنائیں گے کہ کیسے یہ نوجوان ٹیکنالوجی کی دنیا میں ایک لیڈر بن کر ابھرا۔
یہ نیو میکسیکو میں ایسے والدین کے ہاں پیدا ہوا جو وہاں کی Los Alamos National Laboratory میں کام کرتے تھے۔ شروع سے ہی وینگ کو ٹیکنالوجی، پروگرامنگ اور کمپیوٹرز کا شوق تھا۔ کالج سے فارغ ہوکر مشہور پلیٹ فارم Quora میں پروگرامنگ کی جاب شروع کی اور پھر ایک Startup accelerator کمپنی Y Combinator کو جوائن کیا جہاں پر Tech startups کو ایسے ٹریننگ دی جاتی ہے کہ وہ اپنا کام شروع کر سکیں۔ وہاں اس کی ملاقات Lucy Guo سے ہوئی جو آگے چل کر ان کی کمپنی Scale AI میں اس کی co-founder بنی لیکن جلد ہی اس کمپنی سے الگ ہوگئی۔
یہ Scale AI کرتی کیا ہے؟
آپ نے مصنوعی ذہانت میں Large Language Models (LLMs) کا تو سنا ہوگا جو کسی بھی مصنوعی ذہانت کے نظام کے پیچھے ایک ذہین دماغ کا کام کرتے ہیں۔ ان LLMs کو پہاڑ جیسے ڈیٹا پر ٹرین کرنے کے لیے مشین لرننگ کے الگورتھم استعمال کیے جاتے ہیں۔ یہ مشین لرننگ کے الگورتھم مختلف قسم کے ڈیٹا پر کام کرتے ہیں جن میں سب سے اہم Supervised Learning الگورتھم ہیں جن کو ایسا ڈیٹا چاہئے ہوتا ہے جس کی پہلے سے Labelling ہوچکی ہو مطلب پہلے سے معلوم ہو کہ یہ تصویر میں موجود چیز کیا ہے۔ مشین کو جب تک پہلے سے ایک آبجیکٹ کا معلوم نہیں ہوگا کہ وہ کیا ہے تو وہ اس کی پہچان نہیں کرسکتی۔
مثال کے طور پر آپ ایک مصنوعی ذہانت کے نظام کو گھوڑے کی تصویر دکھائیں اور پوچھیں کہ یہ کیا ہے (اور اس مصنوعی ذہانت کے نظام کی اس سے پہلے کوئی ٹریننگ نہیں ہے کہ اس کو پتا ہو ایسی چیز گھوڑا ہوتی ہے) تو آپ کو کوئی جواب نہیں دے گا یا غلط جواب دے گا۔ لیکن ایسے اے آئی سسٹم سے اگر پوچھیں جس کی پہلے سے (labelled) ڈیٹا پر ٹریننگ ہوئی ہو تو وہ جلدی سے بتا دے گا کہ گھوڑا ہے بالکل ایسے ہی جیسے ایک چھوٹے بچے کو آپ کتاب سے جانوروں اور پھلوں کی تصاویر دکھا کر اس کا نام لے کر اس کو سکھاتے ہیں۔
اب بڑی بڑی اے آئی کے نظام بنانے والی کمپنیاں جیسے OpenAI، Meta، Microsoft، Google اپنے اے آئی ماڈلز کو ٹرین کرنے کے لیے ایسا صاف ستھرا ڈیٹا کہاں سے لاتے ہیں؟
اس کام کے لیے Scale AI جیسی کمپنیاں میدان میں آتی ہیں جو real-world ڈیٹا حاصل کرکے اس کو لیبل کرتی ہیں اب وہ کیسے کرتے ہیں اور اس میں کتنے انسانی دماغ شامل ہوتے ہیں اس کا ذکر پھر کبھی۔ یہ Labelled Data جو ان ماڈلز کی ٹریننگ کے لیے انتہائی اہم ہوتا ہے وہ Alexander Wang کی کمپنی جیسی کمپنیاں فراہم کرتی ہیں۔
اے آئی کی دنیا میں یہ کوئی ایسا انوکھا اور مشکل کام نہیں ہے لیکن یہ ایک ایسا technically sophisticated gap ہے جس کو وینگ نے پر کرنے کی کوشش کی ہے۔ اسی لیے فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹا نے 14 ارب ڈالر خرچ کرکے اس کو اپنی تحویل میں لے لیا اور اب مسٹر وینگ میٹا کی Superintelligence لیب کو لیڈ کریں گے اور Scale AI کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں بھی موجود ہوں گے۔
جہاں تک میں نے اس کمپنی کے کام کا اندازہ لگایا ہے اس قسم کا کام پاکستان میں رہ کر بھی ٹیکنالوجی کمپنیاں یا جامعات کے طلباء شروع کرسکتے ہیں لیکن ایک بات جو یہاں مجھے منفرد نظر آئی ہے وہ Y Combinator کمپنی ہے جو startsups کو ان کے آئیڈیاز کی بنیاد پر گائیڈ کرتی ہے۔ لیکن بدقسمتی سے ایسی کوئی فرم ہمیں پاکستان میں نظر نہیں آتی جو نوجوان نسل کے لیے ایسا پلیٹ فارم مہیا کرے جو ان کی صلاحیتوں کو پالش کرے۔ YC نے پچھلے 20 سال میں بڑی بڑی کمپنیاں بنائی ہیں جن میں Dropbox، Reddit، DoorDash، Deel، Scale AI، Airbnb، Coinbase، Twitch شامل ہیں۔ ایسی کمپنیاں نہ صرف تکنیکی مدد دیتی ہیں بلکہ سرمایہ کار بھی ڈھونڈ کر دیتی ہیں۔
نوجوان نسل کو میں ہر مضمون میں خود سے کچھ کر دکھانے کا ولولہ دینے کی کوشش کرتا ہوں تاکہ یہاں سے بھی کوئی نہ کوئی الیگزنڈر وینگ نکل سکے کوئی صالح آصف نکل سکے۔

