Monday, 25 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Saman Amjad
  4. Khufia Muahide Aur Riasati Writ

Khufia Muahide Aur Riasati Writ

خفیہ معاہدے اور ریاستی رٹ

جہاں ریاستی رٹ پر سمجھوتا نہ کرنے کا دعوی کرنے والے ریاستی رٹ کو محض ایک تماشا بنا کر رکھ دیں، جہاں بلوچستان میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والی ہزارہ کمیونٹی پر بلیک میل کرنے الزام لگا کر وزیراعظم کسی چٹان کی طرح اپنی انا کے لیے ڈٹ جاتے ہوں، مگر جن پر خود حکومت کی جانب سے انڈین فنڈنگ لینے کا الزام لگایا گیا، دہشت گرد اور عسکری تنظیم کہا گیا، انڈین ایجنٹس کہہ کران سے کسی صورت مزاکرات نہ کرنے کے دعوے کیے گئے، جس کالعدم جماعت سے مذاکرات کرنے کو ریاستی رٹ پر سمجھوتا کرنے کے مترادف کہا جائے اور پھرگزشتہ معاہدہ کے برعکس اس معاہدہ کو وزیر اعظم کے علم میں لا کر اور عوام کو لا علم رکھ کررات کی تاریکی میں ایک خفیہ معاہدہ کر لیا جائے، اور وزیراعظم اس معاہدے پر بات کرنا اپنے وزرا کے لیے ممنوع قرار دے دیں۔ وہاں سوالات کا ایک طوفان سر اٹھاتا ہے لیکن جہاں سوال کرنا جرم ہو، حساب مانگنے والا مجرم گردانا جاتا ہو اور حساب دینے کی بجائے، حساب مانگنے والے کا استحصال شروع کر دیا جائے تو پھر وہاں ہر وقت عوام پر ظلم و ستم اور لاقانونیت کے سائے ہر وقت منڈلاتے ہیں۔

جس وطن عزیز میں ملک کے عزت ووقار کو کسی گنتی میں نا لایا جاتا ہو اور ہر بار موسم سرما ہی کے آغاز پر عوام کو گھسے پٹے سکرپٹ پر مذہب کے نام پر نامعلوم سیاسی مقاصد حاصل کرنے کے لیے ڈرامہ دکھایا جاتا ہو۔ جہاں تحریک لبیک جیسی تنظیم کو تخلیق کیا جائے، اسکی پرورش کی جائے، اس کو پروان چڑھایا جائے، اور اسے سیاسی دھارے میں لایا جائے، ان کو دین کا ٹھیکیدار بنا کر ایک غیر معمولی طاقت بخش دی جائے تاکہ پھر وہ مذہبی، سیاسی، دہشتگرد، عسکری یا کالعدم تنظیم عاشق رسول ؐہونے کا دعوی کر کے ریاست کو یرغمال بنائے، ریاستی رٹ کو چیلنچ کرے، ریاست کے اندر ریاست کے بیانیے کو طاقت دینے کی کوشش کرے، اور اپنے مطالبات کے تسلیم نہ کیے جانے تک عام آدمی کی زندگی کو مشکلات سے دوچار کر دے۔

ناموس رسالتؐ کی حرمت کے تحفظ کا نعرہ لگا کر اپنے ہی ملک کی املاک کو نقصان پہنچائے اوراپنی ہی ریاست کے پولیس اہلکاروں کو ابدی نیند سلا کر عمر بھر کی یتیمی ان کے معصوم بچوں کو کے نام کر دے، اور پھر ریاست اسی تنظیم کے سامنے ایک بار پھر گھٹنے ٹیک دے جس نے نہ جانے کتنے ہی معصوم پولیس اہلکاروں کو شہید کر دیا.حکومت نے دہشتگرد تنظیم کو رات ورات محب وطن بنا دیا اور ریاست کی رٹ قائم کرنے کے دعویداروں نے ریاستی رٹ کو مذاق بنادیا۔ وزیر اعظم جنہوں نے اس کالعدم جماعت کے سامنے ڈٹ کر کھڑے ہونے کا کہا تو لگا کہ واقعی ہی اس انتہا پسند تنظیم کے سامنے "ڈٹ کے کھڑا ہے کپتان" لیکن حکومت اور مزاکراتی ٹیم کے درمیان اس خفیہ معاہدے کے طے پاجانے کی خبر سن کر اس مدہم سی امید پربھی پانی پھیر گیا لیکن وزیر اعظم کی اس معاملے پر پر اسرار خاموشی اور معاہدے کے بعد سے وزرا کی سارے منظر نامے پر عدم موجودگی سوال اٹھاتی ہے کہ کیا یہ معاہدہ وزیراعظم کی منشا پر ہوا؟

کیا وزیر اعظم نے ٹی ایل پی کے سامنے ہتھیار ڈالیں ہیں کہ یا ان سے ان دیکھی طاقتوں کے کہنے پر سرنڈر کرایا گیا ہے؟ اس سارے معاملے وزیراعظم کا اس معاملہ پر ریاستی بیانیہ بتانے کے لیے قوم سے خطاب کرنے کا ارادہ کو بار بار ملتوی کردینے سے یوں لگا کہ وزیر اعظم اس معاملے پر قوم کا سامنا کرنے سے گریزاں ہیں یا وزیر اعظم سے اس معاملے پر ایسا موقف اپنانے کا مطالبہ کیا گیا جو وہ اس معاملے پر لینا نہیں چاہتے۔ مگر وزیر اعظم کے گزشتہ خطاب جس میں انہوں نے عوام کو ریلیف دینے کے لیے نام نہاد تاریخی پیکیج کا اعلان کیا اس بائیس منٹ کے خطاب میں ایک بار بھی ٹی ایل پی کے معاہدے کا ذکر نہ کرنا یہ چیخ چیخ کر بتاتا ہے کہ یہ خفیہ معاہدہ وزیراعظم کی منشا کے بغیر ہوا ہے اور عین ممکن ہے کہ اس نا معلوم اور خفیہ معاہدے پر ہونے والے دستخط بھی کسی منتخب نمائنے کے نہ ہوں بلکہ غیر جمہوری قوتوں کے ہوں۔

ریاست ساتویں دفعہ گزشتہ پانچ سالوں میں تحریک لبیک کے سامنے سرنڈر کرچکی ہے، ان کے مطالبات تسلیم کرکےان کو ایک نئی طاقت بخشی رہی ہے، اس کے تحریک کے ساتھ سے کالعدم کا لفظ ہٹانے کے لیے بے قرار دکھائی دے رہی ہے، ان کے عام انتخابات سے پہلے ایک مضبوط سیاسی جماعت کے طور پر ابھارنا چاہتی ہے۔ شہید پولیس اہلکاروں کے معصوم بچے ریاست سے خفا دکھائی دیتے ہیں، جس نے ان کے پیاروں کے قاتلوں کو رات کی تاریکی میں معاہدے اور مزاکرات کر کے معاف کر دیا۔ قوم شرمندہ اور عوام بے بس دکھائی دے رہی ہے، معاہدے کرنے والے انصاف پر غالب آتے دکھائی دے رہے ہیں، فسادات کرنے والے طاقتورترین ہورہے ہیں اور طاقت دینے والوں سے جمہوریت کی اکھڑتی سانسیں وینٹیلیٹرز کی متقاضی ہیں!

Check Also

Ye Breed Aur Hai

By Mubashir Ali Zaidi