Pakistan Stock Market Mein Tareekh Saaz Tezi
پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تاریخ ساز تیزی
ایک اچھی خبر ہے کہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے گزشتہ ہفتے ایک تاریخی سنگ میل عبور کیا ہے جس میں کے ایس ای ہنڈرڈ انڈیکس نے 99 ہزار پوائنٹس کی بلند ترین سطح کو چھوا۔ مارکیٹ کی تاریخ میں یہ غیر معمولی پیش رفت نہ صرف معاشی سطح پر ملک کی ترقی کے لیے اہم ہے بلکہ قومی و عالمی سرمایہ کاروں کے لیے ایک مثبت پیغام بھی ہے۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا قیام 2016 میں کراچی، لاہور اور اسلام آباد اسٹاک ایکس چینجز کے انضمام سے عمل میں آیا۔ 2017 میں بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے مارکیٹ کھولنے کے بعد یہ ترقی کی نئی بلندیوں پر پہنچا لیکن معاشی اور سیاسی عدم استحکام کے باعث کئی بار اسٹاک مارکیٹ مندی کا شکار بھی رہا۔
2019 سے 2022 تک کورونا وبا اور عالمی معاشی بحران نے اسٹاک مارکیٹ کو بری طرح متاثر کیا۔ لیکن اب حالیہ معاشی اصلاحات، حکومتی اقدامات اور غیر ملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی سے مارکیٹ میں نئی جان آئی ہے، جیسا کہ گزشتہ ہفتے کی کارکردگی سے ظاہر ہوتا ہے۔
گزشتہ ہفتے اسٹاک مارکیٹ میں غیر معمولی تیزی دیکھی گئی جس کے پیچھے کئی عوامل کارفرما تھے جو کہ مندرجہ ذیل تھے:
بینکنگ، فرٹیلائزر، فارما اور آئل اینڈ گیس سیکٹر میں سرمایہ کاری نے مارکیٹ کو مضبوط سہارا دیا۔
ایم ڈی آر میں تبدیلیوں اور اے ڈی آر پر ٹیکس کے خاتمے کی افواہوں نے بینکنگ اسٹاکس میں زبردست دلچسپی پیدا کی۔
دسمبر 2025 تک کے ایس ای ہنڈرڈ انڈیکس کے 120,000 سے 127,000 پوائنٹس تک پہنچنے کی پیش گوئی نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بڑھایا۔
ریسرچ ہاؤسز کے مطابق مارکیٹ 2025 تک مزید بلندیاں حاصل کر سکتی ہے، لیکن کچھ چیلنجز بھی درپیش ہونگی جو کہ مندرجہ ذیل ہیں:
سیاسی عدم استحکام، احتجاج اور سیاسی کشیدگی سرمایہ کاری کے لیے خطرہ ہے۔
گزشتہ ہفتے غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی کے باوجود مقامی سرمایہ کاروں نے مارکیٹ کو سہارا دیا، لیکن یہ رجحان پائیدار نہیں ہو سکتا۔
اسٹاک مارکیٹ کے استحکام کے لیے ان تجاویز پر عمل کیا جائے:
روایتی سفارت کاری کے ساتھ اقتصادی سفارت کاری کو ترجیح دی جائے تاکہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کیا جا سکے۔
مقامی اور بین الاقوامی تجارت کو فروغ دینے کے لیے نئے مواقع تلاش کیے جائیں۔
سرمایہ کاری کے لیے واضح اور مستحکم پالیسیاں ترتیب دی جائیں تاکہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو۔
چھوٹے اور درمیانے درجے کے سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے نئے مالیاتی آلات متعارف کروائے جائیں۔
خلاصہ کلام یہ ہے کہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں حالیہ تیزی اس بات کا ثبوت ہے کہ درست معاشی پالیسیوں اور سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرکے ہم اپنی معیشت کو مستحکم کر سکتے ہیں۔ تاہم یہ تیزی برقرار رکھنے کے لیے طویل المدتی منصوبہ بندی اور سیاسی و معاشی استحکام ناگزیر ہے۔ اگر حکومت اور متعلقہ ادارے بروقت اقدامات کریں تو پاکستان اسٹاک ایکسچینج نہ صرف ملکی معیشت کو سہارا دے سکتی ہے بلکہ بین الاقوامی سطح پر ایک قابل اعتماد مالیاتی مرکز کے طور پر بھی ابھر سکتی ہے۔