Monday, 17 March 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Azhar Hussain Bhatti
  4. Akela Insaan Sab Kuch Nahi Kar Sakta

Akela Insaan Sab Kuch Nahi Kar Sakta

اکیلا انسان سب کچھ نہیں کر سکتا

اس کائنات کا طرزِ زندگی کچھ اس طرح سے ڈیزائن کیا گیا ہے کہ ایک اکیلا انسان سب کچھ نہیں کر سکتا یا صرف اپنے لیے نہیں جی سکتا۔ اکیلے سب حاصل نہیں کر سکتا۔ اس دنیا میں سب انسانوں کو اس طرح سے بُنا گیا ہے کہ یہ آپسی تعلقات کے بناء نہیں رہ سکتے۔ ایک انسان کو زندگی گزارنے کے لیے دوسرے انسان کی ضرورت پڑتی ہی پڑتی ہے۔ یہی قانون باقی سب مخلوقات پر بھی لاگو ہوتا ہے۔ یعنی آپ کہہ سکتے ہیں کہ وسائل اور وسیلے کی بدولت ہی اس دنیا کی رونقیں آباد ہیں۔

ایک انسان جب محنت کرتا ہے، کماتا ہے تو وہ صرف خود کے لیے نہیں کماتا بلکہ اس ایک انسان سے اور وجود بھی جُڑے ہوتے ہیں جن کے کھانے پینے، اوڑھنے اور پہننے کے لیے وہ دن رات محنت کرتا ہے تاکہ اپنی فیملی کو بہتر اور آسائش والی زندگی مہیا کر سکے۔ تعلقات اور وسیلے کی بنیاد پر ہی زندگی ٹِکی ہے۔ ایک انسان دوسرے انسان کے کام آتا ہے۔ بوگی سے بوگی ملتی ہے تو جینے کی ریل گاڑی چلتی ہے۔ کسی ایک کا بویا کوئی دوسرا کاٹتا ہے۔ کسی ایک کے لگائے ہوئے پودے کا پھل کوئی اور کھاتا ہے۔ کسی ایک کی بدولت کسی اور کا بھلا ہوتا ہے۔

ویڈیو میں دیکھا، ایک چھوٹا جانور جو شاید لومڑی ہے وہ ایک آرام کرتے مگر طاقتور شیر کو تنگ کر رہی ہے۔ دیکھنے میں یہ ویڈیو شاید آپ کو عجیب لگے کیونکہ لومڑی کے تنگ کرنے کے باوجود شیر ٹس سے مَس نہیں ہو رہا مگر لومڑی اسے چھیڑنے سے باز نہیں آ رہی۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ لومٹری شیر کو اس لیے اُٹھا رہی ہے کہ وہ اُٹھ کر کوئی شکار کرے اور پھر جو بچا کھچا ہوگا اُسے لومڑی کھا سکے۔

یعنی شیر کے شکار کرنے سے لومڑی کا رزق بھی جُڑا ہے۔ اسی لیے وہ اُسے بار بار اُکسا رہی ہے تاکہ اس کا اپنا بھلا ہو سکے۔ یہ دنیا اسی اصول پر چل رہی ہے۔ کوئی ایک اگر کچھ حاصل کر لے تو وہ یہ نہ سمجھے کہ اس سب پر اس کا حق پے یا یہ کہ کامیابی صرف اس کی اپنی محنت کا نتیجہ ہے۔ کیا پتہ اس ایک کامیابی میں کسی اور انسان کا فائدہ چھپا ہو؟ کیا علم کہ شیر کو شکار اس لیے جلدی یا آسانی سے ملتا ہوتاکہ دوسرے چھوٹے جانور کھا سکیں۔

اسی لیے جو بھی حاصل کریں اسے بانٹنا سیکھیں اور کسی غرور یا تکبر کے دھوکے میں مت آئیں کیونکہ آپ اکیلے انسان نہیں ہیں اس دنیا میں۔ کیا پتہ کہ قدرت آپ کے ذریعے جانے کتنے ہی لوگوں کو فائدہ پہنچانے کا پلان کیے بیٹھی ہو اور آپ بس اپنی ہی دُھن میں مست جیے جا رہے ہیں۔ یاد رکھیں کہ ہر انسان کسی وجہ یا ضرورت کے تحت ایک دوسرے سے جُڑا ہوتا ہے۔ اسی لیے عاجز رہیں اور دوسروں کے کام آتے رہیں۔

Check Also

Pehla Ghair Mulki

By Ashfaq Inayat Kahlon