1.  Home/
  2. Blog/
  3. Raja Mutaal Chauhan/
  4. Qanoon Ki Hukumrani

Qanoon Ki Hukumrani

قانون کی حکمرانی

کوئی معاشرہ اپنے قانون کی حکمرانی کے بنا قائم نہیں رہ سکتا یہاں تک کہ جنگل کا بھی ایک قانون ہوتا ہے۔ اب بات قابلِ غور یہ ہے کہ اس قانون کو رایج کیسے کیا جائے، کیسے لوگوں کو اُن کا اپنا اپنا درجہ دیا جائے اور ہر ایک کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔ اس کے لیے ہر معاشرے میں کچھ ادارے قائم کیے جاتے ہیں۔ ان اداروں میں سرفہرست پولیس ہے اور پھر عدلیہ کا قیام ہے۔ لیکن پاکستان میں بدقسمتی سے پولیس عوامی حقوق کے تحفظ کے بجائے لوگوں کا سکون غرق کرنے کے کام آتی ہے یہی وجہ ہے کہ لوگ اپنی بڑی سے بڑی حق تلفی پر بھی تھانے کا رخ کرنے سے کتراتے ہیں کہ وہاں جانے سے نہ اُن کی عزت رہے گی نہ سکون، اور عدالتی نظام بھی کچھ معیاری نہیں ہے۔

پہلے پولیس پر کچھ بات کر لیتے ہیں اور غور کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ یہ نظام کیسے بدلا جا سکتا ہے۔ پولیس ہمارے اِس ملکِ عزیز میں مادرپدر آزاد نظر آتی ہے جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ یہ عوامی مہرے نہیں بلکہ با اثر لوگوں کے مہرے بن چکے ہیں۔ جو بااثر شخص چاہتا ہے وہی انہیں اپنے ذاتی مفادات کے لیے استعمال کرتا ہے اور یہی حکمران اور بااثر لوگ پولیس کی اصلاحات بھی نہیں کرنا چاہتے۔

پولیس کو بہتر بنانے کے لیے پولیس اصلاحات پاکستان میں اتنی ہی اہم ہیں جتنا جینے کے لیے پانی اہم ہے۔ اور ان اصلاحات میں ایک اہم اصلاح پولیس کو انٹرنیشنل درجہ کی سہولیات کی فراہمی بھی ہے۔ جس میں سرفہرست پولیس کے نظام کو ملک گیر کمپیوٹرائز کرنا ہے۔ اگر ہر ایک سائل کی درخواست کو کمپیوٹرائز کیا جاے اور اس درخواست پر اعلیٰ حکام احتساب کریں مقامی پولیس سے تو پولیس کے نظام کو بہت بہتر کیا جا سکتا ہے۔

اس کے علاوہ پولیس کو بہترین تھانے اور دیگر سہولیات فراہم کی جاہیں اور ساتھ ساتھ اُن کا احتساب کو یقینی بنایا جائے۔ اگر کسی بھی علاقے میں جرائم کی شرح زیادہ ہے اُس علاقہ کی پولیس کو نااہل قرار دی جائے۔ اب کچھ عدالتی نظام کو بھی دیکھ لیتے ہیں۔ اب پاکستان کی عدالت میں کسی بے یارومددگار کی فریاد آ جائے تو وہ جوانی سے بڑھاپے کے سفر تک اپنے کیس اور تاریخیں بھگت رہا ہوتا ہے۔ اب ہمیں اس بوسیدہ نظام سے باہر آنا ہو گا۔

عدالتی اصلاحات پر بھی اب ہمیں توجہ دینی ہو گی تاکہ انصاف کو یقینی بنایا جا سکے۔ عدالتی اصلاحات میں ایک چیز سب سے اہم ہے کہ ہر سائل کو فوری انصاف میسر آ سکے ہر ایک عدالتی کیس کا فیصلہ ایک مقررہ وقت کے اندر ہونا چاہئے۔ اب ان تمام ملکی اصلاحات کے لیے تمام پاکستانیوں کی ذمہ داری ہے آواز کو بلند کریں تاکہ ایوانوں تک آواز پہنچ سکے۔

Check Also

Agle Janam Mohe Bitiya Na Keejo

By Amer Abbas