Monday, 25 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Raja Mutaal Chauhan
  4. Muslim Ittehad Main Kamzorion Ki Wajohat

Muslim Ittehad Main Kamzorion Ki Wajohat

مسلم اتحاد میں کمزوریوں کی وجوہات

اتحاد کسی بھی قوم کی مضبوطی کا باعث ہوتا ہے اور پیغمبرِ اسلام کا یہ فرمان ہے کہ مسلمان جسدِ واحد کی مانند ہیں لحاظہ اس سے واضح ہے کہ تمام کائنات میں بسنے والے مسلمان ایک قوم اور ایک امت ہیں لیکن لمحہ فکریہ یہ ہے کہ یہ امت کمزور کیوں ہوتی جا رہی ہے اس کی واحد وجہ یقیناً اتحاد میں کمزوری ہے۔

اتحاد کو مضبوط رکھنا دنیا کے سب سے مشکل کاموں میں سے ایک ہے۔ اتحاد قائم کرنے کی پہلی کنجی تو یہ ہے کہ سب ایک پیج پر ہوں لیکن بد قسمتی سے مسلمانوں میں ہمیشہ سے ہی اختلافات جنم لیتے رہے ہیں جس کا غیر اسلامی قوتوں نے بھرپور فائدہ اُٹھایا ہے۔ آج کے اس کالم میں ہم مسلم اتحاد میں کمزوریوں اور کفار کے غلبے کی وجوہات تلاش کریں گے کہ سیاسی اور اخلاقی طور پہ ہم سے کیا کوتاہیاں ہوئیں جن سے ہمارا اتحاد پاش پاش اور ہمارے دشمن طاقتور ہو گئے۔

سب سے پہلی وجہ تو یہ ہے کہ مسلمان ہمیشہ تفرقہ بازی اور اپنے اندر کے بغض کو اہمیت دیتے ہیں ہمارے پیغمبرِ اکرم ﷺاور اسلام کا بھی حکم ہے کہ تفرقہ بازی سے پرہیز کریں لیکن جب مسلمان آپس میں ہی ایک دوسرے کے دشمن بن جائیں گے تو پھر دشمن کو اور کیا چاہیے۔ یہی وجہ ہے کہ دشمن مسلمانوں میں اتحاد کی عدم موجودگی سے فائدہ اُٹھا کر مسلمانوں کی جڑوں کو کھوکھلا کر رہے ہیں۔

اب ہم دوسری وجہ کی طرف جاتے ہیں کہ مسلمانوں کا اتحاد کیوں کمزور پڑ رہا ہے۔ اسلام کا راستہ ہمیشہ سے ثابت قدمی کا طلبگار رہا ہے اور بہت سے مسلمان اس راستے پر چلنے میں مشکل محسوس کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مسلمان دولت اور پیسے کے لیے اپنا ضمیر بیچ دیتے ہیں۔ مسلمان مشترکہ مفاد کی بجائے ذاتی مفاد کو ترجیح دیتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ اپنے مفاد کے لیے اپنے مسلمان بھائیوں تک کا سوچے بغیر ان پر ظلم کو برداشت کر لیتے ہیں جیساکہ ہم فلسطین اور کشمیر میں دیکھ رہے ہیں۔ اس بات کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ جنگ کر کے ان علاقوں کو آزاد کرایا جائے لیکن اگر ہم متحد ہو کر مغرب کے سامنے جائیں گے تو ان علاقوں کو آزاد کروانا ہمارے لیے آسان ہو گا لیکن جنگ نہیں کرنی پڑے گی بلکہ متحد ہونے کی بدولت ہمارا موقف طاقتوں ہو گا۔ جیساکہ کفار کو معلوم ہے کہ اگر ایک بھی مسلمان ریاست نے ان کے سامنے مزاحمت کی تو وہ آسانی سے اسے ختم کر سکتے ہیں۔

جیسے اگر پاکستان بھارت کے خلاف کشمیر کے حق میں مزاحمت کرے تو ہم سب کو معلوم ہے کہ بھارت کے ساتھ بہت سی غیر مسلم طاقتیں موجود ہیں جیساکہ اسرائیل، پاکستان کو وہ شدید نقصان پہنچا سکتے ہیں اگر کوئی اور مسلمان ملک مدد نہ کرے اسی طرح جیسے لبنان نے اسرائیل کے خلاف مزاحمت کی تو انہیں نقصان پہنچایا گیا تھا۔ ہم یہ بھی دیکھ سکتے ہیں کہ بہت سی مسلمان ریاستیں اسرائیل کو تسلیم کر رہی ہیں جوکہ مسلمانوں کے حق میں بہتر نہیں ہے لیکن وہ اپنے مفاد کو ترجیح دے رہے ہیں۔ میں بھی یہی کہنا چاہ رہا ہوں کہ مسلمان ریاستیں اپنے زاتی مفادات کو اجتماعی مفادات پر ترجیح دینے کی وجہ سے نہ صرف مظلوموں کو نقصان پہنچا رہی ہیں بلکہ خود کو بھی شدید نقصان پہنچا رہی ہیں۔

لحاظہ ہم اس وقت مسلمانوں کی حالتِ زار دیکھ سکتے ہیں اس لیے ہمیں آپسی اتحاد کے بارے میں سوچنا ہو گا۔ اس وقت تمام مسلمانوں کو چاہیے کہ متحدہ طور پر مظلوم مسلمانوں کا ساتھ دیں اس سے صرف اُن کے لیے ہی فائدہ نہیں جو ظلم سہہ رہے ہیں بلکہ سب مسلمانوں کو فائدہ ہو گا۔

Check Also

Kitabon Ka Safar

By Farnood Alam