1.  Home/
  2. Blog/
  3. Raja Mutaal Chauhan/
  4. Ab Tak Taraqi Pazeeri Kyun

Ab Tak Taraqi Pazeeri Kyun

اب تک ترقی پزیری کیوں

دنیا میں موجود ہر ریاست کے پاس کچھ نہ کچھ ذخائر یا قدرت کا کوئی تحفہ ضرور ہوتا ہے لیکن دنیا میں موجود نہایت کم ایسے ممالک ہیں جہاں الله کی عطاکردہ ہر نعمت موجود ہو جیساکہ کسی ملک یا خطے کے پاس وسیع و عریض صحرا موجود ہوتے ہیں لیکن وہ سرسبز میدانوں کی دلفریبی سے محروم ہوتے ہیں جیسے اگر عرب ممالک کی بات کی جائے تو وہاں صحرا اور تیل کے کنویں تو کثیر تعداد میں موجود ہیں لیکن وہ سرسبز میدانوں اور اناج کی وسعت سے محروم ہیں۔ اسی طرح دنیا میں نہایت کم ایسے ملک اور خطے ہیں جہاں پر سب موجود ہو۔ کہیں سمندر نہیں ہے تو کہیں سونا اُگلتی زمین موجود نہیں، کہیں معدنیات کے ذخائر ہیں لیکن قدرتی تیل کی کمی ہے اور کہیں زرخیز زمین موجود ہے لیکن پہاڑ دکھائی نہیں دیتے۔

اب بات کرتے ہیں پاکستان کی الله نے پاکستان کو وہ عظیم نعمتیں عطا کی ہیں کہ اگر پاکستان ان نعمتوں سے فائدہ اُٹھانا چاہتا تو آج سب پاکستان کا شمار دنیا کے سب سے ترقی یافتہ ملکوں میں ہوتا لیکن ستم ظریفی کہ پاکستان کو کبھی بھی عظیم لوگ نہ مل سکے کہ جو ان نعمتوں کا بخوبی فائدہ اُٹھاتے بلکہ ہمیشہ پاکستان کو لالچی حکمرانوں نے گدھوں کی طرح کھیرے رکھا اور نوچ کر کھاتے رہے۔اگر الله کی عطاکردہ نعمتوں کا ذکر کیا جائے جو تو انگنت نعمتیں ہیں۔ الله عزوجل نے پاکستان کو سمندر عطا کیے دو بندرگاہیں ہیں پاکستان کے پاس ایک کراچی میں اور دوسری گوادر میں ساتھ ہی ساتھ الله نے پاکستان کو بندرگاہوں میں گرم پانی عطا کیا ہے جس کا مطلب ہے کہ پاکستان پورا سال ان بندرگاہوں کے زریعے تجارت کر کے ترقی کی راہوں پر چل سکتا ہے۔

پاکستان صرف سمندری راستوں سے ہی دنیا بھر سے نہیں منسلک بلکہ پاکستان بذریعہ سڑک بھی دنیا بھر سے منسلک ہے جس سے تجارت باآسانی کی جا سکتی ہے۔ اب بات کرتے ہیں پاکستان کی زمینوں کی۔ پاکستان کو الله نے ایسی زرخیز زمینیں عطا فرمائی ہیں کہ جہاں ہر قسم کا اناج اور پھل اُگتا ہے لیکن ستم ظریفی دیکھیں کہ جو اناج ہم برآمد کر سکتے ہیں اس کا بحران پیدا کر دیا جاتا ہے یعنی کبھی چینی کا بحران تو کبھی گندم کا اور آخرکار ان حکمرانوں کی نااہلی کی وجہ سے ملک میں وافر مقدار میں اُگنے والا اناج برآمد کے بجائے درآمد کرنا پڑتا ہے۔ اسی طرح پاکستان دنیا بھر کی حسین ترین وادیوں سے مالامال ہے لیکن سیاح نہ ہونے کے برابر نظر آتے ہیں۔

پاکستان کو الله نے تمام معدنیات سے نواز رکھا ہے۔ پاکستان میں قدرتی گیس، سونا، چاندی، تانبے، قیمتی پتھر اور ہر طرح کے ذخائر موجود ہیں لیکن ہم ان سے فائدہ اُٹھانے سے قاصر ہیں۔ یہاں تک کہ ہم نے ریکوڈیک میں اپنی آنکھوں سے قیمتی سونے کو بکتے دیکھا جو کہ ہمارے حکمرانوں کے منظورِ نظر ٹھہرا۔ اسی طرح الله نے کوئی ایسی نعمت نہیں چھوڑی جو پاکستان کو عطا نہ کی ہو۔اب بات یہ ہے کہ قدرتی طور پہ اتنے مالامال ملک نے اب تک ترقی کیوں نہ کی۔ اس کے پیچھے صاف نظر آ رہا ہے کہ قوم کی ترقی اس کو عطاکردہ وسائل کی وجہ سے نہیں بلکہ اس کے حکمرانوں اور عوام کے عزم سے ہوتی ہے جیساکہ ہم دیکھ سکتے ہیں کہ یورپ میں بہت سے ممالک کے پاس وسائل بہت زیادہ نہیں لیکن وہ ممالک ترقی یافتہ ہیں۔

پاکستان کو الله نے بے پناہ وسائل سے نوازا لیکن پاکستان کو پُر عظم اور محبِ وطن حکمران اب تک نہ مل سکا۔ میں وسوق سے کہہ سکتا ہوں کہ اگر پاکستان کو پُر عظم، محبِ وطن، ایماندار اور باصلاحیت حکمران ملے تو پاکستان دس سے پندرہ سال کے اندر چین کی طرح ترقی کر سکتا ہے۔ ہم سب کو پاکستان کے بارے میں سوچنا ہو گا۔

Check Also

9 May Ki Maafi Nahi

By Saira Kanwal