Saturday, 06 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Noor Hussain Afzal
  4. Pti Aur Hukumat Ke Darmian Jari Kashmakash Ka Mumkina Hal

Pti Aur Hukumat Ke Darmian Jari Kashmakash Ka Mumkina Hal

پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان جاری کشمکش کا ممکنہ حل

پاکستان میں سیاسی کشمکش کوئی نئی بات نہیں ہے، لیکن حالیہ برسوں میں تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور موجودہ حکومت کے درمیان تنازعہ نے ملکی معیشت، سماجی ترقی اور قومی استحکام پر گہرے اثرات مرتب کیے ہیں۔ یہ کشمکش، جو بظاہر سیاسی اختلافات سے شروع ہوئی، اب اداروں، عوام اور سیاسی جماعتوں کے درمیان عدم اعتماد کی گہری خلیج میں تبدیل ہو چکی ہے۔ یہاں ہم اس تنازعے کے مختلف پہلوؤں کا تجزیہ کریں گے اور اس کا ممکنہ حل پیش کریں گے۔

(1) تنازعے کی وجوہات:

1۔ انتخابی عمل پر عدم اعتماد

پاکستان کے انتخابی نظام پر کئی دہائیوں سے شکوک و شبہات کا اظہار کیا جاتا رہا ہے۔ پی ٹی آئی کی جانب سے 2018 کے انتخابات میں کامیابی کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے انتخابی دھاندلی کا الزام لگایا، جبکہ 2023 کے انتخابات میں پی ٹی آئی نے اپنی شکست کو سازش قرار دیا۔ اس دو طرفہ عدم اعتماد نے انتخابی عمل کی شفافیت پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔

2۔ اداروں کا کردار:

اداروں کا سیاست میں مداخلت ایک کھلی حقیقت ہے۔ کسی بھی حکومت کی کامیابی یا ناکامی میں فوج، عدلیہ اور دیگر ریاستی اداروں کا کردار کلیدی رہا ہے۔ پی ٹی آئی نے اپنی حکومت کے خاتمے کے بعد بارہا اداروں پر جانب داری کے الزامات عائد کیے، جس سے تنازعات مزید گہرے ہوئے۔

(3) معاشی بحران:

سیاسی عدم استحکام نے معیشت پر بھی تباہ کن اثرات ڈالے ہیں۔ موجودہ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مسلسل کھینچا تانی نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی ہے، جبکہ عوام بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بیروزگاری سے پریشان ہیں۔

(4) مفاہمت کا فقدان:

پاکستانی سیاست میں مکالمے کی روایات کمزور ہیں۔ سیاسی جماعتیں اکثر اپنے سیاسی فائدے کے لیے عوامی مسائل کو پس پشت ڈال دیتی ہیں۔ پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان جاری تنازعہ اس رویے کا عکاس ہے۔

اس تنازع کا ممکنہ حل:

سیاسی تنازعوں کا حل ہمیشہ مفاہمت، مکالمے اور قومی مفاد کو ترجیح دینے میں مضمر ہوتا ہے۔ پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان جاری کشمکش کے خاتمے کے لیے درج ذیل اقدامات ضروری ہیں:

(1) آزادانہ اور شفاف انتخابات:

سب سے پہلے، تمام سیاسی جماعتوں کو آئندہ انتخابات کے لیے ایک قابل اعتماد فریم ورک پر متفق ہونا ہوگا۔ اس کے لیے انتخابی اصلاحات ضروری ہیں، جن میں بائیومیٹرک ووٹنگ، ووٹر لسٹوں کی شفافیت اور غیر جانبدار الیکشن کمیشن کا قیام شامل ہو۔

بین الاقوامی مبصرین کی موجودگی انتخابات کی شفافیت میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔

(2) اداروں کی غیر جانبداری:

ریاستی اداروں کو اپنی آئینی حدود میں رہتے ہوئے کام کرنا چاہیے۔ اس کے لیے فوج اور عدلیہ کو سیاسی معاملات میں مداخلت سے گریز کرنا ہوگا۔

اداروں کے اندر اصلاحات کی ضرورت ہے، تاکہ ان پر عوام اور سیاسی جماعتوں کا اعتماد بحال ہو۔

(3) معاشی ایجنڈے پر اتفاق

سیاسی استحکام کے بغیر معیشت بحال نہیں ہو سکتی۔ حکومت اور پی ٹی آئی کو قومی معاشی ایجنڈے پر متفق ہونا ہوگا، جس میں معاشی پالیسیوں میں تسلسل کو یقینی بنایا جائے۔ سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول فراہم کیا جائے۔ عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کو سیاست سے بالاتر رکھا جائے۔

(4) قومی مکالمہ

ایک جامع قومی مکالمے کی ضرورت ہے، جس میں تمام سیاسی جماعتیں، سول سوسائٹی اور ریاستی ادارے شامل ہوں۔ اس مکالمے کا مقصد

سیاسی اختلافات کو ختم کرنا۔

قومی مسائل پر اتفاق رائے پیدا کرنا۔

اور جمہوری روایات کو مضبوط بنانا ہوگا۔

(5) میڈیا اور سوشل میڈیا کا کردار

میڈیا اور سوشل میڈیا نے سیاسی تقسیم کو مزید گہرا کر دیا ہے۔ اس مسئلے کا حل یہ ہے کہ

میڈیا کو غیر جانبدار رہتے ہوئے عوام کو حقائق فراہم کرنے چاہئیں۔

سوشل میڈیا پر غلط معلومات اور نفرت انگیزی کے خلاف سخت قوانین نافذ کیے جائیں۔

(6) عوامی شمولیت

عوام کو سیاسی عمل میں شامل کیے بغیر کوئی بھی حل پائیدار نہیں ہو سکتا۔ اس کے لیے شہریوں کو سیاسی نظام کے بارے میں تعلیم دی جائے۔ عوامی مشاورت کو پالیسی سازی کا حصہ بنایا جائے۔

پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان جاری کشمکش پاکستان کے مستقبل کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے، لیکن اگر سیاسی قیادت ذمہ داری کا مظاہرہ کرے اور قومی مفاد کو ذاتی مفادات پر ترجیح دے، تو اس بحران سے نکلنا ممکن ہے۔ ملک کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو یہ سمجھنا ہوگا، کہ سیاسی استحکام، معاشی ترقی اور عوام کی خوشحالی ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔

یہ وقت ہے کہ ہم ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھیں اور ایک مضبوط، مستحکم اور خوشحال پاکستان کی بنیاد رکھیں۔ اس کے لیے تمام سیاسی جماعتوں، اداروں اور عوام کو مشترکہ کوششوں کے ذریعے ایک نئے سفر کا آغاز کیا جا سکتا ہے۔ اللہ تعالٰی ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔

Check Also

Bani Pti Banam Field Marshal

By Najam Wali Khan