1.  Home/
  2. Blog/
  3. Noor Hussain Afzal/
  4. Kya Khaleeji Mumalik Mein Aik Visa System Ke Zariye Safar Mumkin Hoga?

Kya Khaleeji Mumalik Mein Aik Visa System Ke Zariye Safar Mumkin Hoga?

کیا خلیجی ممالک میں ایک ویزا سسٹم کے ذریعے سفر ممکن ہوگا؟

گلف کوآپریشن کونسل (جی سی سی) شینگن طرز کے ویزا کے مترادف ایک یونیفائیڈ گلف ویزا سسٹم متعارف کرانے کا ارادہ رکھتی ہے جس کا مقصد سیاحوں کے لیے گلف ممالک کی راہیں ہموار کرنا ہے۔ خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) پورے خطے میں اقتصادی ترقی کو تیز کرنے کی کوشش میں، شینگن طرز کے ویزا کی طرح یونیفائیڈ گلف ویزا سسٹم متعارف کرانے کے منصوبہ آخری مراحل میں ہے۔

سلطنت عمان کے وزیر سیاحت کی طرف سے اطلاع دی گئی ہے کہ یہ اقدام جی سی سی کے رکن ممالک، جن میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، کویت، بحرین، عمان اور قطر شامل ہیں کے زائرین کے لیے سفر کو آسان بنانے کے لیے تیار ہیں۔ مسافر جلد ہی ایک ویزا کے ذریعے خطے کے متعدد ممالک کی سیر کر سکیں گے۔

متحدہ خلیجی ویزا کی تجویز کو جی سی سی کے وزرائے سیاحت سے متفقہ منظوری مل گئی ہے، اور انہوں نے اس منصوبے پر رائے طلب کی ہیں، جس کی آخری تاریخ دسمبر تک مقرر کی گئی ہے۔

عمان کے وزیر برائے ثقافتی ورثہ اور سیاحت سلیم محمد المروقی نے جی سی سی کے وزرائے سیاحت کے ساتویں اجلاس کے دوران اس اقدام کے بارے میں اپنے جوش و خروش کا اظہار کیا جس کی صدارت عمان نے کی۔ وزیر المروقی نے کہا کہ "خلیجی تعاون کونسل کے لیے مشترکہ سیاحتی ویزا بہت جلد آنے والا ہے۔

"اس کی اہمیت پر متفقہ معاہدے کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے آئندہ بات چیت پر اعتماد کا اظہار کیا جو متحدہ ویزا پر ایک جامع معاہدے کی طرف کی طرف پیش رفت ہے"۔

اجلاس کا بنیادی مقصد تعاون کو بڑھانا اور جی سی سی کے اندر سیاحت کی ترقی کو فروغ دینا تھا۔ وزیر المروقی نے وسیع تر اہداف پر زور دیتے ہوئے کہا کہ "ہمارا مقصد جی سی سی کی سیاحت کی حیثیت کو بلند کرنا، اپنی قومی معیشتوں کو تقویت دینا اور اپنے لوگوں کی امنگوں کو پورا کرنا ہے"۔

ملاقات کے دوران، جی سی سی ٹورازم سٹیٹسٹکس پلیٹ فارم کی تشکیل پر بھی بات چیت ہوئی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ وزراء نے خلیجی حکمت عملی برائے سیاحت 2023 تا 2030 کو منظوری دی، اس حکمت عملی کو باقاعدہ پیش رفت کی رپورٹس کے ذریعے مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کے اپنے عزم پر زور دیا۔

خلیجی جزیرہ نما میں سیاحت کی خاطر خواہ صلاحیت کو تسلیم کرتے ہوئے، جی سی سی کے سیکرٹری جنرل جاسم محمد البداوی نے نشاندہی کی کہ یہ پائیدار ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ انہوں نے جی سی سی ریاستوں میں یونیسکو کے 17 عالمی ثقافتی ورثے کے مقامات کی موجودگی کو اجاگر کیا۔

البداوی نے حوصلہ افزا اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ 2022ء میں ریکارڈ توڑ 39.8 ملین سیاحوں نے خلیجی ممالک کا دورہ کیا، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 136.6 فیصد زیادہ ہیں۔

سیاحوں کے اخراجات بھی 85.9 بلین امریکی ڈالر تک بڑھ گئے، جو کہ 101.2 فیصد کی نمو کو ظاہر کرتے ہیں۔ انٹر جی سی سی سیاحت کل سیاحوں کی تعداد کا 29.7 فیصد ہیں، جو 2021 کے مقابلے میں 98.8 فیصد زیادہ ہے۔

سعودی وزیر سیاحت احمد عقیل الخطیب نے مشترکہ وژن کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ "ہم ایک متحد خلیجی شماریاتی مرکز اور مشترکہ سیاحتی ویزا نظام کے قیام پر غور کر رہے ہیں۔ GCC عالمی ٹریول مارکیٹ کا ایک اہم حصہ حاصل کرنے کے لیے تیار ہے"۔

امید ہے کہ گلف کوآپریشن کونسل (جی سی سی) شینگن طرز کا ویزا سسٹم خطے میں ساحت کے فروخت میں بہت بڑی پیشرفت ثابت ہوگا۔ جہاں زائرین کے لیے آسانیاں پیدا ہوں گی وہاں خلیجی ممالک کی معیشت کے لیے بھی نیک شگون ثابت ہوگا۔

Check Also

Roohani Therapy

By Tayeba Zia