Thursday, 26 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Noor Hussain Afzal
  4. Hazrat Abu Bakr Siddiq (3)

Hazrat Abu Bakr Siddiq (3)

حضرت ابوبکر صدیق (3)

(1)۔ حضرت ابوبکر صدیقؓ کے والد کے مختصر حالات۔

حضرت ابوبکر صدیقؓ کے والد محترم ابو قحافہؓ عثمان بن عامر شرفائے مکہ میں سے تھے، اور نہایت معمر تھے۔ حضرت ابو قحافہ عثمان بن عامر فتح مکہ تک نہایت استقلال کے ساتھ اپنے آبائی مذہب پر قائم رہے، فتح مکہ کے بعد جب رسالت مآب ﷺ مسجد میں تشریف فرما تھے، وہ اپنے فرزند سعید حضرت ابوبکر صدیقؓ کے ساتھ بارگاہ نبوتؐ میں حاضر ہوئے، آنحضرت ﷺ نے ان کے ضعف پیری کو دیکھ کر فرمایا، کہ انہیں کیوں تکلیف دی، میں خود ان کے پاس آ جاتا۔

اس کے بعد رسالت مآب ﷺ نے نہایت شفقت سے ان کے سینہ پر ہاتھ پھیرا، اور کلمات طیبات تلقین کر کے مشرف بہ اسلام فرمایا۔ حضرت ابو قحافہؓ نےبڑی عمر پائی، آنحضرت ﷺ کے بعد اپنے فرزند ارجمند حضرت ابوبکرؓ کے بعد بھی کچھ دنوں تک زندہ رہے، آخر عمر میں بہت ضعیف ہو گئے تھے، آنکھوں کی بصارت جاتی رہی۔ 14ھ میں 97 برس کی عمر میں وفات پائی۔ (الاصابہ ج 4 ص 222)

(2)۔ حضرت ابوبکرؓ کی والدہ کے مختصر حالات۔

حضرت ام الخیر سلمیٰؓ بنت صخر کو ابتدا ہی میں حلقہ بگوشان اسلام میں داخل ہونے کا شرف حاصل ہوا، ان سے پہلے صرف انتالیس اصحاب مسلمان ہو چکے تھے، یہ قلیل جماعت بہ اعلان اپنے اسلام کا اظہار نہیں کر سکتی تھی، اور نہ مشرکین و کفار کو ببانگ دہل دین مبین کی دعوت دے سکتی تھی، لیکن حضرت ابوبکرؓ کا مذہبی جوش اس بے بسی پر نہایت مضطرب تھا، آپؓ نے ایک روز نہایت اصرار کے ساتھ آنحضرت ﷺ سے اجازت لے کر مجمع عام میں شریعت حقہ کے فضائل و محامد پر تقریر کی، اور کفار و مشرکین کو شرک و بت پرستی چھوڑ کر اسلام قبول کر لینے کی دعوت دی۔

کفار و مشرکین جن کے کان کبھی ان الفاظ سے مانوس نہ تھے، نہایت برہم ہوئے اور حضرت ابوبکر صدیقؓ کو نہایت بے رحمی کے ساتھ اس قدر مارا، کہ بالآخر بنی تمیم کو باوجود مشرک ہونے کہ اپنے قبیلہ کے ایک فرد کو اس حال میں دیکھ کر ترس آ گیا، اور انہوں نے عام مشرکین کے پنجۂ ظلم سے چھڑا کر ان کو مکان تک پہنچا دیا، شب کے وقت بھی حضرت ابوبکرؓ باوجود درد اور تکلیف کے اپنے والد اور خاندانی اعزہ کو اسلام کی دعوت دیتے رہے، صبح ہوئی تو رسول اللہ ﷺ کا پتہ دریافت کر کے اپنی والدہ کے ساتھ حضرت ارقمؓ کے مکان پر تشریف لائے، اور آنحضرت ﷺ نے انہیں اسلام کی دعوت دی، اور وہ مشرف بہ اسلام ہوگئیں۔ (الاصابہ ج 8 ص 229)

حضرت ام الخیرؓ نے بھی طویل عمر پائی، چنانچہ حضرت ابوبکر صدیقؓ کی خلافت تک زندہ رہیں، لیکن اپنے شوہر سے پہلے وفات پائی۔ (الاصابہ ج 8 ص 229 ا بحوالہ طبرانی)

Check Also

Aik Chiragh Aur Aik Kitab

By Muhammad Saqib