Saturday, 04 May 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Noor Hussain Afzal/
  4. Al Badiah Tareekhi Masjid Ki Ziyarat

Al Badiah Tareekhi Masjid Ki Ziyarat

البدیہ تاریخی مسجد کی زیارت

"البدیہ مسجد" متحدہ عرب امارات کے شہر فجیرہ کے گاؤں البدیہ میں واقع ہے یہ متحدہ عرب امارات کی سب سے قدیم ترین مسجد ہے جو کہ تقریباََ نو سو سال پرانی ہے اور اب تک اس میں نمازیں ادا کی جاتی ہیں۔ یہ سن 1446ء کے آس پاس تعمیر کی گئی۔

(العبودی، ناصر بن حسین "البدیہ مسجد حصہ اول" متحدہ عرب امارات یونیورسٹی)

(1) البدیہ مسجد کی زیارت کیلئے سفر:

راقم الحروف کو متعدد بار اس کی زیارت کا شرف حاصل ہوا۔ یہ مسجد خالص مقامی مواد سے بنائی گئی ہے۔ کیونکہ اسے (بیسالٹ) نامی بڑے اور چھوٹے پتھروں سے بنایا گیا۔ جلی ہوئی مٹی کو تعمیر کے لیے بائنڈر کے طور پر استعمال گیا۔ اس کی چھت ایک کالم پر چار گنبدوں کے ساتھ تعمیر کی گئی۔ مسجد کے اندر ایک چھوٹا محراب اور منبر بھی ہے۔

(2) تعمیر مسجد کی تاریخ:

یہ مسجد 1998ء میں آسٹریلیا کی سڈنی یونیورسٹی کے تعاون سے ایک حالیہ تحقیق کے نتائج کی بنیاد پر فجیرہ میں محکمہ ثقافتی ورثہ اور نوادرات کی طرف سے آثار قدیمہ کی کھدائی کے سیزن کے دوران برآمد ہوئی۔ جہاں سے نامیاتی مواد کے نمونے لیے گئے تھے۔ مسجد کی دیواروں کی بنیادیں اور تاریخ کے لیے کاربن 14 کا استعمال کرتے ہوئے ان پر کیمیائی تجزیے کیے گئے۔ تجربات کے نتائج یہ نکلے کہ البدیہ مسجد 1446 عیسوی کے لگ بھگ تعمیر کی گئی۔

(البدیا متحدہ عرب امارات کی سب سے قدیم معروف مسجد، گلف نیوز ڈاٹ کام۔ اگست یکم اگست 2011)

(3) مسجد کا مقام:

یہ مسجد متحدہ عرب امارات کے مشرقی ساحل پر خورفکان شہر سے دبا الفجیرہ شہر کی سڑک پر واقع ہے جو فجیرہ شہر سے تقریباً 35 کلومیٹر شمال میں واقع ہے۔

(4) مسجد کا فن تعمیر:

البدیہ مسجد کو اس کے چھوٹے رقبے کے سائز، اس کی تعمیر کے طریقہ کار، اور اس کی چھت سازی میں تعمیراتی اور ساختی عنصر سے پہچانا جاتا ہے، کیونکہ اس کی چھت کو بلند کرنے کے لیے لکڑی کا استعمال نہیں کیا گیا، بلکہ یہ اپنے درمیان میں ایک کالم پر انحصار کرتی ہے۔ اور یہ کالم ایک شاندار انجینئرنگ سسٹم میں مسجد کے چار گنبدوں پر مشتمل ہے، اور ہر گنبد تین گنبدوں پر مشتمل ہے جو ایک دوسرے کے اوپر نصب اور انحصار کرتے ہیں۔

جیسا کہ پہلے بڑا گنبد ہے، پھر اس میں چھوٹا گنبد ہے، پھر تیسرا ایک عین درمیان میں ہے۔ اور یہ گنبد ایک دوسرے سے زیادہ دور نہیں، اور مسجد کو ایک خاص ہندسی نوعیت کے نقش و نگار سے ممتاز کیا گیا ہے، اور اس میں ایک محراب اور ایک چھوٹا سا منبر ہے، اور اس میں وینٹیلیشن اور شیلف بھی ہیں، اور اس مسجد کو امارات کی سب سے قدیم تاریخی عمارت تصور کیا جاتا ہے۔

(5) مسجد کی دیکھ بھال:

فجیرہ میں محکمہ آثار قدیمہ اور ورثہ نے نوادرات کی بحالی کیلئے کارروائیاں دبئی میونسپلٹی کے تعاون سے کیں۔ اور یہ ایک سال سے زائد عرصے تک جاری رہی۔ اور اس میں اس مسجد کے تمام حصے اور اس کے ارد گرد موجود کھنڈرات برآمد ہوئے۔ اس کی بدولت البدیہ گاؤں کی رونق کو بحال ہوئی۔ اور اس کے نوادرات کو معدوم ہونے سے بچا کر محفوظ کیا گیا۔ اس مسجد کی یادگاری تصاویر بھی محفوظ ہیں۔

(ملک کی قدیم ترین مسجد، دی نیشنل، 4 دسمبر 2010)

مقامی لوگ اسے "صحابہ مسجد" بھی کہتے ہیں ممکن ہے کہ اسے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہ اجمعین نے تعمیر کیا ہو۔ اللہ تعالیٰ اس سفر کو شرف قبولیت عطا فرمائے۔ اور اس طرح کی مزید نوادرات آپ کی خدمت میں پیش کرنے کا توفیق حاصل فرمائے۔

Check Also

9 May Ki Maafi Nahi

By Saira Kanwal