Tuesday, 26 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Nadia Tahir
  4. Muhabbat e Rasool Ya Shiddat Pasandi

Muhabbat e Rasool Ya Shiddat Pasandi

محبت رسولﷺ یا شدت پسندی

کتنے ہی روز گزر گئے ایک بار پھر مسلمان ریاست اور اس کے سچے مسلمان بر سرِ پیکار ہیں۔ طرفین اپنے حق بجانب ہونے کے دعوے اور مخالف کے ظلم وتشدد کے ثبوتوں (واللہ اعلم اصلی یا نقلی) کے پلندے دکھاتے پھرتے ہیں۔

گستاخی رسول ﷺ ایک ایسا معاملہ جو ہر مسلمان کے لیے دل سوز ہے اور مغرب یہ بات جانتا ہے سو مسلمانوں کے جذبات سے کھیلنے کیلئے ان گھٹیا حرکتوں کو ہوا دیتا ہے اور یقیناً عالم اسلام کو اس پر متحد ہو نے کی ضرورت ہے۔ خیر فی الحال معاملہ گستاخی رسول ﷺ کی سر پرستی والے ایک ملک کے سفیر کو ملک بدر کرنے کا ہے۔

ایک گروہ یہ سمجھتا ہے کہ سفیر کو ملک بدر کرنا اس معاملے کا حل ہے اور حکومتی ٹولے کا ماننا یہ ہے سفیر کی ملک بدری یہ مسئلہ تو حل نہ ہوگا البتہ ریاست اور پستی میں جا سکتی ہے ماہر معاشیات بھی یہی رائے رکھتے ہیں۔ مگر ایک شدت پسند ٹولے کا کہنا ہے کہ اگر گستاخ رسول ملک میں ہے تو اس بڑی پستی اور کیا ہے۔

دراصل ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ ہم پیدائشی مسلمانوں نے دین و مذہب کو عقل و دلائل پر پرکھنا سیکھا ہی نہیں۔ عام رائے ہے کہ دین ایمان تو دلوں کا معاملہ ہے جس کا عقل و ہوش سے واسطہ ہی نہیں، اسی رویے کی وجہ سے دین اسلام کی اصل روح ہمیشہ جذباتیت میں کھو جاتی ہے اور مذہبی انتہا پسندی سے ہوتی ہوئی مذہب سے بہت دور نکل کر شدت پسندی میں بدل جاتی ہے اور دشمن تو ایسے مواقع کی تاک میں ہوتے ہیں بلکہ زور وشور سے ہوا دیتے ہی، پشت پناہی کرتے ہیں، پاکستان کے ساتھ بھی یہی ہوا اور ہوتا آرہا ہے۔

تو بات یہ ہو رہی تھی کہ ایمان مذہب فقط دلوں کا معاملہ نہیں ہے، عقل پر برابر منحصر ہے اور دینی معاملات میں عقل سمجھ سے ہی کام لینا چاہیے۔ اللہ تعالیٰ اپنے کلام پاک قرآن مجید میں "عقل والوں " کا ذکر بار ہا کرتے ہیں اور کبھی بہت مان، کبھی سے محبت غرض یہ الفاظ مثبت معنوں میں استعمال ہوئے ہیں۔

لیکن کچھ لوگ تو جیسے ذہن کو استعمال کرنا ہی نہیں چاہتے، ایمان اور عمل کے درمیان کا خلا محبت رسولﷺ کے دعوؤں سے پر کرنا چاہتے ہیں۔ صرف غلامی رسول کے نعرے لگا کر جنت میں داخل ہونا چاہتے ہیں۔ حرمتِ رسول ﷺ پر جان قربان کرنے کو تیار ہیں مگر سنت رسولﷺ پر عمل کرنا مشکل معلوم ہوتا ہے- گستاخی رسولﷺکا حساب چاہتے ہیں اور اس چکر میں خود کتنی بار شان مصطفیٰﷺ میں گستاخی کر گزرے ہیں احساس ہی نہیں۔

محمدﷺ کی محبت یقیناً دین حق شرط اول ہے اس سے انکار نہیں، مگر محبت رسول کا مفہوم بھی تو سمجھو، محبت میں تو انکار کی اور نا فرمانی کی گنجائش ہی نہیں، محبت تو ہر حکم ہر بات بجا لانے کا نام ہے، محبت مصطفیٰ ﷺ الفاظ سے نہیں اعمال سے چھلکنی چاہیے اور حضور اکرم محمد ﷺ سے اظہار محبت تو یہی ہے کہ ان کی تعلیمات پر عمل کیا جائے، ان کی تعلیمات کو عام کیا جائے مگر خود کو عاشقان رسول کہنے والے یہ ٹولا نبی کی تعلیمات کو پھیلانے کی بجائے شر پھیلانے پر تلا ہوا ہے، نبیﷺکے امن و محنت والے دین کو دنیا کے سامنے تشدد اور فساد کا دین دکھانے میں مصروف ہے، میدان جنگ میں بھی ناحق ظلم اور زیادتی کی نفی کرنے والے پیغبر ﷺ کی غلامی کے نعرے لگاتے یہ لوگ کتنے باوردی سپاہیوں کو مار چکے، زخمی کر چکے ہیں اور جاری رکھے ہیں۔

وہ رسول خداﷺ جن کی ذات مبارکہ سے کسی کو کبھی کوئی تکلیف نہ پہنچی ان کی محبت کے دعویدار راستے، سڑکیں بندکر کے پوری قوم کو تکلیف میں مبتلا کیے ہوئے ہیں، یہ سب لوگ اس تمام فساد، تشدد اور حکومت کے ساتھ ٹکراؤ، ملکی امن کی تباہی، فیٹف پر اثر ڈالنے کی سازش سے شاید لاشعور ہیں یا لاشعوری کا ڈھونگ کر رہے ہیں۔ افسوس تو ان پر ہے جو واقعی لا شعور ہی اپنے اعمال اور رویوں کو ثواب سمجھ رہے ہیں۔

حق کیا ہے یہ جاننے کے واسطے اس تمام معاملے میں حکومت کا موقف ایک طرف رکھ دیں، معیشت کو بھی بھاڑ میں جھونکیں، مصلحت پسندوں کی بھی ایک نہ سنیں، ماضی کی مذہبی تحریکوں نے کیا پایا یہ بھی بھول جائیں، بھلے میری رائے میں کوڑے ڈان میں ڈالیں، کسی کی سنی سنائی پہ کان نہ دھریں۔

بس وہ ذات مبارکہ حضرتﷺجن کی شان سے منسوب کر کے یہ سب شروع ہوا، ان کی مکمل حیات طیبہ کا مطالعہ کریں تشدد، ظلم، زیادتی، امن، سلامتی ہر ایک کے بارے میں آپﷺ نے کیا تعلیمات دیں وہ پڑھیں اور پھر دیکھیں کہ موجودہ حالات کا ذمے دار کون ہے۔

About Nadia Tahir

Nadia Tahir is Punjab based research scholar in chemistry. She writes on social and political issues. She tweets at @Kemiyagr

Check Also

Final Call Ka Nateeja Sifar

By Muhammad Riaz