Khwab Se Manzil Tak
خواب سے منزل تک
کامیابی کا پہلا زینہ انسان اسی وقت چڑھ لیتا ہے جب کسی کام کو کرنے، کسی مقصد کو پانے کا خیال یا سوچ اس کے ذہن میں آتی ہے۔ اس سوچ کو اپنی زندگی کا محور بنا لینا اسے اپنا خواب مان کر اپنا لینا، کامیابی کی طرف دوسرا قدم ہے۔ یہ دوسرا قدم اٹھانے سے پہلے غورو فکر درکار ہے کیونکہ بہت سے لوگوں کو انتہائی محنت کرنے کے بعد معلوم پڑتا ہے کہ وہ غلط راستے پر تھے۔
اگلا مرحلہ خواب کو حقیقت میں بدلنا ہے، اس کے لیے کمال ہمت، بلند حوصلہ، نظم وضبط اور جہد مسلسل درکار ہے۔ اس خواب کے ساتھ مہینوں، سالوں اور کبھی تو دہائیوں تک جڑا رہنا پڑتا ہے۔ اردگرد کے لوگ، انکی باتیں، طعنے، وقتی ناکامیاں، مشکلات، زندگی کی ضروریات اور حالات حتیٰ کہ بعض اوقات عزیز واقارب بھی بلواسطہ یا بلا واسطہ ان خوابوں کی راہ میں رکاوٹ بنتے ہیں، انھیں توڑ دینا چاہتے ہیں لیکن آپ کو اپنے خواب کی حفاظت کرنی ہے، نہ صرف اسے زندہ رکھنا ہے بلکہ اپنا تعلق اسکے ساتھ مضبوط تر کرتے جانا ہے۔
ہر ٹھوکر، ہر ناکامی کو اپنی منزل کی طرف چڑھنے والی سیڑھی تصور کرنا ہے۔ بےشمار لوگ ان سیڑھیوں پر سفر قائم نہیں رکھ پاتے اور یہی سے پلٹ جاتے ہیں۔ سارا ملبہ حالات پر ڈال کر، مصلحتوں کی اوٹ میں خودہی اپنے خواب چکنا چور کر دیتے ہیں۔ اگر آپ واقعی کامیاب انسان بننا چاہتے ہیں تو خواب ضرور دیکھیں، خواب زندگی کو دلچسپ بناتے ہیں، انکی تعبیر کو پا لینے کی سوچ جینے کا حوصلہ دیتی ہے، تکالیف برداشت کرکے بھی مسکرانا سکھاتی ہے۔
ہاں تو میں نے کہا خواب ضرور دیکھیں وہ بھی معمولی اور چھوٹے نہیں بلکہ عظیم اور بڑے بڑے خواب کیونکہ ایک عظیم مقصد کے لیے کی گئی محنت کچھ نہ کچھ ضرور دے جاتی ہے، اگر بڑا مقصد حاصل نہ بھی ہو سکے تو جو حاصل ہوتا ہے وہ بھی کمال ہوتا ہے۔ ایک انگریزی مقولہ یاد آگیا، "ہمیشہ چاند پر کمند ڈالو، اگر تم چاند تک نہ بھی پہنچ سکے تو عین ممکن ہے کہ تم ستاروں کے بیچ پائے جاؤ۔"
دوسری بات اپنے خواب کے بارے میں متجسس رہیں، آپ نے جس بھی شعبے کا انتخاب کیا ہے اس کے بارے میں پڑھیں، سنیں اور خود کو باخبر رکھیں۔ یہ دلچسپی قائم رکھنے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔
دنیا کے کامیاب انسانوں کی زندگیوں کا مطالعہ کریں، ان سے سیکھیں اور پھر اپنی صحبت کا انتخاب دیکھ بھال کر کریں۔ اپنے حلقہ احباب میں ایسے لوگوں کو شامل رکھیں جو آپ کی اصلاح کریں، آپ کو متحرک رکھیں، ہمت دیں، حوصلہ بڑھائیں، نہ کی ایسے لوگ جو آپ کی خامیاں آپ کے سامنے بیان نہ کرسکیں اور تعریفوں کے پل باندھ باندھ کر آپ کو ساتویں آسمان پر پہنچا دیں، اس طرح آپ اپنی کارکردگی سے بے حد مطمئن ہوکر محنت سے دور ہوسکتے ہیں اور نتیجتاً اپنے خواب سے بھی۔
یاد رہے ناکامی کا خوف آپ کو آگے بڑھنے سے نہ روکے، خطرہ مول لیں، آگے بڑھتے جائیں، اگر گر پڑیں تو نادم نہ ہوں بلکہ یہ سوچیں کہ آپ نے کوشش کی تو گرے اور فخر محسوس کریں کہ آپ ان سینکڑوں ہزاروں اور لاکھوں لوگوں سے بہتر ہیں جو کھڑے سوچتے رہ گئے۔ اور پھر تدارک کریں، ناکامی کی وجوہات پر غور کریں، ان سے سیکھیں اور ایک نئی قوت کے ساتھ دوبارہ میدان میں کود پڑیں۔ بہت سے لوگوں کو اس موڑ پر آ کر ہمت ہار جاتے ہیں حالانکہ اس وقت منزل بہت قریب آ چکی ہوتی ہے ہر حاصل کے لئے مشکلات جھیلنا پڑتی ہیں۔ کہتے ہیں "اپنے سائے کا ساتھ پانے کے لئے بھی دھوپ میں جلنا پڑتا ہے۔" مقصد تو بہت بڑی چیز ہے۔
کامیابی کا ایک راز یہ بھی ہے کہ دوسروں سے مختلف سوچیں جو راستہ گنجان ہے اسے چھوڑ کر الگ راستے کا انتخاب کریں مطلب یہ نہیں کہ آپ دنیا سے بلکل الگ ہو جائیں بلکہ مقصد یہ کہ دوسروں کے ساتھ مقابلے میں توانائیاں صرف کرنے سے بہتر ہے کہ اسے منزل تک پہنچنے کے لئے استعمال کیا جائے۔ اپنے تمام تر وہم خوف اور ڈر پیچھے چھوڑ دیں اور اپنی سوچ کو پختہ کرلیں پھر عمل میں تاخیر ہر گز نہ کریں۔ عمل کرنے کے لئے لمبی چوڑی منصوبہ بندی نہیں بلکہ مقصد پانے کا جنون ضروری ہے۔
سب سے بڑھ کر اپنی زندگی کو اپنی ذمہ داری مانیں، دوسروں کے مشورے، سہارے اور مدد کے بغیر آگے بڑھنا سیکھیں۔ عمل کی تحریک باہر ماحول سے لینے کی بجائے اپنے اندر سے جگائیں۔ اپنی ناکامی کو قبول کریں اور یقین رکھیں کہ صرف آپ ہی اسے کامیابی میں بدل سکتے ہیں۔ دنیا کا کوئی بھی شخص آپ کے لیے کچھ نہیں کرے گا جب تک آپ خود اپنے لیے کچھ نہ کریں اور اگر آپ ہمت کریں گے تو اللّٰہ تعالیٰ بھی آپ کے ساتھ ہے۔
خواب یقینا زندگی میں اہمیت رکھتے ہیں لیکن اپنے مقصد کے حصول میں خود غرض مت بنیں، اپنے مقصد کو کھوئے بغیر کوئی نقصان پہنچائے بغیر جہاں تک ممکن ہو دوسروں کی مدد کریں کیونکہ اکثر اوقات کامیابی کے لیے دوا سے زیادہ دعا کی ضرورت ہوتی ہے۔
خواب بہت سے لوگ دیکھتے ہیں منزل تک بہت کم پہنچ جاتے ہیں۔ اگر منزل تک جانا ہے تو گھٹن سفر تو طے کرنا ہوگا خواب جتنا بڑا ہوگا رکاوٹیں بھی زیادہ آئیں گے۔ عین ممکن ہے کہ ایسا وقت آئے جب آپ خود کو ناکام محسوس کرنے لگیں، جب ہر شے مخالف سمت میں جانے لگے اور پھر عین ممکن ہے کہ عرصے تک ایسا ہی رہے۔ مگر آپ نے اپنے مقصد کو کھو نہیں دینا، گھبرا نہیں جانا، قدم مضبوط رکھنے ہیں، آگے نہیں بڑھ سکتے تو پیچھے بھی نہیں پلٹنا، وہیں قائم رہنا ہے، حالات سدھر جائیں گے، مشکلات ختم ہو جائیں گے،۔ محنتوں کا صلہ ضرور ملے گا اور منزل آپ کی قدم بوسی کرے گی۔
اختتام پر پھر وہی بات کہوں گی ناکامی کے خوف کو دل سے نکال دیں اور پوئلو کوہلو کے شہرہ آفاق ناول الکیمسٹ کا فقرہ دہراؤں گی: "صرف ایک چیز تمھارے خوابوں کو حقیقت میں بدلنے سے روکتی ہے وہ ہے تمھارا خوف"۔