Tuesday, 07 May 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Muhammad Younas Kasana/
  4. Boseeda Gari Se Kaliyon Ki Khushbu

Boseeda Gari Se Kaliyon Ki Khushbu

بوسیدہ گاڑی سے کلیوں کی خوشبو

ہم میں سے ہرکوئی ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے کے لیےٹرانسپورٹ کا استعمال کرتے ہیں اکثر و بیشتر اپنی گاڑی یا موٹر سائیکل کا استعمال کرتے ہیں لیکن زیادہ تر لوگ پبلک ٹرانسپورٹ پر سفر کرتے ہیں۔ ہمارے ملک میں پبلک ٹرانسپورٹ کا جو حال ہے وہ ہمارے سامنے ہی ہے آپ کی قسمت ہے کہ آپ کو کوئی اچھی گاڑی مل جائے ورنہ تو ڈربہ نما ویگینیں جو کہ مسافروں کے ساتھ ساتھ موت کو بھی ساتھ ہی لیے پھرتی ہیں۔

بڑے شہروں میں جانے کے لیے پھر بھی پرائیویٹ بسیں کافی بہتر ہیں ان میں صفائی ستھرائی کا بھی خاص خیال رکھا جاتا ہے اور مسافروں کے لیے آرام دہ سفری سہولیات بھی میسر ہوتی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ لاہور میں چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ مثال کے طور پر سپیڈو بس، سروس میٹرو بس سروس اور اورنج لائن ٹرین یہ بہت بہتر ہے بہ نسبت پرائیوٹ بسوں، ویگنوں اور رکشوں سے جو گاڑیاں انٹرا سٹی ٹرانسپورٹ میں استعمال ہوتی ہیں۔

اُن گاڑیوں میں سے ایک عجیب سی بُو آرہی ہوتی ہے جو کہ نا خوشگوار ہوتی ہے بندہ گاڑی سے اُتر کر رب کا شکر ادا کرتا کیونکہ اکثر لوگ اسی میں سیگریٹ سلگا لیتے ہیں اور زبردستی باقی لوگوں کا بھی جینا دشوار کر دیتے ہیں اسی میں لوگ پان کھا کر تھوک رہے ہوتے ہیں گاڑی مالکان شاید اس گاڑی کو کبھی عید پر ہی دھلواتے ہونگے۔

حسبِ معمول آفس سےنکلا تو سپیڈو بس میرے سامنے سے گزر گئی اور اتوار کے دن اس کی سروس 15 منٹ کی بجائے 30 منٹ ہوتی ہےتو میں نے 30 منٹ انتظار کرنے کی بجائے اب کسی ویگین یا رکشے پر ہی بیٹھ جاتا ہوں اس لمحے ایک ویگین آ گئی جس میں میں سوار ہوا وہ بھی اُسی طرح کی ایک گاڑی تھی جس کی خصوصیات اوپر گنوا چکا ہوں، لیکن جب میں اُس میں بیٹھا ہوا تو مجھے کلیوں کی سی خوشبو آنے لگی میں بہت حیران ہوا کہ آج تو پوری گاڑی ہی معطر ہوئی پڑی ہے کسی ایک سواری نے خوشبو لگائی ہوئی تھی لیکن ساری گاڑی مہک رہی تھی یوں ہمارا سفر بھی مہکتا ہوا گزر گیا۔

میں جب گاڑی سے اترا تو میرے ذہن ایک بات آئی کہ اگر ہماری زندگی اس بوسیدہ گاڑی جیسی ہوجائے جس میں سے پریشانیاں، تکلیفیں اور وسوسے اُس عجیب سی بُو کی طرح آرہی ہوں اور ہمارا اس زندگی کے ساتھ چلنا گراں ہوجائے تو ہمیں ایسے لوگوں کے ساتھ چلنا شروع کردینا چاہیے جن کے کردار سے محبت، پیار اور اُنس کی خوشبو آرہی ہو تو ہماری زندگی سے بھی خوشبوآنا شروع ہو جائےگی اور سفرِ زیست آسانی سے گزر جائے گا۔

Check Also

1988 Ke Baad Pakistani Siasat Mein Aik Naya Kaam

By Saqib Malik