Tuesday, 26 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Muhammad Umar
  4. Qayam e Pakistan Aur Daur e Hazir

Qayam e Pakistan Aur Daur e Hazir

قیام پاکستان اور دور حاضر

آج ہم یوم پاکستان منا رہے ہیں 23 مارچ 1940 پاکستان کے قیام کا دن پاکستان کی خواب کا دن جو شاعر مشرق علامہ اقبال رحمتہ اللہ علیہ نے اپنے خواب کو اپنی عوام کے آگے پیش کیا برصغیر کے اندر دو بڑی قومیں مسلمان اور ہندو آباد تھی دونوں کے نظریہ الگ تھے دونوں الگ الگ مکاتب فکر کے تھے ہندومت میں جو تحریک مغرب کے زیر اثر رونما ہوئے اور میں برہمو سماج آج جس کی بنیاد راجہ رام موہن رائے نے رکھی راجہ موہن رائے نے ہندو قوم کے سماجی اور مذہبی اصلاح کا بیڑا اٹھایا اور ہندوؤں میں مغرب کی تعلیم کے اشاعت پر توجہ دیں اس نے عبادات میں عیسائی اور ہندو رسومات کو جمع کردیا وہ تمام مذاہب کے احترام کا قائل تھا لیکن بعد ازاں ہندو مذہب میں اشتعال انگیزی پھیلانے کے لیے لوگوں نے اس میں بھرپور ہاتھ دیا جو آج ہندو اتوا کی شکل میں کشمیر کے اندر نظر آ رہا ہے اور بھارت کے اندر مسلمانوں پر ظلم کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔

1857 کے بعد انگریزی حکومت کے قیام کے ساتھ ہی برصغیر کے مسلمانوں کے لیے سیاسی اقتصادی اور معاشی طور پر بد حالی کا دور شروع ہوا اس سے پہلے گزشتہ سات صدیوں سے مسلم حکمران کی حیثیت سے تمام اعلی عہدوں پر فائز تھے لیکن اپنی نااہلی اور اور مذہب سے رجحان رکھنے کے باعث اپنے دین کو بھلا بیٹھے تھے جب کوئی اپنی روایات کو بھول جاتا ہے تو ایسی قوم تباہ ہو جاتی ہیں برطانوی حکومت کی پالیسی تھی کہ مسلمانوں کو ہر طریقے سے تباہ کیا جائے لیکن ایسے میں اللہ تعالی نے اس پاک دھرتی پر شاہ ولی اللہ، سید احمد بریلوی، سرسید احمد خان، مولانا ظفر علی خان، علامہ اقبال اور قائد اعظم محمد علی جناح جیسے بڑے رہنما پیدا کیے جنہوں نے مسلمانوں کو ان کی حیثیت یاد دلائیں۔

مسلمانوں کے الگ ریاست کا قیام کا نظر پہلی بار واضح طور پر علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ نے پیش کیا جس میں مسلم لیگ کے اجلاس میں انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں سندھ پنجاب بلوچستان اور شمال مغربی سرحدی صوبے کو مل کر ایک ریاست بنائی جائے جو خود مختار ہو۔ علامہ اقبال کے اس خطبے کے بعد آزاد مسلم ریاست کے قیام کا خیال صرف پکڑتا گیا پاکستان کا لفظ پہلی دفعہ ایک پمفلٹ میں چودھری رحمت علی نے کیمبرج سے شائع کیا اسمیں چوہدری صاحب نے دعویٰ کیا کہ انہیں اس نام کی شان خدا کی طرف سے کی گئی اس نام میں کشش ایسی ہے کہ اسے خود بخود مقبولیت ملتی ہے۔ اگلے سات عرصے تک پھر مسلمانوں اور ہندوؤں کی کی لیڈر ان کی آپس میں بحث چلتی رہی ہیں آزاد مسلم ریاست کا حصول مسلمانوں نے اپنا نصب العین قرار دیا مطالبہ مضبوط تر مضبوط ہوتا رہا آخر کار وقت نے ثابت کردیا کہ مسلمانوں کا مطالبہ جائز تھا جس کا قاعدہ فکر و نظر کی دیانت کا مظہر تھا اور دیکھتے ہی دیکھتے پاکستان بننے کا خواب ایک حقیقت بن گیا۔

دور حاضر۔

میرے دوستو جس وقت میں یہ کالم لکھ رہا ہوں اس وقت 23 مارچ 2022کی پریڈ شکرپڑیاں گراونڈ میں جاری ہے پاکستان افواج دنیا کی بہترین افواج میں شمار ہوتی ہے اس ملک کے لئے افواج پاکستان کی قربانیاں اس کے شہیدوں کی قربانیوں کے خون کا نغمہ ہیں جو ہمیں اس دن کی یاد دلاتا ہے ہمارے بڑوں بزرگوں نے اس دن کے لئے بہت جدوجہد کی مسلمانوں کے لیے الگ ریاست کا خواب تھا جو ہمارے بزرگوں نے اور بڑوں نے اپنا خون دے کر اسے حاصل کیا لیکن آج پاکستان کے حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے لیکن ہم مایوسی نہیں نہیں اور اور پھر اس طرح جس طرح ہمارے لیڈر نے خواب دیکھے کہ پاکستان بنے گا جو خواب تھا لیکن پاکستان حقیقت بنا ہم بھی امیدیں ہیں رکھتے ہیں کہ پاکستان ایک عظیم ملک بھی بنے گا اور یہ حقیقت بھی بنے گا اس کے لیے ہمیں بس دکان یکجا ہونا پڑے گا اپنے نظریہ اتحاد تنظیم کو یاد رکھنا پڑے گا مسلمان یکجوئی حاصل کرنا پڑے گی اور ایک قوم بن کر دینا پڑے گا ایک دوسرے کے خیالات کو سمجھنا پڑے گا اور کوشش کریں کہ اپنے ملک کے لئے جو جو ہم حصہ ڈال سکتے ہیں اپنی محنت سے وہ کریں جو اس ملک کا نام روشن کر سکتا ہوں اللہ تعالی آپ کی اور میری مدد فرمائے۔

Check Also

Sulag Raha Hai Mera Shehar, Jal Rahi Hai Hawa

By Muhammad Salahuddin