Wednesday, 27 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Muhammad Nasir Saddeqi
  4. Kaptan Ki Strategy

Kaptan Ki Strategy

کپتان کی سٹریٹجی

سکرپٹ رائٹر نے سکرپٹ بہت جاندار لکھی تھی۔ پلان بہت اچھے تھے اور اثر و رسوخ بھی کمال کا تھا۔ پلان پر عمل درآمد بھی بہت اچھے سے ہوا۔ کامیابی کے چانسز بھی توقع سے بھی کہیں زیادہ بڑھ کر تھے۔ وہ تمام حربے استعمال کئے گئے جن کے بارے میں سوچا جا سکتا تھا۔ لیکن ہائے رے قسمت کہ اس بار ان کا پالا عمران احمد خان نیازی سے پڑا تھا۔

کرکٹ کے دوران عمران خان کی شخصیت سازی پہ کافی گہرا اثر پڑا۔ وہ شروع سے ہی ایک لڑاکو کھلاڑی تھے جو آخری بال تک لڑنا جانتا ہے۔ انہوں نے مشکل سے مشکل وقت میں بھی کبھی ہمت نہیں ہاری۔ جس وقت ان کی ٹیم کی حالت یہ ہو کہ سب کھلاڑیوں کو بھی لگے کہ اب واپسی کےلیے سامان باندھ لینا چاہیے، وہ تب اعلان کیا کرتے تھے کہ اس بار جیت صرف ہماری ہے۔ ان میں بلا کا حوصلہ اور اعتماد ہے۔ انتہائی کھٹن صورتحال میں بھی وہ انتہائی پرسکون نظر آتے ہیں اور ہر مشکل مرحلے کو بھی ہنستے ہوئے پار کر جاتے ہیں۔

یہ پہلی بار نہیں ہوا کہ امریکہ نے کسی دوسرے ملک کے اندر سازش رچی ہو۔ دنیا کے کئی ممالک میں امریکہ نے حکومتوں کے تحت الٹے ہیں جن کا اعتراف وہ برملا کرتے بھی آئے ہیں۔ جس وقت بھی کسی لیڈر کو یہ پتہ چلا کہ ان کے خلاف امریکہ نے سازش رچی ہے تو اس کے اعصاب شل ہو گئے، اعتماد جواب دے گیا اور وہ لڑنے سے پہلے ہی ہار مان لیتا ہے۔ بظاہر کچھ لیڈروں نے اپنے بچاؤ کے لئے ہاتھ پاؤں مارے لیکن وہ اندر سے ہی ہار چکے تھے اور جب بندہ خود سے ہار جاتا ہے تو پھر جیت مشکل ہو جاتی ہے۔

پہلی دفعہ ایسا ہوا کہ ایک لیڈر کو یہ پتہ چل گیا کہ اس کے خلاف بچھایا جانے والا جال اس قدر مضبوط ہے کہ اس کو سپر پاور سپانسر کر رہی ہے اور اس کا بچنا ممکن ہی نہیں لیکن اس نے ہنستے ہوئے اس صورت حال کا مقابلہ کیا۔ عمران خان کو کرشماتی کپتان کہا جاتا تھا جس کے پاس بیک وقت کئی پلان ہوتے تھے، جو ایک پلان دکھا کر دوسرے پہ عملدرآمد کرتا تھا، جو unpredictable تھا، جو آخری بال تک لڑتا تھا، جو کسی وقت بھی گیم کا پانسہ پلٹنے کی صلاحیت رکھتا تھا۔

عمران خان کا یہی چال چلن سیاست میں بھی موجود ہے جو بڑے بڑے جغادری سیاستدانوں کو میدان سیاست میں شکست فاش دے چکا ہے۔ اس بار انھوں نے امریکہ اور اس کے زرخرید سیاستدانوں کو بھی ایک پلان دکھا کر دوسرے پہ کام کیا۔ عمران خان کو سات مارچ کو خط کا علم ہوا تھا اور آٹھ مارچ کو تحریک عدم اعتماد جمع ہوئی تھی۔ ان کے اپنے انٹریوز کے مطابق انھوں نے اس سے بھی بہت پہلے پچھلے اگست سے ہی پلاننگ کر لی تھی کہ انھیں کیا کیا قدم اٹھانے ہیں؟

تحریک عدم اعتماد پیش ہوئی تو انھوں نے اللہ کا شکر ادا کیا اور بیرونی سازش کے اس بیانیے کو ہر پاکستانی تک پہنچا کر اپنے ووٹر کو چارج کرنے کا فیصلہ کیا۔ وہ جانتے تھے کہ ان کے اپنے لوگوں کو خریدا جائے گا، ان کے اتحادیوں کو ڈرا دھمکا کر اور خرید و فروخت کے ذریعے ان سے ہٹا دیا جائے گا، یہ وہ بہتر ین موقع تھا کہ وہ ایک تیر سے اپنے تمام مقاصد حاصل کریں۔ انھوں نے فوراً الیکشن مہم شروع کر دی۔ بظاہر وہ اتحادیوں کے پاس گئے اور نمبر گیم پوری کرنے میں مصروف نظر آئے لیکن مائنڈ گیم وہ خود سے چلا رہے تھے۔

انھوں نے پوری قوم کو چارج کیا اور لگاتار جلسے کر کے اپنا بیانیہ پھیلایا۔ بھرپور مہم کے ذریعے انھوں نے اپنے ووٹر کو چارج کر لیا اور الیکشن کا ماحول بنا دیا۔ بک جانے والے منحرف ارکان پہ بھی نظر رکھی۔ پھر بعد میں سندھ ہاؤس کا تزکرہ کر کے انھیں سامنے آنے پہ مجبور کیا، صدارتی ریفرنس بنا کر ان کا مستقبل داؤ پہ لگا دیا اور پھر میرٹ ہوٹل آپریشن کے ذریعے انھیں مکمل ایکپسوز کر کے ہارس ٹریڈنگ کے ثبوت بنا لیے۔

اسی طرح خط کو بالکل آخری وقت پہ پاکستانی تاریخ کے سب سے بڑے عوامی اجتماع میں لہرا کر سلامتی کے اداروں کو مجبور کر دیا کہ وہ مزید نیوٹرل رہنے کے بجائے سامنے آئیں اور پھر قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے ذریعے ان سے اعلامیہ بھی جاری کروا دیا۔ تحریک عدم اعتماد کےلیے ووٹنگ کا بھی آخری دن چنا تاکہ اپوزیشن کو ٹائم نہ مل سکے اور وہاں اسی قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیہ کو بنیاد بنا کر قر ار داد مسترد کروا کر اسمبلیاں تحلیل کر دیں اور سپریم کورٹ میں بھی تمام آئینی تقاضوں کو پہلے سے پلان شدہ جال کے ذریعے ثابت بھی کر دیا۔

انھوں نے اپنے پسندیدہ میدان میں لڑتے ہوئے ایک تیر سے کئی شکار کیے۔

1۔ پورے سسٹم کو ایکپسوز کر دیا اور ثابت کیا کہ اس غلیظ سسٹم میں صرف وہی شفاف سیاست کرنے والے ہیں۔

2۔ بیرونی مداخلت کے بیانیے کو مضبوط کیا اور عوامی جلسوں کے ذریعے اس بیانیے کی بنیاد پہ قوم کو باور کروایا کہ وہی اس ملک کے ساتھ مخلص ہیں

اور قوم کے نجات دہندہ ہیں۔

3۔ اپنی پارٹی میں چھپی کالی بھیڑوں سے پارٹی کو صاف کر دیا اور پارٹی کو اخلاقی بنیادوں پہ مضبوط کر دیا۔

4۔ الیکٹبلز کی سیاست کو بے نقاب کیا اور اپنے جرات مندانہ موو سے اس سیاست کا جنازہ بھی نکال دیا بصورت دیگر وہ خود اسی سیاست میں پھنس چکے تھے۔

5۔ امریکہ کے زرخرید سیاستدانوں کے ہاتھ میں حکومت دینے کے بجائے گیم کو الیکشن تک لے گئے اور اس وقت الیکشن کی تیاری صرف ایک پارٹی کی ہے اور وہ پی ٹی آئی ہے۔

یوں عمران خان نے اپنی مرضی کے گراؤنڈ پہ کھیلتے ہوئے نہ صرف اس سازش کو ناکام بنایا بلکہ اس وقت پہلے سے کئی زیادہ مقبول ترین لیڈر بن کر سامنے آئے ہیں جو آنے والے الیکشن میں آسانی سے دو تہائی اکثریت نکال سکتا ہے۔ انھوں نے مخالفین کو واضح کر دیا کہ

تمہیں چراغ بجھانے کا غرور ہے لیکن

ہم بھی طلوع سحر کا ہنر رکھتے ہیں۔

Check Also

Wardi Ke Shoq

By Saira Kanwal