Wednesday, 27 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Muhammad Anis
  4. Right Man For The Right Job

Right Man For The Right Job

رائیٹ مین فار رائیٹ جاب

اس داستان کا آغاز 4 مارچ 1992 کو ہوا اور اختتام بقول شاعر پنڈت دیا شنکر، "لاےاس بت کو التجا کر کے، کفر ٹوٹا خدا خدا کر کے" 24 اکتوبر 2021 کو 29 سالہ طویل انتظار کے بعد ہوا۔ 1975 میں ایک روزہ کرکٹ کا پہلا ورلڈ کپ کھیلا گیا مگر روایتی حریف پاکستان اور بھارت کا آمنا سامنا 1992 میں سڈنی کرکٹ گراونڈ پر ہوا جو کہ بھارت نے 43 رنز سے جیت لیا۔ یہ اور بات کہ آگے چل کر بھارت سیمی فائنل میں بھی نہ پہنچ سکا اور پاکستان عالمی چیمپئن بن گیا۔

بھارت سے مگر ورلڈ کپ میں شکست کا سلسلہ 12 میچ اور 29 سال جاری رہا۔ بھارت نے چانکیہ طرزِ عمل اپناتے ہوئے ہر ورلڈ کپ کے آغاز پر پاکستان کو اپنے ناقابل شکست ہونے کا طعنہ شروع کر دیا باوجود یہ جاننے کہ کے دوبدو مقابلوں میں پاکستان کو 87/70 کی واضح برتری حاصل ہے۔ بالآخر T20 ورلڈ کپ کے ابتدائی میچ میں پاکستان نے بھارت کو 10 وکٹ سے شکست فاش دی جو کہ مارجن کے حساب سے پاکستان کی سب سے بڑی جیت اور بھارت کی سب سے بڑی ہار ہے۔

1992 کے پاک بھارت میچ میں مستند اوپنر رمیز راجہ کو ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا اور انہوں نے ڈریسنگ روم میں بیٹھ کر بھارت کو جیتتا دیکھا اور 29 سال بعد بطور چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ ورلڈ کپ میں پاکستان کے ہاتھوں بھارت کی پہلی شکست سے لطف اندوز ہوے۔ رمیز راجہ نے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد بطور کمنٹیٹر دنیا بھر میں پاکستان کی نمائندگی کی اور لگ بھگ تمام ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والے ممالک کے بورڈ عہداداران اور میڈیا کے ساتھ اچھے تعلقات بھی استوار کیے۔ اسی بنیاد وزیر اعظم نے بطور پیٹرن اینڈ چیف انہیں کرکٹ بورڈ کا چیئر مین نامزد کیا۔

عہدہ سنبھالنے کے بعد بظاہر ایک بہت ہی مصروف کرکٹ سیزن انکا منتظر تھا، نیوزی لینڈ کی ٹیم 18 سال بعد اور انگلینڈ کی ٹیم 16 سال بعد پاکستان کا دورہ کرنے والی تھیں، جبکہ آسٹریلیا کی ٹیم 2022 میں 24 سال بعد پاکستان آ رہی تھی۔ راولپنڈی میں پہلا میچ شروع ہونے سے کچھ دیر پہلے نیوزی لینڈ نے سیکورٹی وجوہات کی بنا پر واپس جانے کا اعلان کر دیا اور ساتھ ہی انگلینڈ نے بھی پاکستان کا دورہ منسوخ کر دیا اورآسٹریلیا نے بھی دورہ پاکستان پر شکوک وشبہات ظاہر کیے۔

پوری پاکستانی قوم کو شدید مایوسی ہوئی اور عالمی سطح پر ملک کا تشخص بری طرح متاثر ہوا مگر اس ساری صورتحال میں ایک شخص کھل کر سامنے آیا اور وہ تھا چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ جس نے لگی لپٹی رکھے بغیر تینوں ممالک کے فیصلوں پر نہ صرف بھر پور ردعمل دیا بلکہ دو قدم آگے جاتے ہوئے پاکستان کرکٹ ٹیم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے T20ورلڈ کپ میں ایسی کارکردگی کا مظاہرہ کریں کہ خود کو دنیا کی سب سے بہترین ٹیم ثابت کریں۔

قابلِ تحسین ہے پاکستان کرکٹ ٹیم کہ جس نے بابر اعظم کی قیادت میں نہ صرف وہ کر دکھایا جس کا قوم کو 29 سال سے انتظار تھا بلکہ ہماری ٹیم کی کارکردگی سے متاثر ہو کر نیوزی لینڈ اور انگلینڈ نے اپنے فیصلوں پر شرمندگی کا اظہار کیا، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا نے دورہ پاکستان کی تصدیق کی اور انگلینڈ کے کرکٹ بورڈ کے سربراہ بحالی تعلقات کے لیے پاکستان پہنچ گئے ہیں اور رہی بھارتی ٹیم تو وہ پہلے ہی مرحلے میں ورلڈ کپ سے باہر ہو گئی ہے اور پاکستان کی ٹیم بطور نمبر ون ٹیم سیمی فائنل میں پہنچ گئی ہے۔

یہ سب کچھ ممکن ہوا ایک ایسی تعیناتی پر جو 100 فیصد میرٹ پر کی گئی، اسے کہتے ہیں Right man for the right job۔

Check Also

Nange Paun Aur Shareeat Ka Nifaz

By Kiran Arzoo Nadeem