Good Vibes, Good Life
گڈ وائبز، گڈ لائف
اللہ تعالیٰ قرآن پاک میں ارشاد فرماتے ہیں، مفہوم، "اور میں انسان کے گمان میں ہوتا ہوں، جیسا وہ مجھے تصور کرتا ہے ویسا ہی میں اسکے ساتھ معاملہ کرتا ہوں "۔ انگریز کہتا ہے، "it's all up here(In your mind)، یعنی جو آپ تصور کرتے ہیں اسے حقیقت میں بھی بدل سکتے ہیں۔ بقول نصرت جاوید صاحب، ایک بازاری سا محاورہ ہے کہ، " شکر خورے کو شکر مل ہی جاتا ہے "۔
اوپر بیان کردہ تینوں فلسفوں کا لب لباب یہ ہے کہ اس دنیا میں کوئی انسان بے بس نہیں ہے، وہ اپنے تخیل، پختہ ارادے اور مسلسل محنت سے ہر وہ مقام حاصل کر سکتا ہے، ہر وہ نتیجہ حاصل کر سکتا ہے جو اسکے ارد گرد بظاہر زندہ مگر زندگی سے محروم 99 فیصد لوگ نہیں کر سکتے۔ جیسا کہ عارف انیس ملک نے Impossible کو I Mpossible کر دکھایا۔
ہمارا موضوع، GOOD VIBES, GOOD LIFE ایک ایسی کتاب ہے جو 2018 میں شائع ہوئی تو اسکے لکھاری کی عمر محض 31 برس تھی، مگر یہ کتاب اشاعت کے بعد Best seller بن گئ اور ایک محتاط اندازے کے مطابق اب تک اس کی 8 لاکھ سے زائد کاپیاں فروخت ہو چکی ہیں، جبکہ 39 زبانوں میں اسکا ترجمہ ہو چکا ہے۔
مصنف کہتا ہے کہ سب سے بنیادی اور اہم نقطہ خود کو اہمیت دینا ہے اور اس کا مطلب خود پرستی نہیں بلکہ down to earth approach اور self respect میں توازن قائم کرنے کا درس دیتا ہے۔ اس کے بعد مصنف کہتا ہے کہ ہمارا سماجی میل جول ہماری سوچ پر بہت اثرانداز ہوتا ہے اس لئے ضروری ہے کہ ہم مثبت سوچ و طرز عمل کے حامل افراد سے قربت رکھیں۔
Vax King نے یہ بات 2018 میں کہی مگر حضور اکرم نبی کریم صل اللہ علیہ و صلم نے 1400 سال پہلے ہمیں یہی تعلیم دی، مفہوم حدیث، "دوستوں کے انتخاب میں احتیاط کرو کہ وہ تمہارا تعارف بن جاتے ہیں "۔
تیسرا نقطہ مصنف یہ بیان کرتا ہے کہ ہمیں کسی شخصیت کو بطور آئیڈیل سامنے رکھ کر ان جیسے اعلیٰ کردار اور افعال کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ میرے نزدیک نبی کریم صل اللہ علیہ وصلم کی ذات اقدس اعلیٰ ترین نمونہ ہے۔
مصنف مزید یہ کہتا ہے کہ کامیاب انسان کی سوچ واضح ہوتی ہے اور وہ لغویات سے بچتا رہتا ہے، یہی نقطہ حدیث میں نہایت مختصر اور جامع انداز میں بیان کیا گیا ہے، مفہوم، "اچھی بات کرو یا خاموش رہو"۔
ایک اور اہم نقطہ جو مصنف نے بیان کیا وہ اظہار تشکر کی اہمیت ہے اور ہمارے مزہب کی بھی واضح تعلیمات ہیں کہ ہم جس قدر اپنے رب کا شکر ادا کرتے ہیں اسی قدر اللہ تعالیٰ ہم پر اپنا رحم وکرم فرماتا ہے۔
میرا یہ ماننا ہے کہ کتاب GOOD VIBES GOOD LIFE ہماری زندگی میں بہت سی مثبت تبدیلیاں لانے کا باعث بن سکتی ہے بشرطیکہ ہم اس میں دیے گئے طرز فکر و عمل کو 100 فیصد اپنائیں۔
بصد و احترام مگر میری یہ رائے ہے کہ اگر ہم (سب سے پہلے میں خود) قرآن پاک کو ترجمہ کے ساتھ پڑھیں اورسیرت النبی صل اللہ علیہ وصلم کا مطالعہ کریں اور اپنی 24 گھنٹے کی زندگی انکے مطابق گزارنے کی کوشش کریں تو یقین مانیں ہم زہنی آسودگی کی اس سطح پر پہنچ سکتے ہیں جہاں Vax King, Tony Robbins, Opera Winfrey اور Jim Rohn ان جیسے انگنت motivational speakers کے مہنگے ترین لیکچرز اس کی گرد کو بھی نہ چھو سکیں۔