Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Mohammad Saleem
  4. Hum Khwab Kyun Dekhte Hain?

Hum Khwab Kyun Dekhte Hain?

ہم خواب کیوں دیکھتے ہیں؟

جب رات گہری ہوتی ہے اور ہم اپنی آنکھیں بند کرکے نیند کی گود میں سرکنے لگتے ہیں، تو ایک عجیب و غریب دنیا ہمارا انتظار کرتی ہے، خوابوں کی دنیا۔ کبھی ہم اڑتے ہیں، کبھی گہرے سمندروں میں ڈوبتے ہیں اور کبھی ایسی جگہوں پر ہوتے ہیں جو نہ کبھی دیکھیں نہ سنیں۔ لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا کہ ہم خواب کیوں دیکھتے ہیں؟

نیند ایک ایسی حالت ہے جہاں ہمارا جسم آرام کرتا ہے، لیکن دماغ اپنی سرگرمی جاری رکھتا ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق، نیند کے مختلف مراحل ہوتے ہیں، جن میں سے ایک اہم مرحلہ ریم نیند (ریپڈ آئی موومنٹ) ہے۔ اس مرحلے میں ہمارا دماغ سب سے زیادہ فعال ہوتا ہے اور یہی وہ وقت ہے جب ہم خواب دیکھتے ہیں۔ ریم نیند کے دوران دل کی دھڑکن بڑھ جاتی ہے اور دماغ وہی سرگرمی دکھاتا ہے جو جاگتے وقت ہوتا ہے۔ یہ ایک ایسی حالت ہے جہاں دماغ گویا اپنی کہانیاں خود بناتا ہے اور خواب اس کی تخلیقی صلاحیت کا ایک مظہر ہیں۔

خوابوں کی سائنس کے پیچھے دماغ کے نیورونز کا ایک پیچیدہ جال کارفرما ہے۔ دماغ کا ایک حصہ، جسے ہپوکیمپس کہتے ہیں، ہماری یادیں ترتیب دینے اور محفوظ کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ خواب دیکھنے کے دوران دماغ دن بھر کی معلومات کو ترتیب دیتا ہے۔ یہ ایک طرح سے دماغ کا "صفائی کا عمل" ہے، جہاں غیر ضروری معلومات کو ہٹایا جاتا ہے اور اہم یادیں طویل مدتی میموری میں محفوظ ہوتی ہیں۔ مثال کے طور پر، اگر آپ دن میں کوئی نیا ہنر سیکھتے ہیں، جیسے کہ سائیکل چلانا، تو رات کو خواب اس ہنر کو آپ کے دماغ میں مضبوط کرنے میں مدد کرتے ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ خواب ہمارے جذبات سے بھی گہرا تعلق رکھتے ہیں۔ دماغ کا ایک اور حصہ، ایمیگڈالا، جو جذبات کو کنٹرول کرتا ہے، ریم نیند کے دوران بہت فعال ہوتا ہے۔ اسی وجہ سے ہمارے خواب اکثر خوف، خوشی، یا پریشانی جیسے جذبات سے بھرے ہوتے ہیں۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ خواب ہمارے دماغ کو مشکل جذبات سے نمٹنے میں مدد دیتے ہیں۔ مثال کے طور پر، اگر آپ کسی تناؤ کا شکار ہیں، تو خواب اس تناؤ کو پروسیس کرنے کا ایک طریقہ ہو سکتے ہیں۔ یہ ایک ایسی فطری تھراپی ہے جو ہر رات ہمارے دماغ میں ہوتی ہے، بغیر کسی شعوری کوشش کے۔

خوابوں کا ایک اور دلچسپ پہلو ان کا ہماری صحت سے تعلق ہے۔ نیند کی کمی یا خراب نیند ہمارے دماغی اور جسمانی صحت پر منفی اثرات ڈالتی ہے۔ اگر ہم ریم نیند کے مرحلے سے محروم رہتے ہیں، تو ہماری یادداشت، فیصلہ سازی اور جذباتی توازن متاثر ہوتا ہے۔ اچھی نیند اور خواب ہمارے دماغ کے نیورو ٹرانسمیٹرز، جیسے کہ سیروٹونن اور ڈوپامائن، کو متوازن رکھتے ہیں، جو ہمارے موڈ کو بہتر بناتے ہیں۔ اسی لیے جب ہم اچھی نیند لیتے ہیں، تو صبح تازہ دم اور خوش مزاج اٹھتے ہیں۔

آخر میں آپ سے ایک سوال۔ بتائیں کہ کیا پیدائشی اندھا انسان خواب دیکھتا ہوگا؟ اگر ہاں تو کس قسم کے؟

Check Also

Hum Mein Se Log

By Najam Wali Khan