Warq Anab
ورق عنب
ورق عنب یعنی "انگور کے پتے" اسے آپ پورے عرب کی ایک معروف ڈش کہہ سکتے ہیں یا پھر کھانے سے پہلے بھوک کی اشتہاء بڑھانے کا ابتدائیہ "Starter"، یا ناشتے اور شام کی چائے کی سپورٹنگ ڈش کہہ سکتے ہیں، عرب سلاد "ورق عنب" کے بغیر ادھورا کہلاتا ہے، پورے عرب میں یہ قریب ہر بیکری، ہر تقریب، ہر گھر کے دستر خوان کا ایک لازمی جز ہے۔ تاریخ یہی بتاتی ہے کہ اصلا انگور کے پتوں کے اس پکوان کی بنیاد ترکی ہے، کیونکہ اسے سلطنت عثمانیہ سے تیرہویں صدی کے دوران عرب دنیا میں متعارف ہونے کا موقع ملا۔
ترکی سے ورق عنب عرب خطے کے تقریباََ کئی ممالک جیسے شام، لبنان، اردن، فلسطین، عراق اور مصر میں منتقل ہوئے، اور آج دنیا اسے عرب دنیا کا پکوان سمجھتی ہے۔ یہ پکوان پہنچا تو ترکی سے ہے، مگر اس میں کمال تبدیلی اور اسے کے مختلف ذائقوں کی تبدیلی کا سہرا مصریوں کو جاتا ہے۔ مصریوں نے اس پکوان میں مہارت حاصل کرنا شروع کر دی اور اپنی مرضی کے مطابق ڈھالنا شروع کر دیا، انہوں نے گوشت سے بھرنے کے طریقے کو چاول اور اسے مختلف سبزیوں سے بھر کر گوشت یا بطخ اور مرغی کے ساتھ دستر خوان کے لوازمات کی سائیڈ ڈش بنا دیا۔
ورق عنب یعنی انگور کے پتوں کو چاول، مصالحے یا گوشت کے قیمے کے ساتھ بھر کر بنایا جاتا تھا۔ بالکل جیسے مصری محشی میں مختلف سبزیوں کے اندر چاول یا مختلف مصالحہ جات یا گوشت بھر کر بنایا جاتا ہے۔ ان تمام عرب ممالک میں ورق عنب کے نام مختلف ہیں، سعودی عرب، بحرین امارات میں اسے "ورق عنب" اردن اور فلسطین میں اسے "يسمى بورق العنب" یا "ورق الدوالي" کہتے ہیں، اور مصر میں اسے "محشی" کہتے ہیں۔ مصر میں"محشی" سے مراد بھرا ہوا مواد ہوتا ہے۔
یعنی محشی ورق عنب کے علاوہ دوسری سبزیوں جیسے آلو، کوسہ "(مقامی کدو جیسی سبزی) اور بینگن کے پیٹ میں بھی مصالحہ قیمہ یا چاول بھر کر بنائے جانے والی تمام چیزوں کو کہتے ہیں، عراق میں اسے دولما کہا جاتا ہے، جبکہ ملک شام میں ورق عنب کی دو اقسام معروف ہیں، اس میں پہلی قسم "اليبرق" ہے، اليبرق ترکی زبان کا لفظ ہے، الیبرق جس میں انگور کے پتوں میں چاول اور گوشت بھرا ہوا ہو، اور دوسری قسم کا نام "اليالنجي" ہے جس میں گوشت کے بغیر چاول اور سبزیاں بھری گئی ہوں۔
پہلے یہ "ورق عنب" ہاتھوں سے تیار ہوتا تھا، مگر پچھلے کچھ سالوں میں مشینوں نے انگور کے پتوں کو مناسب لپیٹنے کے لئے اس کی تیاری کے عمل کو آسان بنا دیا ہے، خاص طور پر مصر میں انگور کے پتوں کے علاوہ گوبھی کے پتے بھی استعمال ہوتے ہیں، اس کے علاوہ تیار شدہ سرکے میں ڈوبے "ورق عنب" پیکنگ میں بھی بآسانی پورے عرب میں مل جاتے ہیں، جنہیں گھریلو خواتین اپنی پسند اور ذائقے کے اعتبار سے گھر میں تیار کر سکتی ہیں۔ آج یہ مشرق وسطیٰ کے ممالک میں بھی معروف پکوان ہے، مشرقی بحیرہ روم، الجزائر، مصر، عراق، ترکی، آذربائیجان، یونان، بلقان، بلغاریہ، کروشیا، مقدونیہ، سربیا، رومانیہ، قفقاز، آرمینیا اور ویتنام کی بھی معروف ڈش ہے۔
نوٹ: مجھے یہ بہت زیادہ پسند نہیں ہے، مگر یہ عرب کی بہت زیادہ معروف ڈش ہے، عرب ممالک میں رہنے والے جن جن لوگوں نے اسے کھایا ہوا ہے، وہ اس پر اپنا تجزیہ دے سکتے ہیں۔