Saturday, 23 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Mansoor Nadeem
  4. Selabi Waqiat Aur Behis Hukmran

Selabi Waqiat Aur Behis Hukmran

سیلابی واقعات اور بےحس حکمران

تونسہ کے سیلابی واقعے پر کچھ نہیں لکھا، لکھنے سے کچھ ہو بھی نہیں سکتا تھا، تصاویر و ویڈوز دیکھ دیکھ کر دل پھٹنے لگتا ہے، اور احساس ہونے لگتا ہے کہ عام شہری کس درجہ مجبور ہے۔ دنیا کی کسی ریاست میں ایسے واقعات ہوتے ہیں، ہوتے رہے ہیں، اور ہوتے رہیں گے، مگر جتنی بے حسی ریاست کی طرف سے پاکستان میں نظر آتی رہی ہے اور آج تک موجود ہے، اس جیسی ریاستی بے حسی پوری دنیا میں کہیں نہیں نظر آتی۔

وجہ کیا ہے؟ شائد کسی درجہ عوام کا ایک قصور ضرور ہے، جو ایسے معاملات میں عوام ہی امداد کے عمل کی جانب قدم بڑھاتی ہے، نہ وہ ریاستی نمائندوں کی جانب دیکھتی ہے نہ ہی ریاستی مشنری سے امید رکھتی ہے۔ میں عوامی جذبے اور امداد کا بہرحال ایسے وقت میں انکار نہیں کرتا، مگر یہ اصول جان لیں کہ ریاست میں ہونے والے ایسے سانحات میں امدادی کاروائی کرنا صرف اور صرف حکومتوں کا فرض ہے عام شہریوں کا نہیں۔

عام شہری اپنی بنیادی زندگی کی جدوجہد کس درجہ مشکل سے کر رہا ہے ہماری ریاست کو اس کا کوئی احساس نہیں، مگر مجبور عوام چونکہ خود پستے ہیں تو ایسے بحران میں اکثر نجی سطح پر چند لوگ اپنی جیب سے اپنے دکھ درد اور تکلیف میں مبتلا ہم وطنوں کی خدمت کا احساس کرتے ہیں جو ایمرجنسی کے حالات میں تو یقیناََ قابل ستائش ہے، مگر یہ عمل حقیقتاََ مزید کئی خرابیوں کا باعث بنتا ہے۔

ریاست عوام سے بھاری ٹیکسز لیتی ہے، وہ ٹیکسز عوامی فلاح کے لئے ہوتے ہیں، لیکن ایسے سانحات میں اگر حکومت سے لے کر اپوزیشن تک کوئی حکومتی نمائندے آپ کے مسائل کی آواز نہ بنیں، آپ کے مسائل میں آپ کا ساتھ نہ دیں تو جان لیں کہ ان لعین و مردود حکومتی و اپوزیشن نمائندے (بشمول موجود حکومت شریف فیملی و اپوزیشن عمران خان) حقیقتاََ آپ کے مجرم ہیں۔

ایک طرف آپ کسی ایسی سیاسی جماعت کی پشت پناہی کر رہے ہوں، کسی سیاسی جماعت کی عقیدت میں اندھے ہوئے ہوں اور دوسری طرف آپ چندے کی اپیلیں کریں یا خود ہی اپنی جیب سے ان مسائل آفات کا تدارک کر رہے ہوں تو جان لیں یہ عمران خان ہو یا شہباز شریف یہ آپ کے نمائندے نہیں بلکہ اس ملک میں پنپنے والی جونکیں ہیں جو آپ کا خون پی رہی ہیں۔

ایسے وقت میں دیکھ لیں، جنہیں تونسہ سے لے کر کئی اور مقامات پر لاکھوں گھروں اور انسانی جانوں کے ضیاع سے زیادہ ان سیاسی خون چوسنے والی جونکوں کی فکر ہو، وہ کم از کم اس ملک یا عوام سے تو کیا اپنے آپ سے بھی مخلص نہیں ہیں۔

Check Also

Special Bachon Ka Social Network

By Khateeb Ahmad