Saudi Fashion Shows
سعودی فیشن شوز
دنیا میں کیا ہورہا ہے، اس کو مختلف لوگ مختلف رنگوں سے دیکھتے ہیں مختلف زاویوں سے دیکھتے ہیں، جو دنیا اور زمانے کے نبض شناس ہوتے ہیں وہ وہاں پر اپنے حصے کا رزق ڈھونڈتے ہیں، جیسے سعودی عرب ریاض میں فیشن شو ہوا تو کچھ باؤلے اس میں فحاشی ڈھونڈتے ہوئے سوشل میڈیا کی دیواریں کالی کررہے تھے۔ ان میں چند عقلمند پاکستانیوں نے اپنا حصہ بھی ڈالا ہے، پاکستان سے دیپک پروانی، ایچ ایس وائی، آغا نور، صدف عامر، ملیحہ سٹوڈیو، انعم اخلاق اور کومل لاکھانی جیسے معروف نام اس ڈریس شو میں اپنے برانڈز لے کر پہنچ رہے ہیں۔
ایسے ہی جیسے سعودی فلم انڈسٹری کے فروغ کی پروگرامز میں پاکستانی فلمساز سجاد علی شاہ پہنچا۔ اگر آپ واقعی عقلمند ہیں، تو بس موقع ڈھونڈیں۔ ورنہ نہ تو آپ کی پروڈکٹ اس قابل ہیں کہ وہ بین الاقوامی منڈیوں میں پہنچ سکیں نہ آپ لوگوں کی ذہنیت اس قابل ہے کہ آپ انٹرنیشنل سطح پر کاروبار کر سکتے ہیں، اللہ نے آپ کو ایک موقع دیا ہے خلیج کی سب سے بڑی مارکیٹ سعودی عربیہ ہے وہ آپ کو بلا رہا ہے، اپنے اچھے برانڈز کو کوالٹی اور معیار کے ساتھ لے جائیں۔ رزق مل جائے گا۔
سعودی عرب کی یہ فیشن ڈیزائنر کی نمائش مقامی ماڈلز، میک آپ آرٹسٹ اور ڈیزائنرز کے لیے روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لئے ہے۔ یہ سعودی عرب مقامی انڈسٹری کے لیے سنگ میل ہے، جس سے شاید ہم لوگ نہیں سمجھ سکتے، کیونکہ اب تک سعودی عرب میں زیادہ تر دنیا بھر کے امیر ترین ملکوں کے برینڈ چلتے ہیں لیکن اس کے مقابلے یہ اپنے مقامی برانڈز اور اپنے ہی جیسے دوسرے ملکوں کو حتی کہ انہوں نے پاکستان کو بھی یہ موقع دیا ہے، خلیجی مارکیٹ کے منظر نامے میں مستقبل میں پاکستانی بھی اپنی پروڈکٹس کے ساتھ داخل ہو سکتے ہیں۔ اسی مہینے 16 نومبر سے اس کا افتتاحی فیشن کوچر 2024 منعقد ہورہا ہے، اس میں انہوں نے خصوصا تجربہ کار ڈیزائنرز میں 80 فیصد شرکاء پاکستان سے اور بقیہ ہندوستان، امریکہ، دبئی اور سعودی عرب سے لئے ہیں۔ اس کی وجہ آرگنائزر میں پاکستانیوں کا ہونا ہے۔
اس وقت سعودی عرب ایک ابھرتی ہوئی مارکیٹ اور فیشن کا ایک فروغ پذیر مرکز بن رہا ہے، جس میں ترقی کی بے پناہ صلاحیت ہے، اور ہمارے جیسے ملکوں کے لیے بہترین مواقع ہیں، جس میں ہمارے سرمایہ دار ہنر مند نئے آئئڈیاز رکھنے والے لوگوں کے لئے نئے مواقع پیدا ہوسکتے ہیں، فیشن، ٹیکسٹائل، زیورات، آرائشِ خانہ اور لوازمات سمیت مختلف شعبوں میں پاکستانی ڈیزائنرز کی تخلیقی صلاحیتوں، دستکاری اور جدت دکھانے کا بھرپور موقع ہے، نہ کہ اس فیشن شوز میں جینیفر لوپز کی ٹانگیں دیکھ کر سوشل میڈیا کی دیواریں کالی کریں۔
سوچیں آپ کی کون سی انڈسٹری سے آپ کی قوم سے لوگ وہاں جا سکتے ہیں، آن لائن فنگر ٹپ پر آپ ان فیشن شوز کے دعوت نامے موصول کرسکتے ہیں، اپنے ملکی مقامی مصنوعات اپنے ملک کے آئیڈیاز، اپنے ڈیزائن کردہ زیورات اور سینکڑوں لوازمات جو فیشن انڈسٹری سے متعلقہ اس ملک میں جا کر اپنی پہچان کے ساتھ نئے کاروبار کرسکتے ہیں۔ دنیا آپ کے نئے ائیڈیاز آپ کی ہنر مندی اور آپ کی مصنوعات خرید سکتی ہے اگر آپ خود چاہیں تو۔