Saturday, 23 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Mansoor Nadeem
  4. Raula Pai Gaya Je Biryani Te

Raula Pai Gaya Je Biryani Te

رولا پے گیا جے بریانی تے

قریب بیس برس پہلے ابا حضور کے ایک کزن فیصل آباد سے کبھی کبھی کراچی آتے تھے چونکہ وہ رشتے میں چچا لگتے تھے اور میری ان سے اچھی دوستی تھی تو جب وہ کراچی آتے تو اکثر میرے ساتھ ہی گھومتے پھرتے تھے ایک دن میں انہیں ایک چائنیز ریسٹورنٹ لے گیا اور انہیں میں نے وہاں پر Chicken chow mein کھلایا تو رات کو ان کی طبیعت خراب ہوگئی اگلے دن صبح انہیں ڈاکٹر کے پاس لے کر گئے اور اس کے بعد انہوں نے مجھے کہا کہ یہ مجھے کیا کھلا دیا تھا، بہرحال وہ ٹھیک ہوے ظاہر ہے کہ وہ شاید انہیں پسند نہیں آیا، کسی اور وجہ سے طبیعت خراب ہوئی لیکن اس کے بعد جب بھی ملتے تھے تو مجھے یاد دلاتے تھے کہ وہ چکن چاو مین کھایا تھا اور وہ اس کی وجہ سے میری طبیعت خراب ہوگئی تھی۔ ظاہر سی بات ہے کچھ لوگ زندگی میں پہلی بار کسی چیز کا ذائقہ چکھیں تو انہیں وہ عجیب سی لگتی ہے یا مزیدار لگتی ہے یہ دونوں باتیں ہو سکتی ہیں۔ خیر موضوع ہے بریانی۔۔

بریانی کی تاریخ متحدہ ہندوستان سے ہے، مگر آج دیکھا جائے تو بریانی کراچی کی پہچان ہے، روایت ہے، لیکن خدارا اس کو اتنا مقدس بھی نہ کریں، میں بھی چونکہ کراچی سے تعلق رکھتا ہوں اور یہ بات عموما دیکھتا ہوں کہ کئی لوگ کراچی کی بریانی کو ہی بریانی ماننے کے لیے تیار ہیں، اس کے علاوہ وہ دنیا میں کسی بھی بریانی کو بریانی کے طور پر قبول نہیں کرتے، حالانکہ ایسا نہیں ہے کہ متحدہ ہندوستان سے بریانی صرف کراچی منتقل ہوئی تھی بلکہ یو پی بمبئی اور حیدرآباد میں بھی منتقل ہوئی ہے، بلکہ مدراسی اور ملیالم اسٹیٹ میں بھی ان کی اپنی مخصوص بریانی موجود ہے، اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ کراچی کی بریانی ان سب میں ایک منفرد اور لاجواب ذائقہ رکھتی ہے۔

اس کے مقابلے میں پنجاب میں بھی مخصوص قسم کے پلاؤ کو یا پلاؤ کی ایڈوانس فارم کو بریانی کے نام پر پیش کیا جاتا ہے اور میرے خیال میں تو وہ اپنے ذائقے میں ایک الگ ذائقہ ہونے کی وجہ سے وہ بھی لذیز ہوتا ہے، اس لئے اگر پنجاب والے اپنی اس ریسپی کو بریانی کہتے ہیں ہے تو انہیں اپنی اس ریسپی کو بریانی کہنے کا حق حاصل ہے۔ کیونکہ وہ بھی انتہائی مزیدار چاول ہوتے ہیں اور جن لوگوں کے وہاں پر اس سے متعلقہ ذائقہ ان کی زبانوں میں رچ گیا ہے، وہ ظاہر ہے وہی پسند کرتے ہیں میرا بچپن کراچی میں گزرا ہے تو مجھے کراچی کی بریانی بھی بہت پسند ہے، لیکن اس سے ہٹ کر میں نے انڈیا سے حیدرآبادی، کیرالہ والوں کی، یوپی اور ممبئی والوں کی سب کی بریانی بھی کھائی ہے اپنی پانی جگہ وہ بھی انتہائی لاجواب ہوتی ہے۔ اس لیے بریانی پر کسی ایک کی اتھارٹی قبول نہیں کی جا سکتی، جو جس رنگ میں کھانا چاہتا ہے وہ کھا سکتا ہے۔

اب پھر چائینز پر آجاتے ہیں کہ پاکستانی جو چائینز ریسیپی بناتے ہیں، وہ اصل چائینز سے بالکل الگ ہیں۔ بلکہ ان کے ہی جو روایتی مصالحہ جات ہیں جن کو آپ ساسز کہہ لیں یا جلیپینو کہہ لیں۔

ہم نے ان کی شکل بھی اپنے روایتی مصالحوں اور ذائقوں کے اعتبار سے بدلی ہوئی ہے یعنی جو ساس پاکستان میں چائنیز ریسپی کے لیے ملتی ہے وہ کسی چائنیز کو ہرگز پسند نہیں آنے والی۔ مگر ہم پاکستان میں اسے چائنیز کھانا کہہ کر ہی خرید رہے ہیں بیچ رہے ہیں اور کھا رہے ہیں۔ اب اگر کل کوئی چائنیز یہ دعوی کرے کہ کراچی والے چائنیز نہیں کھا رہے تو وہ اس کا یہ دعوی بھی عجیب سا ہوگا کیونکہ ہم بنیادی طور پر چائنیز ریسپی کو اپنے مقامی ریسپی کے اعتبار سے بنا کرکے کھاتے ہیں تو اس لیے کھانے کی ڈشوں کا یہ تنوع قبول کرنا چاہیے، پاکستان میں جو مندی ملتی ہے وہ بھی لاجواب ہوتی ہے۔ لیکن وہ عرب کی مندی سے بالکل ایک علیحدہ چیز لگتی ہے۔ بس اب آپ یہ کہہ لیں کہ وہ برصغیری مندی بن گئی۔ عربوں کی بریانی بالکل عجیب سی ہوتی ہے۔ لیکن وہ انہیں پسند ہے۔ ان کے پاس وہ ایک ریسپی ہے۔ جسے انہوں نے برصغیر کی ریسپی سے اٹھا کر اپنے حساب سے بنا لیا ہے۔

اس لیے ہر مقامی علاقے کی بدلتی شکل کی کھانے کی ڈش کو اس کے حساب سے قبول کر لینا چاہیے کیونکہ وہ وہاں کے مقامی لوگوں کے ذائقے کے اعتبار سے بنتی ہے، اس میں تو کوئی شک نہیں کہ کراچی کی بریانی لاجواب ہے مجھے بھی انتہائی پسند ہے، مگر دوسرے علاقے کے لوگوں کو بھی اپنی ریسپی کو بریانی کہنے کا حق دے دیں، جیسے ہم نے چاہئںز کو چکن چاؤ مین سے چکن چومیاں کردیا ہے تو کسی کو بھی پلاؤ کے نام پر بریانی کا حق دینے میں کیا ہرج ہے۔

Check Also

Imran Khan Ki Rihai Deal Ya Dheel

By Sharif Chitrali