Rajab Erdogan Aur Hamare Hukmaran
رجب اردگان اورہمارےحکمران
کل جب ہمارے پاکستانی تحریک انصاف سے محبت کرنے والے پاکستانی احباب مدینہ میں پاکستانی وزراء کے وفد پر نعرے بازی کررہے تھے، اس وقت طیب اردگان ترک صدر بھی سعودی عرب میں بطور مہمان موجود تھا، یہ وہی ترک صدر ہے جس کے ساتھ تحریک انصاف والے کوئی تین برس پہلے اسلامک بلاک بنانے کی باتیں کررہے تھے اور سعودی عرب کو ناراض کررہے تھے۔
بیس لاکھ پاکستانی جو دنیا بھر میں سب سے زیادہ ترسیلات زر پاکستان کو بھیجتے ہیں، انہیں رسوا کرنے والے ہمارے حکمرانوں نے کبھی ان بیس لاکھ لوگوں کو عزت تو نہ دلوائی مگر خوب ذلیل کروایا ہے۔ یہی عمران خان سابق وزیراعظم ہی تھے جو صدر رجب اردگان کی محبت میں خود ساختہ پاگل بھی ہوئے اور اپنے پیچھے جہلاء کے لشکر کو ارتغرل بنانے کے خواب دکھلاتے رہے۔
وہی رجب اردگان وہ ترک ہیں جو سعودی عرب کے عوام کے لئے بھی ہمیشہ سے غاصب کی صورت رہے، مگر رجب اردگان اسرائیل سے بھی کاروبار و معاہدے کرتا رہا، اور آج سعودی عرب سے بھی نئے تجارتی معاہدے کررہا ہے، مگر ہمارے سابقہ وزیراعظم عمران خان پچھلے ستر سالوں کی تاریخ میں پہلی بار رمضان میں فطرانے کے چاول بھی جمع کرکے لے آیا تھا، کیونکہ ان کی اوقات ہی یہی ہے، اور یہ موجود حکمران بھی رمضان کے مبارک عشرے میں اس وقت سعودی عرب بھیک مانگنے ہی آئے ہیں۔
یہ کاروباری تجارتی معاہدوں سے زیادہ بھیک مانگنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ مجھے حیرت ہوتی ہے ہمارے پاکستانی حقائق سے کتنے دور ہیں، کل تک فواد چوہدری مسجد نبوی ﷺ کے واقعے کی حمایت کررہا تھا اور آج مذمت کررہا ہے، غریب اوورسیز کو جذباتی کرکے روضہ رسول ﷲﷺ پر نعرے بازی کروانے والے یہ بھیڑئیے آج اس کی مذمت کررہے ہیں، وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور حکومتی وزراء ان نعرے لگانے والے اوورسیز کی ہی گرفتاری کے لئے سعودی حکومت سے مطالبے کررہے ہیں، جو اوورسیز ان کے بہکاوؤں اور جھوٹے خوابوں کے اسیر ہیں۔
کوئی مجھے بتائے گا کہ کل سے اب تک جو پاکستانی اوورسیز مزدور مسجد نبوی ﷺ کے واقعے میں گرفتار ہوئے ہیں، ان کے گھروں کی کفالت تحریک انصاف کے کونسے لوگ کریں گے؟ کوئی مجھے بتائے گا وہ عمر رسیدہ لندن یورپ و امریکا میں بیٹھے مرد و زن جو سوشل میڈیا پر تحریک انصاف کے لئے ہر شخص کو گالیاں دیتے ہیں، وہ ان مزدوروں کے گھروں کی کفالت کریں گے؟
جو اس مقدس مقام پر اس گھٹیا طرز کی نعرے بازی کے لئے تاویلات دے رہے ہیں؟ یہ لوگ ذرا سے اختلاف پر پوری قوم کو گالی دینا اپنا فرض سمجھتے ہیں، خود یہ باہر ہی رہنا چاہتے ہیں، انہیں پاکستان سے کوئی غرض نہیں ہے بس انہیں پاکستان میں صرف ہینڈسم وزیر اعظم دیکھنے کی ہی خواہش ہے۔
کوئی مجھے بتائے گا پچھلے تین برسوں سے ارطغرل ڈرامے کے قصیدے لکھنے والے، اردگان کو خلیفتہ المسلمین سمجھنے والے، جانتے بھی ہیں کہ اردگان کی حکومت نے ہی اسرائیلی تجاوزات میں فلسطینیوں کی زمینوں پر چڑھائی کرنے والی ساری مشنری و ارکان مہیا کئے ہیں، جنہیں اسرائیل نے تجاوزات کے ہٹانے کا کانٹریکٹ ترکی حکومت کے ساتھ معاہدے کے تحت دیا ہے۔
کتنے بے شرم ہیں ہم لوگ جنہیں سوائے نعرے بازی، غدار اور دوسروں کے مذہب پر اعتراض تو رہتا ہے، مگر حقائق سے کتنے دور ہیں کہ خلیجی ممالک میں یہ مزدوری کرنے والے نہ ان ممالک کی شہریت لے پاتے ہیں نہ اچھی زندگی گزارتے ہیں، بلکہ بمشکل اپنے گھر والوں کی کفالت کرتے ہیں، ان گھٹیا سیاسی و وردی پوش اشرافیہ نے ان کو زندہ درگور کردیا ہے، مگر یہ عمران خان و موجودہ حکومت کے لئے اپنی زندگیوں اور بچوں کے مستقبل سے کھیل کر ان کی حمایت کرتے ہیں۔
آہ! افسوس ہوتا ہے ہماری بدنصیب قوم پر۔ جو ان گھٹیا لوگوں کی سیاست پر اپنی اور اپنے بچوں کی زندگیاں برباد کررہے ہیں۔ یہ وہی اردگان ہے، جو اپنے مفادات کے لئے ہر فیصلہ کرتا ہے، مگر آپ جیسے لوگ اسے بت بنا کر پوجے جارہے ہیں۔ کل کے دن آپ کے ملک کے وزراء زکات و امداد کے لئے سعودی عرب پہنچے تھے اور اردگان شہزادے سے خصوصی ملاقاتیں اور معاہدے کررہا تھا۔