Thursday, 26 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Mansoor Nadeem
  4. Palkon Se Likha Gaya Novel

Palkon Se Likha Gaya Novel

پلکوں سے لکھا گیا ناول

فرانسیسی ناول نگار جین ڈومینیک Jean-Dominique Bauby فرانسیسی فیشن میگزین Elle کے ایڈیٹر تھا، اس نے اپنے کیرئیر کا آغاز صحافت سے کیا، اس کے دو بچے تھے، اسے دسمبر سنہء 1995 میں 43 سال کی عمر میں گاڑی چلاتے ہوئے، فالج کا دورہ پڑا، بیس دن بعد ہسپتال میں بیدار ہوا تو وہ صرف اپنی بائیں پلک جھپک سکتا تھا۔ اسے لاک ان سنڈروم ہوچکا تھا، جس میں دماغی صلاحیتیں برقرار رہتی ہیں لیکن جسم کا بیشتر حصہ مفلوج ہوچکا تھا۔ اس کے فالج ہونے سے پہلے اس نے ایک کتاب لکھنے کے لئے ایک معاہدہ کیا ٹھا۔ اس لئے اس نے اسی حالت میں کتاب لکھنے کا فیصلہ کیا۔

یہ دنیا کی انوکھی کتاب اس لئے کہی جاسکتی ہے کہ اس کے لئے ایک speech therapist سینڈرین فیچو نے حروفی تہجی کے 26 حروف ترتیب دئیے، وہ اپنے دماغ میں کمپوز اور ایڈٹ کرتا، پھر اسے اپنی کلاڈ مینڈیبل کو ڈکٹیٹ کرتا۔ یہ اپنے رابطے کے واحد ذریعے یعنی اپنی بائیں آنکھ کا استعمال کرکے (فرانسیسی) حروف تہجی کے ایک خاص ورژن کا استعمال کرتے ہوئے جس میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والے حروف کو پہلے رکھا گیا تھا، جین ڈومینیک اپنی بائیں آنکھ کو اس خط پر جھپکتا تھا جو حروف تہجی وہ لکھوانا چاہتا تھا، ایڈیٹر ہر بار اسے حروف تہجی کے حروف ترتیب سے سناتا، یہاں تک کہ وہ اس خط تک پہنچ جاتی، جس پر اس نے اپنی پلک سے نشان لگایا تھا، کلاڈ اسے لکھ دیتی تھی اور اس طرح اس نے اپنی کتاب لکھی تھی۔

سنہء 1996 میں جولائی تا اگست تک یہ کتاب دو مہینوں کے دوران 150 صفحات پر مشتمل ہر روز دن میں تین گھنٹے سے چھ گھنٹے تک اور پورے ہفتے کے سات روز تسلسل سے یہ مخطوطہ خط کو حرف بہ حرف ریکارڈ کیا جاتا رہا۔ یہ The Diving Bell and the Butterfly دنیا کا پہلا ناول جو بائیں آنکھ کے جھپکنے سے لکھا گیا تھا۔ اس کی یہ کتاب 7 مارچ سنہء 1997 کو شائع ہوئی تھی، اس وقت جین ڈومینک کی عمر 44 سال تھی، اس کتاب کی اشاعت کے صرف دو دن بعد میں ڈومینیک نمونیا سے غیر متوقع طور پر انتقال کرگیا۔ اس کے انتقال کے بعد جین ڈومینک کی زندگی پر ایک دستاویزی فلم بھی بنائی گئی۔ کہیں سنہء 2007 میں اسی ناول The Diving Bell and the Butterfly کے نام پر فلم بھی بنی، اس فلم کو کئی ایوارڈ بھی ملے۔ یہ فلم اس سچی کہانی پر ہے، جو جین ڈومینیک کی کتاب پر ہے۔

جین ڈومینک کے ایک دوست کا کہنا ہے۔

"There is the Real Story. The Film. and the New Real Story.

اس کتاب کی تخلیق سے اندازہ ہوسکتا ہے کہ جسم اگر ناہل بھی ہوجایے تو دماغ اہل رہتا ہے، اور اہلیت کا اظہار ایسے بھی ہوسکتا ہے۔

Check Also

Janaze

By Zubair Hafeez