Saturday, 23 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Mansoor Nadeem
  4. Malka e Husn Misri Raqasa Bamba Kashar

Malka e Husn Misri Raqasa Bamba Kashar

ملکہ حسن مصری رقاصہ "بمبا کاشر"

دنیا میں ہر عہد کے اپنے پیمانے ہوتے ہیں، سوچیں کہ یہ اس خاتون کی تصویر ہے، جسے سنہء 1880 میں مس مصر "ملکہ نسواں" کا خطاب اس لیے دیا گیا تھا کہ اس خاتون کی بہت خوبصورت موٹی موٹی بھنویں تھیں۔ یہ بمبا کاشر ہیں، مصر کی تاریخ کی سب سے مشہور رقاصہ، جب وہ رقص کرتی تھی، تو بمبا کاشر کو بادشاہوں کی رقاصہ کہا جاتا تھا، بمبا کاشر کو اپنے وقت کی سب سے مشہور خوبصورت ترین خواتین میں سے ایک سمجھا جاتا تھا۔ اس کی شہرت کا آغاز سنہء 1882 میں شروع ہوا تھا، مصر میں خواتین رقاصوں کو ایک خاص حیثیت حاصل تھی، یہاں تک کہ بامبا کاشر جیسے بڑے خاندانوں کی بیٹیوں نے اپنے سماجی وقار کو بڑھانے کے لیے رقص کیا۔ اس وقت بمبا کاشر ایک رقاصہ ہونے کے علاوہ بھی ایک مضبوط شخصیت کی حامل تھیں، کیونکہ وہ اس وقت خوبصورتی کا مظہر تھیں۔

بمبا کاشر کے دادا سلطان مصطفیٰ کاشر تھے، اور اس کے والد احمد مصطفیٰ اپنے زمانے کے قرآن پاک کے مشہور قاریوں میں سے ایک تھے، اس کی والدہ مملوک کی نسل سے تھیں، اس کے والد کا انتقال سنہء 1884 میں اس وقت ہوا جب وہ 14 سال کی تھی، اور اس کی والدہ نے اپنے شوہر کے انتقال کے بعد ایک اور معروف قاری توفیق شیخ اسماعیل شاہ سے شادی کی، والدہ کی دوسری شادی پر بمبا کاشر اوراس کی بہنوں نے اپنی والدہ کا بائیکاٹ کیا اور مسکی کے ایک مکان میں رہنے کے لیے چلے گئے، جو کہ ترکی کے قریب تھا، وہاں پر بمبا کاشر کی ملاقات مشہور رقاصہ "سیلم" سے ہوئی، سلام اسے اپنے تمام کنسرٹس میں ساتھ لے جاتی، اس کا پہلا مقابلہ رقاصہ اور گلوکارہ، "شفیقہ القبطیہ" سے تھا کیونکہ یہ دونوں شکل میں ایک جیسی ہی تھیں، ان کے درمیان حسد کی آگ اکثر بھڑکتی رہتی تھی، شفیقہ اپنے سر کے اوپر شمع لے کر ناچتی تھی، تو بمبا سونے کی ٹرے لے کر ناچتی تھی۔

بامبا کاشر رشتوں کی دنیا میں اپنے عجیب و غریب سفر کی وجہ سے تمام مردوں میں مشہور تھی، اس کی شادی ملک کے کئی معززین اور معروف ترین لوگوں سے ہوئی، اس کی ایک اور شہرت اس کے چار گھوڑوں کی طرف سے کھینچی جانے والی سنہری رتھ تھی، جو اس کے پانچویں شوہر نے خاص طور پر اس کے لیے یورپ سے منگوا کر دی تھی، جس پر اس کا نام خالص سونے سے لکھا ہوا تھا، اس رتھ کو کھینچنے کے علاوہ اس کے شوہر نے گاڑی کے آگے راستہ بنانے اور اعلان کرنے کے لئے ملازمین بھی رکھے تھے، جو سڑک پر اس رتھ کے چلنے پر آوازیں لگا کر راستہ مانگتے تھے۔

بمبا کاشر کی کئی شادیاں رجسٹرڈ اور معروف تھیں، لیکن یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس نے ایک سے زیادہ بار خفیہ شادی کی، یہاں تک کہ قسمت کے موڑ میں، اس نے عامر اور پھر اس کے والد سے شادی کی۔ پھر اس نے بالائی مصر کے ایک امیر سے شادی کی اور اسے 60 ایکڑ جہیز کے طور پر دے دیا، یہاں تک کہ اس کے شوہروں میں سے ایک شوہر اس کا کوچ ڈرائیور تھا ھس نے اسے شادی کی پیشکش کی اور یہ فوراً ہی رضامند ہوگئی لیکن جلد ہی اس سے علیحیدگی کے بعد مصور سید الصفی اور اس کے بعد شاہ بندر التجر کے بیٹے توفیق النحاس سے شادی کی۔

بمبا کاشر مصر میں زار پارٹیوں کا اہتمام کرنے والی پہلی خاتون تھیں، اور وہ اس کے لیے ایک نمایاں نشانی بن گئی تھی، اور وہ اس کے آغاز میں سینما کی حوصلہ افزائی کرتی تھیں۔ وہ مصر میں پہلے آرٹ فیسٹیول کی بانی بھی تھی، جہاں وہ "زر پارٹیز" کے نام سے ایک سالانہ فیسٹیول منعقد کرتی تھی، اس کے خیال نے مصر اور پوری عرب دنیا کے معززین، اور سیاست دانوں کو اپنی طرف متوجہ کیا۔ اس خاتون نے مصری فن کا درجہ بلند کرنے میں اپنا کردار ادا کیا، بمبا کاشر نے اپنی زندگی میں ہی اپنی فلم کی تیاری کے لیے اپنے زیورات بیچے۔

اس پر تین فلمیں بنی، لیلی، بنت نیل، نداء الرب سنہء 1926 میں بنی، لیلی سنہء 1927 اور بنت نیل سنہء 1929 میں جب وہ اپنے 60 سال کے اختتام پر تھیں، اس نے اپنے تمام زیورات سینما کی خاطر بیچ دیے، اور اپنے نام کی ایک مشہور فلم بنائی جس میں اس نے اپنی یادوں کو ہمیشہ زندہ رکھا، بامبا کاشر کا انتقال 1928 میں ہوا، اور انہیں ملکہ نسواں کہا جاتا تھا، اسکے مرنے کے بعد اس کے کردار نے مصری فلم سازوں کو بمبا کاشر کے نام سے اس کی زندگی پر ایک فلم بنانے پر مجبور کردیا، جو کہ سنہء 1974 میں بنائی گئی تھی، اور اس کا کردار نادیہ الجندی نے ادا کیا تھا۔ جو اداکارہ نادیہ الجندی کی مقبولیت کا باعث بنا۔

Check Also

Ikhlaqi Aloodgi

By Khalid Mahmood Faisal