Saturday, 23 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Mansoor Nadeem
  4. Haaye Siyasat

Haaye Siyasat

ہائے سیاست

عمران خان کا پاکستان کی سیاست میں قدم رکھنا بہت سارے لوگوں کے لئے جھلستی دھوپ میں ایک خوش گوار جھونکے جیسا تھا، بہت سے لوگوں نے پاکستان کی تقدیر بدلنے کے اک بار پھر خواب دیکھے تھے، عمران کے انصاف کے وعدے، کرپشن کے خلاف لارے، غربت سے ملک کو نکالنے کے ارادے، ملکی ترقی کے اعیادے سب کے سب اس کی اقتدار تک رسائی کے طریقے کے عمل نے ہی معدوم کردئیے، بلکہ عوام کو مزید خوفناک حقائق کا ادراک دلایا کہ یہاں خواب بھی نہ دیکھیں۔

اعتماد و عدم اعتماد کے حالیہ کھیل نے ہمیں بتایا کہ یہ جو چوہدریوں کو ایک زیرک سیاست دان سمجھایا جاتا تھا وہ اصل میں کتنے گھٹیا لوگ ہیں، یہ جو مولانا فضل الرحمان ہے، اقتدار کے لئے مذہب کا کتنا گھناؤنا استعمال کرتے ہیں، نالائق ترین گھٹیا لوگ جو اپنی ضرورت کے لئے فتوے بانٹتے ہیں، سیاست میں تو عمران خان نے بھی مذہب کے نام پر خوب تڑکے لگائے، وہی جو ماضی میں دوسری حکمران جماعتیں کرتی رہیں۔

پیپلز پارٹی نے بالکل وہی کیا، منحرف ارکان اسمبلی کس طرح جمع کئے، ویسے ہی کل جہانگیر ترین جمع کرکے لایا تھا، نون لیگ کا کردار بھی ایسا ہی ہے، کرپشن کی داستانیں تو ان ایوانوں کی بنیاد میں ہیں، ایم کیو ایم بھی اپنی ضرورت کے دانے سمیٹنے میں لگ گئی ہے، بلوچستان سے زین بگٹی کا بیان ہی کافی ہے، ملک کی اصل حاکمیت نیوٹرل کے پاس ہی ہے۔

پچھلے سال سے میں نے عمران خان پر بہت جگتیں لگائی ہیں، جو میں درست سمجھتا ہوں، کیونکہ عمران خان خود عوام کے ساتھ جگتیں لگارہے ہیں، جن کو عمران خان سے امید ہے، مجھے ان کی امیدیں ٹوٹنے کا خوف ہے، جو وطن کی محبت میں عمران کے ساتھ ہیں، عوام کی بھلائی چاہتے ہیں ان سے کوئی گلہ نہیں ہے، مگر جو عمران خان کے اندھے پیروکار ہیں، میں ان کو زذیل مخلوق سمجھتا ہوں۔

میرے خیال میں پانچ سالہ اقتدار عمران خان کا حق ہے، جیسے پیپلز پارٹی و نواز لیگ کے ابتدائی دو ٹرن کبھی پورے نہ ہوئے اس کے بعد مشرف کی آمریت کے بعد ایک بار پھر پیپلز پارٹی و نون لیگ کا ٹرن تو پورا ہوا مگر یوسف رضا گیلانی و نواز شریف کا وزارتوں سے ناہل ہونا، سب داستان بتاتا ہے۔

افسوس ہمیشہ رہے گا کہ اصل مجرموں پر کوئی عمومی بات نہیں کرے گا، بہرحال اس سارے کھیل کو انجوائے ہی کریں، ان کے حالات سے نہیں بلکہ ان کا حصہ بننے کے بجائے ان کے جلسوں جلوسوں میں جانے کے بجائے وہی پیسے اپنے گھر والوں پر خرچ کرلیں، آئسکریم لے جائیں، پھل لے جائیں ان کے ساتھ تفریح کرلیں۔ مگر ان پر سنجیدہ بات نہیں ہوسکتی ماسوائے جگتوں کے۔ میرا نہیں خیال آج کچھ ہوگا، آج کا دن بھی صرف سنسنی کے جھٹکوں کی نذر ہوگا۔

آپ نیوٹرل رہیں مگر نیوٹرل والوں سے پناہ مانگیں۔

Check Also

Ye Roshni Fareb Hai

By Farhat Abbas Shah