Tuesday, 02 July 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Mansoor Nadeem
  4. Aurat

Aurat

عورت

عورت کو آپ انسان ہی سمجھ سکتے ہیں، مگر یہ انسانوں کی زنانہ صورت ہوتی ہے، بالغ انسان کی زنانہ صورت کو عورت سمجھا جاسکتا ہے، یہ ہوتی تو انسانوں کی طرح ہی ہے، بس اس کی ہیئتِ میں کچھ تبدیلی ہوتی ہے، اس زنانہ انسان کو کچھ لوگ عورت بھی کہتے ہیں، مگر یہ اس زنانہ انسان کے لئے آخری القاب نہیں ہے، اس زنانہ انسان کے لئے "لڑکی" کی اصطلاح بھی بعض اوقات بول چال میں استعمال ہوتی ہے لیکن یہ یاد رہے کہ یہ نوجوان یا غیر شادی شدہ زنانہ انسان کے لیے استعمال ہوتی ہے۔

ویسے تو اس اصطلاح کے استعمال کو بھی سنہء 1970 کی دہائی کے اوائل میں حقوق نسواں کے کارکنوں نے چیلنج کر دیا تھا، کیونکہ بالغ زنانہ انسان کا حوالہ دینے کے لیے "لڑکی" کی اصطلاح استعمال کرنا جرم بن سکتا ہے۔ لیکن اس کے برعکس ایک اور مزے کی بات یہ ہے کہ کچھ ثقافتوں میں جو اب بھی خاندانی عزت کو زنانہ انسان کے کنوار پن سے جوڑتی ہے، وہاں پر یہ لفظ "لڑکی" اب بھی غیر شادی شدہ زنانہ انسان کے لیے ہی استعمال ہوتا ہے۔ کیونکہ ان معاشروں کی ثقافت میں یہ خیال کیا جاتا ہے، کہ لفظ "عورت" کا استعمال اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ عورت جنسی طور پر تجربہ کار ہے، جو ان قدامت پسند معاشروں میں ان کے خاندان کی توہین سمجھی جائے گی۔

اس زنانہ انسان کا توہین سے بہت گہرا تعلق ہے، یہ مردانہ انسان کے لئے ہمیشہ توہین کے اسباب پیدا کرتی رہتی ہے۔ کیونکہ اس جنس کا سماجی تعامل اکثر فساد پیدا کردیتا ہے، یعنی اس زنانہ انسان کا لباس تعلیم، معاشرے میں مقام، اس کا کھانا پینا، اٹھنا بیٹھنا، چلنا اور دوسرے معاملات اکثر معاشرے میں شدید اثر انداز ہوتے ہیں، اور انسانوں کو چیلنج کرتے رہتے ہیں۔ جس سے انسانوں کی غیرت کو شدید خطرات لاحق رہتے ہیں۔ اسی غیرت کے زیر اثر زمانہ قدیم سے ہی اس زنانہ انسان کے ہر عمل کو کنٹرول کرنے کے لئے فوجداری و عائلی قوانین بنائے جاتے رہے ہیں۔

اس زنانہ انسان کی وجہ سے کائنات میں ایک المیہ یہ ہے کہ اس کا لباس بھی ہمیشہ قابل گرفت رہتا ہے، یہ اپنے لباس سے ہی اکثر مردوں کی غیرت کو چیلنج کردیتی ہے۔ اسلئے ہر معاشرے کے ہر ہر قدم پر اس کے لئے ڈریس کوڈ نافذ کئے جاتے ہیں۔ چونکہ انسانوں کی غیرت کا معاملہ اس زنانہ انسان سے جڑا ہوا ہے، تو غیرت کے ہر پیمانے کو طعن و تشنیع کے لئے اسی زنانہ عورت کے لباس یا معاملات کی وجہ سے اسے کثیر القاب سے نوازا جاتا ہے، جیسے رنڈی، گشتی وغیرہ، اور انسان بھی ایک دوسرے کو زک پہنچانے کے لئے اکثر اسی زنانہ انسان کے مروجہ رشتوں سے مختلف قبیح الفاظ کی گالیاں استعمال کرتا ہے۔

بس عورت تو اس کا ایک نام ہی ہے، ورنہ اس زنانہ انسان کا وجود کائنات میں اس لئے فائدہ مند ہے کہ اگر یہ وجود نہ ہوتا تو دنیا میں کوئی بھی غیرت کے پیمانے ترتیب نہ دے سکتا اور نہ ہی انسانوں کو اپنے غصے کا اظہار کرنے کے لئے گالیاں ایجاد ہو پاتیں۔

Check Also

Bharat Aur Israel Ki Yari

By Wusat Ullah Khan