70 Saal, Sirf Muddat Ya Zindagi Ka Jaame Sabaq Nama
"ستر سال" صرف مدت یا زندگی کا جامع سبق نامہ

آج 26 جولائی ہے میرا یوم پیدائش جب میں زندگی کے ستر سال کی بہاریں دیکھ چکا ہوں تو میرے دل ودماغ پر سب سے پہلا اور گہرا احساس "شکرگزاری" کا ہے۔ اس لمبے سفر میں جو کبھی ہموار تو کبھی پر خار رہا، آپ سب کاساتھ، محبت اور دعائیں میری سب سے بڑی دولت رہی۔ ہر خوشی، ہر مسکراہٹ، ہر آنسو، ہر چیلنج اور ہر کامیابی کے پیچھے آپ میں سے کسی نہ کسی کا ہاتھ ضرور رہا ہے۔ اس پروردگار بے مثال کا لاکھ لاکھ شکر ہے جس نے مجھے یہ سب دیا اورآپ سب کو میری زندگی کاحصہ بنایا۔
بےشک ستر سال۔۔ صرف ایک عدد نہیں یہ تو زندگی کا ایک جامع سبق نامہ ہے۔ اس نے مجھے سکھایا کہ صبر کا پھل میٹھا ہوتا ہے اور ہر مشکل گزر جانے والی ہوتی ہے۔ وقت سب سے بڑا استاد ہوتا ہے۔ ہر چمکتی ہوئی شے سونا نہیں ہوتی، ہر پھول کے ساتھ کانٹا برداشت کرنا ہوتا ہے، ہر خواہش کا پورا ہونا یا پھر ہر چاہے جانے والی چیز کا حصول ہی کامیابی نہیں ہوتا دوسروں کو روند کر جیتنا بہادری نہیں ہوتی۔ محبت میں ہارنا دراصل جیتنا ہوتا ہے کسی کو یاد رکھنا محبت کی دلیل ہے اور کسی کو بھول جانا وقت کا تقاضا ہوتا ہے۔
اس نے مجھے بتایا کہ تمام رشتے قیمتی ہوتے ہیں۔ دولت، شہرت یا عہدے نہیں بلکہ خاندان اور سچے دوستوں اور محبت کرنے والوں کا ہونا ہی اصل کامیابی ہے۔ انہیں سنبھالنا اور ان کی قدر کرنا زندگی کا سب سے بڑا سرمایہ ہے۔ میں نے سیکھا کہ دل میں کینہ رکھنا اپنے آپ کو زہر دینے کے برابر ہے۔ معاف کر دینا اور نرمی سے پیش آنا دل کو ہلکا اور رشتوں کو مضبوط کرتا ہے۔ چھوٹی چھوٹی چیزوں میں خوشی کا پہلو ڈھونڈنا، ایک چائے کے کپ کو ساتھ پینے کا لمحہ، پوتے پوتیوں، نواسے نواسیوں کے قہقہے، پرندوں کی چہچہاہٹ۔۔ حقیقی مسرت اکثر انہیں معمولی نظر آنے والی چیزوں میں پوشیدہ ہوتی ہے۔
زندگی بھر کے فیصلے اور تجربات نے سکھایا کہ اپنی آواز سننا، اپنی قدر کرنا اور اپنے اصولوں پر قائم رہنا کتنا ضروری اور مشکل ہے۔ دوسروں کے لیے کچھ کر پانا، چاہے وہ وقت ہو، محبت ہو یا مدد ہو، وہ خوشی دینے والی ہے جو کسی اور چیز سے نہیں ملتی۔ صحت اور طاقت کی قدر جوانی میں ہی سمجھ لینی چاہیے۔ یہ سب سے بڑی نعمت ہے۔ جس پر ہمیشہ شکرگزار رہنا چاہیے۔ طاقت کا مثبت استعمال دانشمندی ہوتا ہے۔ مجھے آج مرحوم والدین، بہن بھائی، بزرگ، استاد، رشتےدار اور ان دوستوں کے چہرے یاد آرہے ہیں جو میری زندگی کا سرمایہ رہے اور زندگی کے اندھیروں میں چراغ لے کر آئے اور مجھے میری قدر یاد دلائی جب میں خود کو بےقیمت سمجھتا تھا۔
وہ اس وقت بھی ساتھ کھڑے رہے جب سب نے منہ موڑ لیا انہوں نے تب بھی روشنی، محبت اور ہمدردی کے ساتھ میرا ہاتھ تھامے رکھا جب میں گردش زمانہ کے اندھیرے مین ڈوب رہا تھا۔ وہ ہمیشہ میری بڑھتی زندگی اور عمر درازی سے خوش ہوا کرتے تھے۔ جو آج اس دنیا میں تو نہیں رہے لیکن ان کی یادوں کے سائے مجھ پر ہمیشہ قائم رہتے ہیں۔ مجھے وہ تمام ہستیاں یاد آرہی ہیں جو آج بھی میرے ہم قدم ہیں اور اپنی محبتیں نچھاور کر رہی ہیں۔ مجھے وہ محبت بھرے چہرئے یاد آرہے ہیں جو کہیں دور بھی میرے لیے نم آنکھوں سے آج بھی دل ہی دل میں دعائیں کرتے ہیں۔
آج میں اپنے رب کا شکر ادا کرتا ہوں اس بےپناہ مہلت عمر پر، اس کی لاکھوں نعمتوں پر اور خاص طور پر ان تمام خوشنما چہروں پر جو میری زندگی کو روشن کئے ہوئے ہیں۔ میری دعا ہے کہ وہ آپ سب کو خوش، صحت مند اور محفوظ رکھے۔ میرے لیے دعا کریں کہ آنے والا وقت بھی خدمت، محبت، سیکھتے رہنے اور دوسروں کے لیے کچھ کر پانے میں گزرئے کیونکہ مقصد کے بغیر زندگی بے معنی ہو تی ہے اور میری تحریریں میرا مقصد ہیں۔ زندگی کا یہ سفر آپ کے ساتھ اب بھی خوبصورت اور پر معنی لگتا ہے۔ دل کی گہرائیوں سے آپ سب کا شکرگزار ہوں۔ میری سترویں سالگرہ کی مبارکباد دینے والے تمام خوبصورت چہروں، محبت بھرےدلوں، زبانوں بیان سے ادا ہوتے لفظوں اور زندہ جاوید تحریروں کا بہت بہت شکریہ۔۔

