Valentine Day, Mohabbat Ya Fareb?
ویلنٹائن ڈے، محبت یا فریب؟

فروری کی 14 تاریخ آتی ہے اور مغرب سے درآمد شدہ ایک رنگین تہوار کا شور ہر طرف سنائی دینے لگتا ہے۔ سڑکوں پر دل کی شکل کے غبارے، مہنگے گفٹ اور محبت کے جھوٹے وعدے بکتے ہیں۔ نوجوان نسل، جو شاید اس دن کی حقیقت سے بے خبر ہے، اسے محبت کی معراج سمجھ کر مناتی ہے۔ مگر سوال یہ ہے کہ کیا واقعی ویلینٹائن ڈے محبت کا دن ہے یا پھر یہ ایک تہذیبی یلغار اور اخلاقی زوال کی علامت ہے؟
یہ دن محبت کے نام پر منایا جاتا ہے، مگر اس کی بنیاد میں کوئی حقیقی محبت نہیں، بلکہ ایک پادری کی داستان ہے۔ یہ رومی سلطنت کا دور تھا، جب شہنشاہ کلاڈئیس ثانی نے جنگی پالیسی کے تحت نوجوان فوجیوں کی شادی پر پابندی لگا دی۔ اس کا ماننا تھا کہ شادی شدہ مرد اچھے سپاہی نہیں بنتے۔ مگر ویلنٹائن نامی ایک پادری نے خفیہ طور پر فوجیوں کی شادیاں کرانا شروع کر دیں۔ جب بادشاہ کو اس کا علم ہوا تو اسے قید کر دیا گیا۔ قید کے دوران، کہا جاتا ہے کہ ویلنٹائن کو جیلر کی بیٹی سے محبت ہوگئی اور پھانسی سے پہلے اس نے ایک خط لکھا جس پر دستخط تھے: "From Your Valentine" (تمہارے ویلنٹائن کی طرف سے)۔
یہ واقعہ 14 فروری 269 عیسوی کو پیش آیا اور بعد میں عیسائی دنیا نے اسے "محبت کے دن" کے طور پر منانا شروع کر دیا۔ حالانکہ یہ کہانی حقیقت پر مبنی ہے یا نہیں، اس کا کوئی تاریخی ثبوت نہیں، مگر مغربی معاشرے نے اسے رومانوی رنگ دے کر پوری دنیا میں پھیلا دیا۔ اسلام محبت کو پاکیزگی اور نکاح کی حدود میں رکھتا ہے۔ قرآن کہتا ہے: "اور زنا کے قریب بھی نہ جاؤ، بے شک یہ بے حیائی اور برا راستہ ہے"۔ (الاسراء: 32)
ویلنٹائن ڈے محبت کے نام پر غیر شرعی تعلقات کو فروغ دیتا ہے، بے حیائی کو عام کرتا ہے اور نکاح جیسے مقدس رشتے کو پس پشت ڈال کر وقتی جذباتی کھیل کی شکل اختیار کر لیتا۔ یہ عیسائی روایات سے آیا ہے اور مسلمانوں کے لیے اس میں کوئی دینی، تاریخی یا ثقافتی پہلو نہیں ہے۔ کارڈ، چاکلیٹ، پھول اور مہنگے گفٹ۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ دن محبت نہیں بلکہ مارکیٹنگ اور بزنس کا ایک طریقہ ہے۔ یہ دن اکثر حرام تعلقات اور بے حیائی کی راہ ہموار کرتا ہے، جو بعد میں پشیمانی اور تباہی کا سبب بنتے ہیں۔ محبت صرف "I Love You" کہنے کا نام نہیں، بلکہ یہ ایک ذمہ داری، قربانی اور احترام کا نام ہے، جو صرف نکاح کے ذریعے ممکن ہے۔
اگر محبت کرنی ہے تو اسے حلال راستے پر ڈھالو، نکاح کرو، عزت دو اور پاکیزہ رشتہ بناؤ۔ محبت کے نام پر چند لمحوں کی خوشی کے بدلے آخرت کی بربادی نہ خریدیں۔ ہمیں اپنی نسلوں کو یہ سمجھانے کی ضرورت ہے کہ اصل محبت وہی ہے جو اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے احکامات کے مطابق ہو، نہ کہ وہ جو مغربی تہذیب نے تجارتی مفاد کے لیے گھڑ لی ہے۔