Sunday, 22 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Hussnain Nisar
  4. Naqab Aur Nokri

Naqab Aur Nokri

نقاب اور نوکری

ہمارے معاشرے میں پردہ کرنے والی خواتین کے کام کرنے کے بارے میں عمومی طور پر ایک منفی رائے پائی جاتی ہے۔ ایسے افراد اکثر اس بات پر زور دیتے ہیں کہ اگر کوئی خاتون پردہ کرتی ہے تو اسے گھر تک محدود رہنا چاہیے۔ اس طرح کی سوچ سے ایسی خواتین کو بہت سے لوگوں کی طرف سے تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جو انہیں اپنے خواب اور مقاصد کے حصول میں رکاوٹ محسوس ہوتی ہے۔

بعض ادارے ایسی خواتین کو بھرتی کرنے سے کتراتے ہیں جو پردہ کرتی ہیں۔ اکثر یہ سوچا جاتا ہے کہ پردہ کرنے والی خواتین دفتر کے ماحول میں پوری طرح سے ضم نہیں ہو پائیں گی، یا وہ دیگر لوگوں کے ساتھ بات چیت میں مشکل محسوس کریں گی۔ اس امتیازی سلوک کی وجہ سے انہیں ملازمت کے مواقع میں کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اسلام میں عورت کے لیے پردے کی تعلیم دی گئی ہے جس کا مقصد عورت کو عزت، احترام اور تحفظ فراہم کرنا ہے۔ پردے کی مختلف صورتیں ہیں جن میں حجاب، چادر اور نقاب شامل ہیں، اور ہر معاشرے میں ان کی تفصیلات مختلف ہوتی ہیں۔ اسلام نے پردے کو لازمی قرار دیا ہے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہر انسان کو بنیادی حقوق اور آزادی بھی دی ہے۔

آج کل کے جدید دور میں جب عورتیں تعلیم یافتہ ہیں اور اپنے خاندان کی کفالت میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں، تو یہ مسئلہ بھی پیدا ہوتا ہے کہ کیا وہ پردے کے ساتھ کام کر سکتی ہیں؟ یا انہیں نوکری کے لیے نقاب ترک کرنا پڑے گا؟ کئی ادارے خواتین کو نقاب کے ساتھ ملازمت سے روکتے ہیں، جس سے خواتین کو اپنے مذہبی حقوق اور پیشہ ورانہ زندگی کے بیچ مشکل فیصلہ کرنا پڑتا ہے۔

یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جس پر بات کرنا ضروری ہے کیونکہ اس میں عورت کے بنیادی حقوق شامل ہیں۔ ہر خاتون کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنی زندگی کے فیصلے خود کرے اور اپنے مذہبی احکامات کے مطابق زندگی گزارے۔ نقاب یا حجاب کے ساتھ کام کرنے والی خواتین کو ان کے انتخاب پر مجبور کرنا یا ان پر پابندی عائد کرنا ان کی آزادی میں مداخلت ہے۔

بہت سے ممالک اور ادارے اس حوالے سے کھلے ذہن سے کام کر رہے ہیں اور خواتین کو نقاب کے ساتھ کام کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔ یہ رویہ پاکستان جیسے ملک میں بھی فروغ پانا چاہیے جہاں معاشرتی اور مذہبی اقدار کو اہمیت دی جاتی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ خواتین کو ان کے حق انتخاب کا احترام دیا جائے اور انہیں باعزت طریقے سے کام کرنے کا موقع فراہم کیا جائے۔

پردے کے ساتھ ملازمت کرنے والی خواتین کے لیے یہ مسائل اگرچہ موجود ہیں، لیکن ان کا حل ممکن ہے۔ ایسی خواتین کے حوصلے، لگن اور محنت سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اگر مواقع فراہم کیے جائیں تو وہ کسی بھی میدان میں کامیابی حاصل کر سکتی ہیں۔

اللہ تعالیٰ نے عورت کو پردہ کرنے کا حکم دیا ہے، جو کہ عورت کے لیے اللہ تعالیٰ کی طرف سے بہت بڑا انعام ہے، اسی پردے میں عورت کی عزت ہے، یہی عورت کی حیا کی حفاظت کا ذریعہ ہے۔ جو عورت پردہ کرتی ہے اللہ تعالیٰ اس کو دنیا اور آخرت کی بے شمار نعمتیں عطا کرتا ہے۔

Check Also

Do, Rotiyon Ki Bhook Ka Qarz

By Mohsin Khalid Mohsin