Lahore Lakshmi Chowk Aik Chamakta Mazi
لاہور لکشمی چوک ایک چمکتا ماضی

لکشمی چوک، لاہور کا دل، وہ مقام ہے جہاں شہر کی روح دھڑکتی ہے۔ یہاں کی فضا میں صدیوں کا ذائقہ بسا ہوا ہے، جیسے ہر اینٹ، ہر درخت، ہر دکان کوئی پرانی کہانی سنانا چاہتی ہو۔ دن کے وقت یہ چوک ایک عام سا چوک لگتا ہے، مگر جیسے ہی شام ڈھلتی ہے، یہاں کا منظر بدل جاتا ہے۔ دکانیں جگمگا اٹھتی ہیں، دیگیں چڑھتی ہیں، کڑاہیوں میں گوشت تلنے کی آواز آتی ہے اور مصالحوں کی خوشبو ہر سمت پھیل جاتی ہے۔
یہاں کا کھانا، خاص کر نہاری، چکن تکہ، کباب اور مغز، صرف پیٹ نہیں بھرتے، دل کو بھی تسلی دیتے ہیں۔ ایسے لگتا ہے جیسے کسی نے محبت سے پکایا ہو۔ شب برات ہو یا عام جمعہ کی رات، لکشمی چوک کی رونقیں کم نہیں ہوتیں۔ پرانی دکانوں کے بوڑھے باورچیوں کے ہاتھوں میں وہی پرانی چال ہے، جو ذائقے میں کبھی کمی آنے نہیں دیتی۔ نوجوان یہاں کھانے کے ساتھ تصویریں کھینچتے ہیں اور بزرگ کسی ستون سے ٹیک لگائے، کسی پرانی فلم یا سیاست پر بحث کرتے نظر آتے ہیں۔
ایک وقت تھا جب لکشمی چوک صرف کھانے کے لیے مشہور نہیں تھا، یہاں کا سینما کلچر بھی پورے لاہور کو اپنی طرف کھینچ لاتا تھا۔ اوڈین، پرنس اور ریگل جیسے سینما گھروں میں فلمی پوسٹرز جگمگاتے تھے اور لوگ گھنٹوں قطار میں لگے فلم دیکھنے کے منتظر ہوتے۔ لڑکپن کا عشق، پہلی فلم، پہلا آٹوگراف، سب کچھ یہیں جڑا ہوا تھا۔ آج اگرچہ وہ سینما گھروں کی چمک ماند پڑ گئی ہے، کچھ بند ہو چکے ہیں، کچھ کو شاپنگ پلازہ میں بدل دیا گیا، مگر پرانے لاہوریوں کی آنکھوں میں اب بھی وہی چمک آتی ہے جب وہ ان دنوں کو یاد کرتے ہیں۔
آج کا لکشمی چوک بدلا ضرور ہے، مگر مکمل بدلا نہیں۔ کھانے ویسے ہی لاجواب ہیں، رونق تھوڑی سی الگ ہے، اب فوڈ وی لاگرز، انسٹاگرام اسٹوریز اور ٹرینڈنگ ڈشز نے لے لی ہے پرانی محفلوں کی جگہ، لیکن خوشبو وہی ہے، دلکشی وہی ہے۔ یہاں آ کر یوں لگتا ہے جیسے وقت کچھ دیر کو رک گیا ہو اور لاہور اپنی اصل پہچان دکھا رہا ہو، زندہ دل، ذائقہ دار اور ہمیشہ جاگتا ہوا۔

