Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Hafiz Muhammad Irfan
  4. Aye Puttar Hattan Te Nai Vikde

Aye Puttar Hattan Te Nai Vikde

اے پتر ہٹاں تے نہیں وِکدے

تاریخ گواہ ہے کہ بھارت نے کبھی بھی پاکستان کو دل سے تسلیم نہیں کیا۔ ہر دور میں محاذ آرائی، جارحیت اور سازشوں کا بازار گرم رکھا، لیکن جب بھی دشمن نے پاکستان کی طرف میلی آنکھ اٹھائی، پاک فوج کے شیر دل سپاہیوں نے اس کی آنکھ نکال کر ہاتھ میں رکھ دی۔ جب بھارتی قیادت نے پاکستان کو للکارنے کی جسارت کی، ہمارے غیور جوانوں نے للکار کا ایسا دندان شکن جواب دیا کہ دہلی کے ایوان لرز اٹھے اور اس کے در و دیوار پر سناٹا چھا گیا۔

حالیہ پاک بھارت کشیدگی ایک بار پھر اس حقیقت کو دنیا کے سامنے عیاں کر چکی ہے کہ پاکستان کا دفاع صرف سرحدوں کی جنگ نہیں، یہ ایک نظریاتی معرکہ ہے، ایک مقدس امانت ہے جسے ہمارے سپوت اپنے لہو سے سینچتے ہیں۔

شہید کی جو موت ہے، وہ قوم کی حیات ہے
لہو جو بہہ گیا وطن پر، وہی عظیم بات ہے

پہلگام واقعے کے بعد بھارتی وزراء نے ایک بار پھر اپنی پرانی روش اپنائی۔ بھارتی میڈیا پر ہرزہ سرائی، تڑیاں، دھمکیاں اور جنگی جنون کی آگ بھڑکانے کی کوشش کی گئی۔ شائد وہ بھول چکے تھے کہ اب یہ 1971 نہیں۔ یہ وہ پاکستان ہے جو ایٹمی طاقت سے لیس ہے، جس کی مٹی شہداء کے پاکیزہ خون سے معطر ہے اور جس کے بیٹے "اے پتر ہٹاں تے نہیں وِکدے" کی عملی تفسیر ہیں۔

یہ خاکِ وطن ہے قربان گہہ
یہ مقتل بھی ہے اور منبر بھی

یہاں سر بھی کٹتے ہیں لیکن
جھکتے نہیں علمِ حیدر بھی

چند برس قبل پلوامہ واقعے کے بعد بھی بھارت نے یہی چال چلی تھی۔ الزامات کی بوچھاڑ کی، لائن آف کنٹرول پر گولہ باری کی اور پروپیگنڈہ کیا۔ لیکن اُس وقت بھی پاکستانی قیادت اور عساکرِ پاکستان نے واضح کر دیا کہ یہ نیا پاکستان ہے، یہ بیدار پاکستان ہے۔

بالاکوٹ کی کارروائی، دشمن کے دو طیاروں کا مار گرایا جانا اور پائلٹ کی گرفتاری کوئی معمولی واقعہ نہیں تھا۔ یہ دشمن کے لیے ایک کھلا پیغام تھا:

ہم صف شکن، ہم ضرب زن، ہم کربلا کے وارث ہیں
ہم باطل کی ہر سازش پر، سیسہ پلائی دیوار ہیں

اب ایک بار پھر بھارت نے فالس فلیگ آپریشن کا سہارا لے کر پاکستان پر الزام تراشی کی اور سبق سکھانے کی دھمکی دی۔ لیکن پاک فوج نے جس پیشہ ورانہ مہارت، صبر و تحمل اور حکمت سے جواب دیا، وہ دنیا کی جدید افواج کے لیے قابل تقلید مثال بن چکا ہے۔

اور جب دشمن حد سے بڑھا، تو پھر پاک فوج کے آہنی ہاتھوں نے اسے منہ توڑ جواب دیا۔ بھارتی شہروں میں خوف کی لہر دوڑ گئی، میزائلوں کی گرج سنائی دی۔ اس دوران جہاں بھارتی قیادت اشتعال انگیزی میں مبتلا تھی، وہیں سپہ سالارِ پاکستان، جنرل سید عاصم منیر، حکمت و تدبر کا پیکر بنے، قوم کو اتحاد، استقامت اور قربانی کا پیغام دے رہے تھے۔ اُن کے الفاظ آج بھی ہمارے دلوں میں گونجتے ہیں:

"جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، لیکن اگر دشمن جنگ مسلط کرے گا تو ہم آخری گولی، آخری سپاہی اور آخری سانس تک لڑیں گے"۔

یہ وطن تمہارا ہے، تم ہو پاسباں اس کے
یہ چمن تمہارا ہے، تم ہو نغمہ خواں اس کے

یہی وہ جذبہ جہاد ہے جو پاک فوج کو دنیا کی منفرد ترین فوج بناتا ہے۔ ہمارے جوان نہ تنخواہ کے لیے لڑتے ہیں نہ مراعات کے بھوکے ہیں۔ ان کے دل میں ایمان کی حرارت، شہادت کی طلب اور وطن کی محبت جاگزیں ہے۔

ہم اہلِ صفا، مردانِ حق، زندہ ہیں وقت کے ہر محاذ پر
ہماری رگوں میں گردش ہے، لہو کی صورت اذان کی

حالیہ کشیدگی میں جب دشمن اپنی افواج کو سرحد پر جمع کر رہا تھا، ہمارے سپاہی اذان دیتے، نوافل ادا کرتے اور تلاوتِ قرآن کرتے نظر آ رہے تھے۔ ان کے چہروں پر وہی سکون تھا جو کسی عاشق کو محبوب سے وصال کی گھڑی میں نصیب ہوتا ہے اور ان کا محبوب وطن عزیز پاکستان ہے۔

ہم نے سینچا ہے اس چمن کو اپنے لہو کے چھینٹوں سے
جو چلے گا پاکستان کی طرف، مٹ جائے گا زمینوں سے

عسکری میدان ہو یا سفارتی محاذ، پاکستان نے دشمن کو ہر جگہ شکست سے دوچار کیا۔ اقوام متحدہ، او آئی سی اور عالمی طاقتوں نے پاکستان کے مؤقف کو تسلیم کیا اور بھارت کا جھوٹا بیانیہ خاک میں مل گیا۔ لیکن اس کامیابی کے پیچھے اصل طاقت پاک فوج کا جذبہ قربانی، پیشہ وارانہ تربیت اور نظم و ضبط تھا۔

ہمارے سپاہی گلیشیئرز کی بلندیوں سے ریگستان کی وسعتوں تک ہر جگہ چوکس کھڑے رہے۔ بھارتی میڈیا کی چیخ و پکار بتا رہی ہے کہ انہیں اندازہ ہو چکا ہے کہ پاکستان اب وہ پاکستان نہیں رہا جو محض مذاکرات کی دہائی دے۔

خنجر چلے کسی پہ تڑپتی ہے میری رگ
کیا بات ہے وطن کی، کہ ہر زخم ہے گوارا

آج پاکستان کا ہر فرد اپنی فوج کے ساتھ کھڑا ہے۔ سبز ہلالی پرچم لہرا رہا ہے، نعرہ تکبیر کی صدائیں گونج رہی ہیں۔ قوم متحد ہے اور یہی اتحاد دشمن کے ایوانوں کو لرزا دیتا ہے۔

ہم لائیں ہیں طوفان سے کشتی نکال کے
اس ملک کو رکھنا میرے بچو سنبھال کے

ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ پاکستان محض زمین کا ٹکڑا نہیں، یہ ایک نظریہ، ایک امانت اور ایک عہد ہے۔ ہمیں اپنے شہداء کے لہو کا قرض چکانا ہے نہ صرف الفاظ سے بلکہ اپنے عمل سے۔ چاہے سرحد ہو، سوشل میڈیا ہو، معیشت ہو یا نظریاتی میدان ہمیں ہر محاذ پر ڈٹ کر لڑنا ہے۔

لبیک لبیک ہم کہیں گے، جب وطن پکارے گا
یہ جان بھی حاضر ہے، یہ دل بھی نثار ہے

یاد رکھیں!

پاکستان زندہ باد
پاک فوج پائندہ باد۔

Check Also

Naye Meesaq Ki Zaroorat Hai

By Syed Mehdi Bukhari