Mian Bivi
میاں بیوی

مجھے دنیا کا سب سے خوبصورت بندھن نکاح کا بندھن لگتا ہے۔ نکاح ایمان مکمل کرتا ہے۔ نکاح یعنی شادی دو لوگوں کو ایک کرتی ہے۔ جب آپ شادی کرتے ہیں تو قبول ہے کہتے ہیں۔ کیا وہ قبول ہے صرف خوبیوں کے لیے ہوتا ہے؟ جب آپ ایک انسان کو قبول کر رہے ہیں۔ اپنی زندگی میں شامل کر رہے ہیں۔ تو پھر خوبیوں کے ساتھ نہیں خامیوں کے ساتھ بھی اس کو قبول کریں۔ کوئی بھی انسان پرفیکٹ نہیں ہوتا۔ اس میں خوبیاں اور کمیاں ہوتی ہیں۔ اگر ہم لوگ اس بات کو قبول کر لیں تو ہماری زندگی بہت اسان ہو جائے گی۔ یہاں پہ بات ہو رہی ہے میاں بیوی کی۔
سورۃ بقرہ۔ 2.187 ترجمہ "وہ بیویاں تمہارا لباس ہیں اور تم ان کا لباس ہو"۔ جس کا مفہوم کچھ اس طرح ہے۔ جیسے لباس عیب چھپاتا ہے حفاظت کرتا ہے اور زینت بنتا ہے۔ اسی طرح میاں بیوی ایک دوسرے کے محافظ اور سہارا بنتے ہیں۔
اپ ایک دوسرے کا لباس ہے اور لباس کا کام چھپانا ہوتا ہے۔ حفاظت کرنا ہوتا ہے۔ آپ بھی اپنی بیوی کا لباس اس طرح بنے کوئی اس کی خامیاں دیکھ نہ پائے۔ بیوی بھی اتنا مضبوط لباس بنے جو شوہر کو محفوظ محسوس کروائے۔ اس کو محسوس کروائے اس بات کا احساس دلائیں بیوی شوہر کی کمزوری نہیں بلکہ اس کی طاقت ہے۔ آپ دونوں ایک دوسرے کا سہارا ہے۔ مجھے ایک بات کا جواب دیں۔ جب کوئی آپ سے آپ کے شوہر کی برائی کرتا ہے یا آپ کی بیوی کی برائی کرتا ہے تو کیا کوئی اس کا نام لیتا ہے؟ نہیں نا۔ لوگ کہتے ہیں اس کا شوہر اس کی بیوی۔ تو پھر بھی پہلے عزت آپ کی آتی ہے۔ پہلے عزت شوہر کی آتی ہے۔ آپ دونوں ایک دوسرے کی عزت ہیں آپ دونوں ایک دوسرے کی پہچان ہیں اور یہ پہچان میری نہیں ہماری ہوتی ہے۔
میاں بیوی میری میری سے ہماری تک آجائیں تو ان کے فیصلے کسی تیسرے کے ہاتھ میں نہیں جائیں گے۔ کوئی بھی رشتہ ہو اس میں کسی تیسرے انسان کو شامل نہ کریں۔ مل کے بیٹھیں آرام سے صبر و تحمل سے ایک دوسرے کی غلطیاں کوتاہیاں بتائیں مگر ادب کے دائرے میں رہ کر۔ اگر بیوی کو شوہر کی کوئی بات بری لگ گئی ہے۔ تو کچھ وقت رکے جب شوہر کا موڈ اچھا ہو تو اسے کہے جناب آپ کی یہ بات مجھے صحیح سے سمجھ نہیں آئی یا مجھے اچھی نہیں لگی۔ کیا آپ مجھے بتائیں گے آپ نے ایسا کیوں کہا؟ اور یہی کام اگر شوہر کر لے زوجہ محترمہ آپ نے جو بات کہی تھی وہ میری سمجھ میں نہیں آئی کیا آپ مجھے اس کا مطلب سمجھا سکتی ہیں؟ یہ سوال اگر دونوں کرنا سیکھ جائیں۔ تو ان کا رشتہ بہت مضبوط ہو سکتا ہے۔ سوال بھی ادب پیار اور محبت سے کیا جائے۔ جواب بھی ادب و احترام کے ساتھ دیا جائے۔ انسانوں سے غلطیاں ہو جاتی ہیں۔ چھوٹی چھوٹی غلطیوں کو درگزر کریں۔ خوش رہیں ایک دوسرے کی عزت کی حفاظت کریں۔
میاں بیوی کا رشتہ اس قدر خوبصورت ہے کہ جب میاں بیوی زمین پر بیٹھ کر مسکراتے ہیں۔ اللہ تعالی آسمانوں پر انہیں دیکھ کر خوش ہوتا ہے اور مسکراتا ہے۔ میں نے اوپر کہا تھا مجھے سب سے زیادہ کوئی تعلق پسند ہے تو وہ میاں بیوی کا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اللہ تعالی مسکراتے ہیں میاں بیوی کے مسکرانے پر۔ تو کیا میاں بیوی کے رشتے پر فخر کرنے کے لیے یہ کافی نہیں۔ جن دونوں کے مسکرانے کی وجہ سے اللہ تعالی مسکراتے ہیں۔ آپ دونوں کے مسکرانے پر میرا اور آپ کا رب مسکرائے کیا یہ ہمارے لیے فخر کی بات نہیں؟ یقیناََ فخر کی بات ہے ایک دوسرے سے اپنے پیار کا اظہار کیا کریں۔
یہ میاں بیوی کے رشتے کو مضبوط اور خوبصورت بنانے میں مدد دیتا ہے۔ میاں بیوی دونوں پر لازم ہے کہ وہ اپنے اپنے سسرال میں ایک دوسرے کی عزت قائم رکھے۔ آپ میں سے جتنے لوگ میرا کالم پڑھ رہے ہیں۔ اگر وہ شادی شدہ ہیں تو میری ان سے گزارش ہے۔ بیوی شوہر کے حقوق کا مطالعہ کرے اور شوہر بیوی کے حقوق کا مطالعہ کریں یہ میری گزارش ہے آپ لوگوں سے۔ یاد رکھیں آپ دو لوگ نہیں بلکہ دو خاندان جڑتے ہیں۔ دو خاندانوں کی عزت کی ذمہ داری میاں بیوی دونوں کے کندھوں پر ہوتی ہے۔ یہ رشتہ بہت خوبصورت ہے۔ اس کی خوبصورتی کو قائم رکھنے کے لیے ہمیں محنت خود کرنی پڑتی ہے۔
ہفتے میں ایک بار مہینے میں ایک بار یا سال میں ایک بار اپنی بیوی کو اس بات کا احساس دلائیں کہ وہ آپ کے لیے بہت ضروری ہے اور بیوی بھی اپنے شوہر کو احساس دلائے کہ وہ اس کا سہارا ہے وہ اس سے بہت پیار کرتی ہے دنیا میں سب سے اہم ترین شخص اس کا شوہر ہی ہے۔ مگر دونوں ایک دوسرے کو انسان سمجھیں۔ پیار اور محبت کے ساتھ اس رشتے کو نبھائیں۔ آپ نے ایک دوسرے کا انتخاب خود نہیں کیا اللہ تعالی نے آپ کو ایک دوسرے کے لیے چنا ہے اور اللہ کے فیصلے کبھی غلط نہیں ہوتے۔ بس اس کے پیچھے چھپی ہوئی حکمت کو سمجھنا ہمارا کام ہے۔ اللہ تعالی میرا کالم پڑھنے والے میاں بیوی کو بہترین میاں بیوی بننے کی توفیق عطا فرمائے اور جن کا تعلق بہت اچھا ہے اللہ تعالی ان کے تعلق کو نظر بد سے بچائے۔
اللہ تعالی نکاح جیسے پاک رشتے میں بننے والوں کے لیے آسانیاں پیدا کرے اور جو اس رشتے میں بندھے ہوئے ہیں انہیں اس رشتے کو حسن و سلوک کے ساتھ نبھانے کی توفیق عطا فرمائے۔

