Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Ayesha Batool
  4. Azmaish

Azmaish

آزمائش

آزمائش کے معنی کیا ہیں؟ آزمائش عربی زبان کا لفظ ہے جس کا عام معنی کسی کا امتحان اور کسی کی جانچ کرنا ہے۔ لیکن میری نظر میں آزمائش کا مطلب انسان کی تربیت ہے۔ اس بات کو سمجھنا میری نظر میں بہت اہم ہے کیونکہ ہم سوچتے ہیں دنیا کی ساری مشکلات کو اللہ تعالی نے ہمارے حصے میں ہی ڈال دیا ہے، کیا سارے امتحانات ہمارے لیے ہی ہے، ہم ہی رہ گئے ہیں۔

تو اس کا جواب ہے ہاں آپ ہی رہ گئے ہیں جنہیں ابھی تک یہ پتہ نہیں چلا کہ آپ کی تربیت کی جا رہی ہے، آپ کو بھٹی میں جلا کر کندن بنایا جا رہا ہے۔ آپ کو سکھایا جا رہا ہے مشکلات میں صبر کرنا، آپ کو سکھایا جا رہا ہے اپنے رب پر اعتماد کرنا، آپ کو سکھایا جا رہا ہے صحیح اور غلط میں فرق کرنا، کیونکہ اللہ تعالی نے آپ کو جانچنا ہے آپ کو اس کام کے لیے تیار کرنا ہے، اس مقصد کے لیے تیار کرنا ہے جو اللہ تعالی نے آپ کے لیے رکھا ہے، جو اللہ نے آپ کے لیے پسند کیا ہے وہ آپ کے لیے بہتر نہیں بہترین ہوگا۔

بس آپ کو رکنا نہیں ہے آپ کو ڈرنا نہیں ہے۔ آپ کو اللہ پر یقین کرنا ہے اس ذات پر یقین کرنا ہے جس نے آپ کو پیدا کیا ہے، اس مقصد تک پہنچنا ہے جس کے لیے آپ پیدا ہوئے ہیں۔ جی ہاں آپ کو آپ کے مقصد کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔ یہ جو آپ پریشان ہیں نا یہ ساری باتیں آپ کی یہ ساری پریشانیاں آپ کی اللہ تعالی سے چھپی ہوئی نہیں ہے۔ آپ کے دل کا حال وہ جانتا ہے، وہ جانتا ہے آپ کیوں پریشان ہیں۔

اللہ چاہتا ہے کہ آپ اللہ سے باتیں کریں، اللہ چاہتا ہے کہ اس کا بندہ اسے یاد کرے اور جو اللہ کو یاد کرتا ہے، جو اللہ سے باتیں کرتا ہے تو اللہ اسے اتنی نعمتوں سے نوازتا ہے کہ وہ اس کا شمار نہیں کر پاتا۔ ہر آزمائش آزمائش نہیں ہوتی وہ آپ کی تربیت کا حصہ ہوتا ہے۔ اللہ آزمائش کے ذریعے ہماری تربیت کرنا چاہتا ہے، اللہ آزمائش کے ذریعے، تکلیف کے ذریعے ہمیں نکھارنا چاہتا ہے۔ اللہ اپنے بندے کو احساس دلاتا ہے کہ میں ہوں، میں موجود ہوں، میں تیرے ساتھ ہوں، تو اس آزمائش کی گھڑی میں گھبراؤ نہیں۔

میں تمہارے ساتھ ہوں جب اللہ ہمارے ساتھ ہے تو ہمیں کسی اور کے ساتھ کی ضرورت نہیں۔ آپ کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ آپ کی تربیت کرنے والی ذات اللہ کی ہے۔ بس اللہ کے حکم کو مانتے ہوئے محنت کرتے جائیں۔ ایمانداری سے اچھی سوچ کے ساتھ آزمائش کو تکلیف کو پہچاننے کہ وہ آپ کی تربیت ہے یا کسی ایسے گناہ کی سزا جو آپ نے کیا تھا اور اگر آزمائش ہے تو خوش ہو جائیں آپ کی تربیت ہو رہی ہے اور اگر کسی گناہ کی سزا تو بھی خوش ہو جائے کیونکہ اللہ تعالی معاف کرنے والا ہے۔

وہ معاف کرنے والی ذات ہے، وہ عادل ہے وہ غلطیوں کو درگزر کرنے والی ذات ہے۔ اگر آپ ہر آزمائش سے کچھ نہ کچھ سبق سیکھ رہے ہیں تو وہ آپ کی آزمائش نہیں آپ کی ٹریننگ ہو رہی ہے، آپ کی تربیت ہو رہی ہے۔ اللہ کا شکر ادا کریں خوش رہیں خوشیاں بانٹیں۔ اللہ ہمیں ہر آزمائش کے بعد سیدھے راستے پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے، اس رستے پر جسے وہ پسند فرماتا ہے۔

Check Also

Mian Muhammad Baksh (19)

By Muhammad Sarfaraz