Thursday, 19 September 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Ayaz Khawaja
  4. Us Rizq Se Mout Achi (5)

Us Rizq Se Mout Achi (5)

اُس رزق سے موت اچھی (5)

رُباب کی کار شام چھ بجے کے قریب Driveway میں داخل ہوئی، اُس نے سفیان کو دیکھا جو اُس کے والد کے ساتھ باہر آ رہا تھا۔ وہ بہت حیران بھی ہوئی اور خوش بھی کہ شاید سفیان کو عقل آ گئی ہوگی اور وہ اُس کی فرم میں ملازمت کرنے کے لیے تیار ہوگیا ہوگا۔۔

"اچھا شکر ہے کچھ عقل آئی۔۔ ہاں یہ تو زبردست بات ہوگئی"۔

وہ مسکراتی ہوئی اپنے والد کی طرف بڑھتی ہے جو سفیان کے ساتھ باتوں میں مصروف تھے۔ جب وہ قریب پہنچی تو اُس نے سنا اور سمجھ گئی کہ دونوں کسی موضوع پر بحث کر رہے ہیں۔۔ موضوع سیاست تھا۔

رُباب نے بھی اس بحث میں کچھ کہنا چاہا لیکن اُس کے والد نے کہا کہ بیٹا ماشاءاللہ تم آ گئی ہو، جاؤ تمہاری والدہ تمہارا انتظار کر رہی ہیں کچن میں۔۔ اگلے ہفتے والی پارٹی کی تیاریاں ہیں۔ وہ دونوں کو سلام کرکے خوشی خوشی چل پڑی لیکن اُسے اس بات کی بہت خوشی تھی کہ دونوں بہت دوستانہ ماحول میں باتیں کر رہے تھے۔

شاہباز: آج کل کے بچوں کو کیا پتا کہ عالمی رہنما اور سیاست دان کس زاویے سے سوچتے ہیں۔۔

ان کی پوری تاریخ ہے۔۔ تم لوگ تاریخ کہاں پڑھتے ہو؟

سفیان: انکل، دنیا بہت بدل چکی ہے۔۔

ہے vicious circle سب کچھ جانتے ہیں۔۔

معلومات اب انگلیوں پرہیں۔۔

لیکن جو لوگ طاقت میں ہیں وہ کسی کو کچھ نہیں کرنے دیتے۔۔

ہم سب کو مل کر ایک انقلابی قدم اٹھانا ہوگا۔۔

جو اس دنیا کا کھویا ہوا امن اور ہم آہنگی واپس لا سکے۔

شاہباز: جو حالات تم نوجوانوں کے ہیں اُس سے تو کوئی سادہ قدم بھی لینا مشکل نظر آتا ہے ہاہاہا

سفیان: ایسی بات نہیں ہے انکل

رُباب: ہیلو ڈیڈی۔۔ ارے سفیان آج تو ڈیڈی سے بڑی دوستی ہو رہی ہے، کیا بات ہے؟

سفیان: انکل سے تو میری ہمیشہ سے دوستی ہے۔۔ ویسے نیشنل اور انٹرنیشنل سیاست پر باتیں کر رہے تھے۔۔

کبھی ان میں دلچسپی لی؟ (مسکراتے ہوئے)

رُباب: میں نے کالج میں ڈیبیٹ کمپٹیشنز جیتے ہیں۔۔ ہمیشہ آپ ڈیٹ رہتی ہوں۔۔ کیوں ڈیڈی؟

شاہباز: بیٹا، امی تمہارا انتظار کر رہی تھیں۔۔ اس ہفتے جو پارٹی ہے اُس پر بات چیت کرنا چاہتی تھیں تم سے۔۔

جاؤ دیکھ لو انہیں۔

رُباب: اوکے۔۔ تو یہ ایک اچھا بہانہ ہے مجھ سے نجات پانے کا۔۔ ڈیڈی آپ بہت چالاک ہیں

شاہباز: ہاہاہا۔۔ نہیں واقعی، وہ تمہارا انتظار کر رہی ہیں۔

رُباب: اوکے۔۔ پھر ملتے ہیں سفیان

سفیان: Take care

رُباب صُفیان سے ایک ریسٹورنٹ میں ملتی ہے اور حالیہ تبدیلیوں کے بارے میں پوچھتی ہے۔ سفیان موضوع بدلنے کی کوشش کرتا ہے لیکن جب رُباب اصل کہانی جاننے پر اصرار کرتی ہے کہ وہ اور اس کے والد اچانک اتنے دوستانہ کیوں ہو گئے، تو وہ جواب دیتا ہے کہ اس نے کبھی بھی اس کے والد سے نفرت نہیں کی، بس۔ حالانکہ یہ جواب رُباب کو زیادہ مطمئن نہیں کرتا لیکن اُس نے مزید تحقیق نہیں کی۔

رُباب (اپنی کافی کا لطف اٹھاتے ہوئے): ہمم۔۔ اچھا۔۔ چلو دوستی ہوگئی۔۔ ویسے حیرانی کی بات ہے۔

سفیان: کیا؟

رُباب: ڈیڈی کا بزنس اور ڈیڈی۔۔ دونوں کو تم پسند نہیں کرتے تھے۔۔

یہ ایک اچھی تبدیلی ہے۔۔ واقعی۔۔

جاب آفر قبول کرو گے اب؟

سفیان: میں نے تمہیں بتایا ہے کہ میرے انکل سے ہمیشہ دوستی رہی ہے، لیکن۔۔ میں تمہاری کمپنی میں کام نہیں کر سکتا۔

میں merit پر جاب لے کر تمہیں دکھاؤں گا اور ہم مستقبل میں خوش رہیں گے کیونکہ ہمارا رشتہ ایمانداری، صداقت، اور واضح خیالات پر مبنی ہوگا۔

کیا تمہیں یہ خیال پسند ہے؟ یہ میرا وعدہ بھی ہے۔

رُباب: کب جاب ہوگی اور کب مستقبل آئے گا اور کب خوش رہیں گے۔۔ (گہرا سانس)

سفیان: سب ٹھیک ہو جائے گا۔۔ لیکن۔۔ میں بزنس ٹائیکونز اور ان کے مادی نقطہ نظر اور آئیڈیاز کا فین نہیں ہوں، میں ان لوگوں کی غربت کو دیکھنا ناپسند کرتا ہوں جو یہ کاروباری لوگ پیدا کرتے ہیں۔۔

شاید اس کی وجہ میری صورتحال بھی ہو سکتی ہے لیکن اصل میں یہ میری فطرت میں ہے۔

رُباب: لیکن تم نے ابھی اپنا ایم بی اے مکمل کیا ہے۔۔ ذرا سوچو۔۔ تمہیں فنانس اور مادی چیزوں کا سامنا کرنا ہوگا۔۔ صحیح؟

سفیان: ہاں مجھے پتہ ہے۔۔ لیکن یہ پھر بھی میری فطرت کو نہیں بدلے گا، میں اپنی جاب کروں گا لیکن کسی بھی قسم کی شارٹ کٹس تلاش نہیں کروں گا یا کسی بھی غیر منصفانہ طریقے کا استعمال نہیں کروں گا تاکہ کسی پروجیکٹ کو مکمل کر سکوں یا کچھ حاصل کر سکوں۔۔ رُباب یہ ممکن ہے اور میں اسے ثابت کر دوں گا۔

رُباب: تمہارا مطلب میرے ڈیڈی۔۔ جو اچھا کر رہا ہے اس کا مطلب ہے کہ وہ غیر منصفانہ اور موقع پرست ہے؟

سفیان: میں نے ایسا نہیں کہا۔۔ یہ تو آج کل کا بہت عام طریقہ ہے۔۔ میں ایک عمومی بات کر رہا ہوں۔

رُباب: تمہاری باتوں سے ایسا ہی محسوس ہوا۔۔

چلو دیر ہو رہی ہے۔

سفیان اپنے دوست سے راولپنڈی میں ملتا ہے اور اُس کی حالت سے بہت اداس اور پریشان ہو جاتا ہے۔

فہد: یار، تم اتنے دور سے آئے ہو اور میں تمہاری کوئی تواضع نہیں کر سکتا۔۔ معاف کرنا میرے دوست۔

سفیان: یار ایسی باتیں مت کرو۔۔ میں تمہیں یہاں ملنے آیا ہوں۔۔ بس تم جلدی سے ٹھیک ہو جاؤ۔۔

پھر چل کر تکے کھائیں گے۔۔ ٹھیک؟

فہد: (جھجھکاتے ہوئے)۔۔ ہے تو بہت مشکل۔۔ لیکن کوشش کروں گا۔

طاہرا: بیٹے، اس کے والد کچھ پیسے بینک میں رکھ گئے تھے، آج میں نے وہ بہت دنوں کے بعد نکالے ہیں۔۔

اچھی رقم ہے لیکن پھر بھی بہت کم ہے۔

فہد: امی، آپ کیا کہہ رہی ہیں۔۔ سفیان سے یہ باتیں نہ کریں۔

سفیان: فہد، میں بھی آنٹی کے بیٹے کی طرح ہوں اور تمہارے بھائیوں کی طرح۔۔ صحیح؟ مجھے اپنا سمجھ کر ہی کہتی ہیں۔۔ تم آرام کرو۔۔ آئیں، آنٹی باہر چلتے ہیں۔

ایک ہفتے بعد۔۔

رُباب اور سفیان ایک پارٹی میں مِیَر سے ملتے ہیں۔ وہ لڑکا خوبصورت اور امیر ہے۔

سفیان اُن کے پاس آتا ہے۔۔ رُباب سفیان کو نظرانداز کرتی ہے اور مِیَر کے ساتھ ہنستی ہے۔۔

رُباب: مِیَر، مجھے اپنی سفری کہانیاں سناؤ۔

مِیَر: خیر، میں نے دنیا دیکھی ہے۔۔ میں نے تمہیں بتایا تھا۔۔ کچھ کاروباری سفر تھے اور کچھ میرے شوق۔۔

سفیان: ہیلو رُباب۔۔ (مِیَر کی طرف دیکھتے ہوئے) کیا تم مجھے ان سے ملواؤ گی رُباب؟

رُباب: اوہ، یقیناً۔۔ یہ مِیَر ہے۔۔ یاور انکل کا بیٹا اور ایک بہت کامیاب کاروباری شخص۔

مِیَر، یہ سفیان ہے، جس نے میرے ساتھ MBA کیا۔

مِیَر: ! Nice to meet you

سفیان: Likewise

رُباب: تو مِیَر، please اپنی کہانیاں جاری رکھو۔

مِیَر: اوہ، ہاں، تو جب میں اسپین پہنچا، وہاں کی عمارتوں۔۔ آرکیٹیکچر کو دیکھ کر حیران رہ گیا۔۔

مغرب اور مشرق کو ملاتے ہیں۔۔ یہ ماضی کی عظمت کی عکاسی کرتے ہیں۔۔ اسلامی تاریخ۔۔ تمہیں معلوم ہے کہ وہاں مسلمانوں نے حکومت کی تھی۔۔

انہوں نے جو عمارتیں بنائیں، وہ دیکھنے کے قابل ہیں۔۔ گراناڈا / کوردوبا۔۔ جسے تم اردو میں غرناطہ اور قرتبہ کہتے ہو۔۔ بہت خوبصورت ہیں۔۔ سارا اسپین بہت ہی خوبصورت۔

رُباب: مجھے سفر کرنا بہت پسند ہے مِیَر۔۔ میں بھی تمہارے ساتھ چلوں گی۔

مِیَر مسکراتا ہے اور اپنی کبھی ختم نہ ہونے والی سفری کہانیاں سناتا رہتا ہے۔

پھر رُباب اور مِیَر اگلے 45-30 منٹ تک سفر سے متعلق موضوعات پر گفتگو کرتے رہتے ہیں۔

سفیان اپنی تیسری ڈائیٹ کوک کے گلاس سے گھونٹ بھرتا رہتا ہے، اپنی ہی سوچوں میں گم۔

سفیان: رُباب، مجھے جانا ہے۔۔ ایک دوست آج رات میرے گھر آ رہا ہے۔۔ کیا یہ ٹھیک ہے اگر میں جلدی چلا جاؤں؟

رُباب: کھانا تقریباً تیار ہے۔۔ لیکن اگر تمہیں جلدی ہے تو میں تمہیں نہیں روکوں گی۔

سفیان: (ایک لمحے کے لیے سوچتے ہوئے) ٹھیک ہے، شکریہ۔۔ مِیَر سے مل کر اچھا لگا۔ اور دونوں کو شب بخیر!

مِیَر: مجھے بھی خوشی ہوئی۔! Good Night

Check Also

Molana University Of Politics And Management

By Javed Chaudhry