Thursday, 19 September 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Ayaz Khawaja
  4. Us Rizq Se Mout Achi (2)

Us Rizq Se Mout Achi (2)

اُس رزق سے موت اچھی (2)

مقام: کافی شاپ وقت: شام

رُباب: پھر ویسا ہی خراب سا منہ بنایا ہوا ہے تم نے۔

سفیان: تم میری صورت حال جانتی ہو۔۔ جیسے حالات ویسا منہ۔

رُباب: ہاہاہاہا۔۔ پریشانیوں میں بھی مزاح نہیں بھولتے۔۔ جیسے حالات ویسا منہ۔

سفیان: میں کامیڈی نہیں کر رہا، حقیقت بتا رہا ہوں۔

رُباب: میں جا رہی ہوں۔

سفیان: کہاں چلی؟

رُباب: گھر اور کہاں؟

سفیان: اتنی جلدی۔۔ ابھی تو کافی بھی ختم نہیں ہوئی۔

رُباب: I am so sick and tired of it.. تمہیں تمہارے حالات مبارک ہوں۔

سفیان: اس کا مطلب میں سمجھ گیا۔۔ (مسکرا کر)

رُباب: سمجھ تو جاتے ہو لیکن، تمہیں واقعی احساس کرنا ہوگا۔ تم کافی عرصے سے ملازمت تلاش کر رہے ہو مگر کوئی نہیں ملی۔۔ اپنے خاندان کے بارے میں سوچو۔۔ ہمارے مستقبل کے بارے میں سوچو۔۔ اب اگر ایک اچھی آفر ہے۔۔ تمہارا ایگو۔۔ کیوں نہیں جاتا؟

سفیان: کافی ختم کرو اس کے پیسے دینے ہیں۔۔ ایک بے روزگار انسان بہت دیر تک تفریح نہیں کر سکتا

CVs بھی بھیجنی ہیں آج۔۔ آن لائن ٹریننگ کو سز بھی کر رہا ہوں۔۔ دیکھو، میں کبھی بھی بیکار نہیں بیٹھتا۔

رُباب: کبھی بھی بیکار نہیں بیٹھنا، بہت بڑی بات ہے، (آنکھیں گھماتے ہوئے) ویسے تم نے جو اُس دن تحفہ دیا تھا۔۔ مجھے پسند آیا۔۔ برگنڈی میرا پسندیدہ رنگ ہے۔۔ شکریہ۔

دونوں مسکراتے ہیں اور باتیں کرنے لگتے ہیں، کافی شاپ کی آوازیں اورانکی آواز موسیقی میں مدھم ہو جاتی ہے۔

سفیان کے والد، عثمان، نے ایک بہت ایمانداری اور عزت کی زندگی گزاری تھی اور یہی تعلیم اپنی اولاد کو بھی دی تھی۔ انہوں نے اپنے خاندان کے لیے بہت محنت کی تھی۔ بے حد ایمانداری سے ملازمت کی ساری عمر۔ ملازمت سے ریٹائرمنٹ کے بعد ایک چھوٹا سا گھر خریدا۔ اب وہ پنشن لیتے ہیں اور اپنے بچوں کے ساتھ رہتے ہیں۔

عثمان: سفیان کہاں ہے؟

رابعہ: مجھے کیا پتہ۔۔ اپنے کمرے میں ہوگا۔

عثمان: اسے بلاؤ۔۔ بات کرنی ہے۔

رابعہ: سفیان۔۔ سفیان

عثمان: چلو میں خود اس سے بات کرتا ہوں۔

(عثمان صاحب سفیان کے کمرے کی طرف جاتے ہیں)

عثمان: سفیان۔۔ کیسے ہو؟

سفیان: امی کی آواز سنی۔۔ میں آپ کی طرف ہی آ رہا تھا۔

عثمان: کوئی بات نہیں بیٹا۔۔ تم آؤ، میں آؤں، ایک ہی بات ہے۔

(خاموشی 5 سیکنڈ)

سفیان: مجھے پتا ہے آپ کیا سوچ رہے ہیں۔۔ میں ابھی بھی آپ ڈیٹ کر رہا تھا CV.. کچھ تبدیلی کرنی تھی۔

عثمان: ہاں، تمہیں جاب ضرور ملے گی اور مجھے تم پر فخر ہے کہ تم لوگوں کی سفارشات اور favors کو avoid کرتے ہو۔ لیکن ایک بات بہت ضروری ہے کہ اگر تم merit پر جاب لینا چاہتے ہو تو اپنے آپ کو اس قابل بناؤ۔

اگر تم intelligent ہو اور اپنا کام جانتے ہو تو کوئی وجہ نہیں کہ تمہیں reject کیا جائے۔ اس دنیا میں ابھی بھی اچھے لوگوں کی کمی نہیں ہے، اور انہی میں سے کوئی اچھا، سچا، اور علم و تجربے کو سمجھنے والا تمہیں ملازمت دے گا۔ ایک اور بات، Positive رہنے میں بہت طاقت ہے۔ چلو، اب آرام سے اپنا کام کرو، بس اتنا ہی کہنا تھا۔

سفیان: ابو بہت شکریہ۔۔ بس دعا کریں۔

جاری ہے۔۔

Check Also

Aik Mehfil e Milad Ka Aankhon Dekha Haal

By Aqsa Gillani