Saturday, 09 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Ayaz Khawaja
  4. Us Rizq Se Mout Achi (1)

Us Rizq Se Mout Achi (1)

اُس رزق سے موت اچھی (1)

انسانی رویے، منافقت، بدعنوان نظام اور سماجی مسائل پرایک ڈرامائی مضمون، ڈاکٹر محمد اقبال (عظیم شاعر، مفکر، اور فلسفی برِصغیر) کے ایک شعر پر مبنی

اے طائرِ لاہوتی، اس رزق سے موت اچھی

جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی

کردار/کرداروں کی تفصیل

سفیان ثناء اللہ

مرد عمر: 26-23 سال

مشال ثناء اللہ

سفیان کی بہن

خاتون عمر: 22-19 سال

عثمان ثناء اللہ

سفیان کے والد

مرد عمر: 68-58 سال

ربیعہ عثمان

سفیان کی والدہ

خاتون عمر: 55-45 سال

فہد علی

سفیان کا بہترین دوست

مرد عمر: 24-21 سال

طاہرہ خاتون

فہد علی کی والدہ

خاتون عمر: 42-38 سال

یونس حق

سفیان کا دوست

مرد عمر: 24-22 سال

رُباب شاہ

سفیان کی دوست/ہم جماعت

خاتون عمر: 22-20 سال

شہباز ایم۔ شاہ

رُباب کے والد

مرد عمر: 55-45 سال

سارہ شاہ

رُباب کی والدہ

خاتون عمر: 35-30 سال

میر کیانی

رُباب کے خاندان کا دوست

مرد عمر: 32-25 سال

داؤد علی

شہباز خاندان کا ڈرائیور

مرد عمر: 44-34 سال

جمال سلیم

وہ لڑکا جو حادثے میں زخمی ہوتا ہے

لڑکا عمر: 15-13 سال

رضاق

جمال کے والد

مرد عمر: 48-42 سال

خاتون

جمال کی والدہ

خاتون عمر: 40-36 سال

وسیم اسد

شہباز کا معاون/دائیں ہاتھ

مرد عمر: 36-26 سال

پولیس فورس

پولیس ٹیم - 4 مرد

عمر: 40-23 سال

یہ کہانی سفیان کی ہے، جو ایک تعلیم یافتہ مگر بے روزگار نوجوان ہے۔ یہ کہانی اس کے مسائل اور اس کے سچے جذبے اور ایماندار رہنے کے عزم کی ہے۔ یہ کہانی رُباب کی بھی ہے، جو ایک امیر خاندان کی لڑکی ہے۔ وہ سفیان سے شادی کی خواہش مند ہے اور چاہتی ہے کہ تمام کوششوں کے باوجود جب سفیان کو نوکری نہیں مل رہی، تو وہ اس کے والد کی فرم میں ملازمت کرے اور اپنے کیریئر کا آغاز کرے۔

رُباب اور اس کے والد نے اسے ایک بہت اچھی پوزیشن بھی پیش کی ہے، لیکن اس نے ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا ہے۔

سفیان نے اپنے خاندان کا بوجھ بھی اٹھایا ہوا ہے اور سب کو عزت، محبت، اور خیال رکھتا ہے۔ اس کا ایک بہت اچھا دوست فہد بیمار ہے اور اسپتال میں ہے۔۔ فہد کی والدہ نے سفیان کو فون پر بتایا تھا کہ اسے کینسر ہے۔

سفیان اس سے ملنے کسی دوسرے شہر جاتا ہے۔ شاہباز صاحب، رُباب کے والد، کے ڈرائیور کے ساتھ ایک کار کا حادثہ ہو جاتا ہے۔ بات بہت آگے جا سکتی تھی، لیکن شاہباز صاحب نے سب کچھ خوبصورتی سے سنبھال لیا اور حادثے میں زخمی ہونے والے لڑکے کے خاندان کو ہر قسم کی مالی امداد دی تاکہ بچہ جلدی ٹھیک ہو جائے، جس پر سب بہت شکر گزار تھے۔ رُباب کے والد اغوا ہو جاتے ہیں اور رُباب اور اس کے خاندان سفیان سے مدد کی درخواست کرتے ہیں۔ سفیان، جو پہلے ہی بہت سے مسائل میں گھرا ہوا ہے، اس مشکل وقت میں بھی کوشش کرتا ہے۔

سفیان جب MBA، کر رہا تھا، وہ ایک کوریئر کمپنی میں ملازمت کرتا تھا، وہ ایک مکمل وقتی ملازمت کی تلاش میں ہے۔ لیکن اب وہ اب بھی وہاں کام کرتا ہے، لیکن ہفتے میں صرف 2 دن، کیونکہ وہ گھر کے کاموں اور نوکری کی تلاش میں بہت مصروف ہے۔

Boss اس سے بہت خوش نہیں ہیں اور چاہتے ہیں کہ سفیان یا تو پورے دل سے کام کرے یا کوئی اور کام دیکھے۔ سفیان کا دل اس ملازمت سے اٹھ چکا ہے کیونکہ محنت بہت زیادہ تھی اور پیسے بہت کم ملتے تھے۔

کراچی میں ایک خوبصورت مگر چھوٹا سا گھر، جس میں 4 سے 6 افراد آرام سے رہ سکیں، دوپہر، مئی - جون۔۔ موسمِ گرما کے دن، سفیان اپنے کمرے میں اسٹڈی ٹیبل پر کچھ کام کر رہا ہے۔

مشال، سفیان کی بہن، کمرے میں داخل ہوتی ہے۔

مشال: بھائی، نوکری مل جائے گی، بس کوشش کرتے رہو۔

سفیان:

کوشش تو کر رہا ہوں۔۔ I have sent my resume/cv's to many companies and spoke to many managers in person when I was in those office buldings in the main city, last week.. emailed a few more cv's this morning.. did some networking also and created profiles on several job sites..

کونسی بلڈنگ ہے شہر میں جہاں نہیں گیا۔ اب تک کتنے ریزیومے/سی وی بھیج چکا سب تجربہ مانگتے ہیں۔۔ کہاں سے لاؤں تجربہ؟

مشال:

کوئی نوکری کم پیسوں کی بھی ہو تو کر لو۔۔ میں بھی تو نوکری کی تلاش میں ہوں۔۔ دونوں مل کر گھر چلا لیں گے، ہمارے والدین اب اس قابل نہیں کہ گھر کا بوجھ اٹھائیں۔۔ انہوں نے پہلے ہی بہت محنت کی ہے۔

سفیان:

ہاں یہ تو ہے۔۔ ہمارے والدین بہت عظیم ہیں۔۔ ویسے اگر صرف گھر چلانے کی بات ہوتی تو کب کا کوئی نوکری کر چکا ہوتا۔۔ یہ کوریئر والی نوکری تو کر رہا ہوں۔۔ لیکن سارے مہینے کی محنت کے بعد جب تنخواہ ملتی ہے تو خون کھول جاتا ہے چیک دیکھ کر۔۔ یہاں آج کل خرچے اور مہنگائی دیکھی ہے؟

مشال:

.. Something is better than nothing.. right بھائی?

سفیان:

yes but this little is not better than anything.. the realistic approach and stand point entails somthing else

میں جانتا ہوں، لیکن حقیقت پسندانہ نقطہ نظر مختلف ہے۔۔ یا تو ایک انٹری لیول نوکری سے شروع کرو اور آہستہ آہستہ کارپوریٹ سیڑھی چڑھتے جاؤ۔۔ یا پھر سیدھا اچھی پوزیشن حاصل کرو اور اس میں محنت کرکے آگے بڑھو (ہاتھ کے اشارے سے جیسے پہاڑی پر کوئی چڑھ رہا ہو)۔۔ وہ انٹری لیول۔۔ میرے پاس ڈگری ہے۔۔ کچھ کچھ ذہین بھی ہوں۔۔ پھر بھی کوئی اچھی نوکری نہیں مل رہی (چہرہ لٹکا کر بیٹھ جاتا ہے)

مشال:

چلو جانے دو۔۔ میں چائے بنا کر لاتی ہوں، موسیقی سنتے ہیں۔۔ آج ایک نئی میوزک سی ڈی لائی ہوں، کوئی نیا گلوکار ہے۔

سفیان:

Hmm.. tea has never been a bad idea

۔۔ چلو کچن میں مدد کرتا ہوں۔ ابو سو کر اٹھ گئے ہیں؟

مشال:

ہاں۔۔ اب اپنے دوست سے باتیں کر رہے ہیں۔۔

You know his newspaper is his best friend ہی ہی ہی۔

سفیان:

Good one!

آہا ہا اچھا ہے۔۔ دونوں ہنستے ہوئے کمرے سے باہر کچن کی طرف چلے جاتے ہیں۔

***

رُباب، سفیان کی ہم جماعت نے بھی MBA کیا ہے، لیکن چونکہ اس کے والد کا اپنا بہت اچھا کاروبار ہے، شاہ انڈسٹریز، اس نے وہیں ملازمت بھی کر لی۔ شاہباز، رُباب کے والد، کی گفتگو مکمل نہیں ہو سکتی جب تک وہ اپنے کاروبار اور اپنی کمپنی کا نام چار بار زور سے نہ دوہرا دیں۔

رُباب سفیان کو اپنی فرم میں نوکری کی پیشکش کرتی ہے لیکن سفیان میرٹ، جو کہ اس کی قابلیت اور ذہانت ہے، پر نوکری حاصل کرنا چاہتا ہے۔ وہ کسی سفارش اور اقربا پروری کا قائل نہیں ہے۔ رُباب اس کے اس رویے کو پسند نہیں کرتی۔ وہ کہتی ہے کہ حقیقت پسندی یہی ہے کہ وہ ملازمت کر لے، پھر بعد میں کسی اور جگہ نوکری تلاش کر لے لیکن فی الحال اس کی کمپنی سے ہی شروع کر لے۔۔ لیکن سفیان کو یہ خیال بالکل پسند نہیں۔

جاری۔۔

Check Also

Israel Mukhalif Yahudion Ki Jad o Jehad (3)

By Wusat Ullah Khan