Saturday, 23 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Asmatgul Khattak
  4. Zindagi Imtehan Leti Hai

Zindagi Imtehan Leti Hai

زندگی امتحان لیتی ہے؟

اس دنیا کی زندگی، ہر لمحہ نت نئی آزمائش کی زندگی ہے، ہر پل ہمیں کوئی نہ کوئی امتحان درپیش ہوتا ہے اور ایک نہ ایک فیصلہ کرنا ہوتا ہے اس فیصلے کا عمل بھی ایک امتحان ہے آزمائش ہے یہ اسکی منشاء ہے جس میں انسان کی بقاء اور فناء کا راز ہے۔ موت کا عمل تکلیف دہ ضرور ہے مگر اتنا خوفناک ہرگز نہیں، بدقسمتی سے جتنا عام مسلمان پر مسلط کردیا گیا ہے۔

بعد از مرگ کی زندگی میں تو کسی طرح کی کوئی آزمائش اور امتحان سرے سے ہے ہی نہیں وہاں جو کچھ بھی کرنا ہے، اﷲ نے ہی کرنا ہے مگر جو کچھ ہمارے ساتھ ہونا ہے وہ اس دنیا کی زندگی میں ہمارے اپنے فیصلوں اور اعمال کے نتیجے میں ہونا ہے مقام غور ہے کہ اس مختصر سی زندگی کو ہمیشہ کی زندگی پر آخر ہم کیوں ترجیح دیتے ہیں؟

اس سوال کا جواب بھی آزمائش ہے ایک امتحان ہے؟ جس میں کامیابی کا واحد راستہ اﷲ کا راستہ ہے سو، آج سے کیوں نہ ہم وہی کچھ کرنا شروع کردیں جو وہ چاہتا ہے؟ وہ ہمیں تکلیف میں نہیں دیکھنا چاہتا ایک ماں بھی تڑپ اٹھتی ہے جب اسکی اولاد کسی تکلیف میں مبتلا ہوتی ہے، اﷲ تو ستر ماؤں سے بھی زیادہ محبت کا دعویدار ہے اس کی حکمت اور مصلحت ایک الگ موضوع ہے مگر امتحان اور آزمائش کے بغیر کسی جنت میں اگر ہم پہنچ بھی گئے تو وہ جنت کس کام کی؟

اس پھیکی سی جنت میں ہمارا انجام بھی یقیناً وہی ہوگا جو آدم علیہ السلام کا ہوا تھا اس لئے میرا خیال ہے کہ اس زندگی کی ہر آزمائش ایک نعمت ہے اور ہر امتحان ایک انعام اور احسان ہے اللہ کا اپنے بندے پر رونا دھونا اور آہ و زاری انسانی فطرت کے تقاضے ہیں ہمارے حضور ﷺ بھی ماں کی قبر پر ہچکیوں اور سسکیوں میں زانوؤں میں سرمبارک رکھ کر بیٹھ گئے تھے۔

کسی آزمائش و امتحان میں مگر حوصلہ و ہمت ہار دینا پہلے سے بھی بڑی آزمائش ہے ایک اور طرح کا نیا امتحان ہے ہم مسلمان بڑے خوش نصیب ہیں، جن کی راہنمائی کیلئے حضورﷺ کی ذات بابرکات معبوث فرمائی گئی اور پھر اس سے بڑا انعام اور کیا ہوسکتا ہے کہ ہماری "مینوفیکچرنگ" کے عین مطابق ہمارے لئے قران کریم کی صورت میں ایک ایسی " بک لٹ" بھی نازل کی گئی جس میں اسکی منشاء کے عین کے مطابق زندگی گزارنے اور ہماری دنیوی و اخروی کامیابی کی سو فیصد گارنٹی بھی دی گئی ہے دوسرا یہ انعام بھی کسی طور ہرگز کم تو نہیں کہ اس آسمانی کتاب میں قیامت تک کسی رد وبدل کے نہ ہونے کی گارنٹی بھی اللہ پاک نے خود ہی دی ہے اس مسلمان کی بدبختی کے بھی کیا کہنے جو کسی چھوٹی یا بڑی آزمائش میں اللہ اور اس کے حبیب (ص) کا اسوہ چھوڑ کر زمینی خداؤں کی چوکھٹ پر سجدہ ریز ہوگیا اور اپنی جبین کو کفر وشرک سے خاک آلود کرلیا جس کی تقدیس و تسکین کے سامان کا بندوبست آسمانوں میں کیا گیا ہے۔

کوشش کریں کہ ہر آزمائش اور امتحان کو بار یا مصیبت سمجھنے کی بجائے اللہ کا انعام و اکرام سمجھ کر اللہ کی عطاء کردہ روشنی ( قران و حدیث) میں ردعمل کا اظہار کریں اگرچہ بظاہر یہ کام بڑا مشکل سا دکھائی دیتا ہے مگر حقیقت پسندانہ طرز فکر اپنانے سے یہی مشکل حیرت انگیز طور پر آسانیوں میں ڈھل جاتی ہے دعا کیجئے ان آسانیوں کو اپنے دامن میں بھر لینے کی اور اس دنیا کی مختصر سی آزمائش گاہ میں ہمیشہ کی زندگی کی کامیابی و کامرانی کی زاد راہ سمیٹ کر اگلے سفر پر روانہ ہونے کی اللہ ہم سب پر کرم فرمائے اور ہمیں سرخرو ہوکر اپنے حضور پیش ہونے کی توفیق عطاء فرمائے۔

Check Also

Ye Roshni Fareb Hai

By Farhat Abbas Shah