Sunday, 22 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Asim Khan
  4. Gilaman Wazir

Gilaman Wazir

گیلا من وزیر

گیلا من وزیر کی طرح ہم ریاست سے گلہ کیوں نہ کریں جہاں قانون طاقتور کا غلام ہے وہیں انصاف کمزور کو پسند تو ہے مگر طاقتور کی ڈائری میں انصاف نام کا لفظ ہی نہیں۔ جہاں وسائل کے نام پر کمزور کے ساتھ وعدے، تقریریں، اور بے شمار بڑے بڑے دعوے تو کیے جاتے ہیں مگر مسائل کا سانپ ہے کہ ہر نئی صبح اپنا زہریلا پھن پھیلائے عوام کو ڈس رہا ہے۔

جہاں ریاست گدھ بن کر کمزور کو ایسے نوچ نوچ کے کھا رہی ہے کہ جسم میں جان تو باقی ہے مگر جینے کی تمنا نہیں۔

ہماری ریاست ایسے ڈاکوؤں کا روپ دھار چکی ہے جو سرعام دھڑلے سے دن کی روشنی میں ڈاکہ ڈال کر کمزوروں کی جمع پونجی منٹوں سیکنڈوں میں اڑا لے جاتے ہیں، کمزور ہیں کہ بے بسی کی تصویر بن کر ایک دوسرے کا منہ تکتے رہ جاتے ہیں۔

جہاں حکمران تو ہمارے اپنے ہیں مگر حکومت کسی اور کی۔

غیروں کی غلامی، آپ کا تکبر، غرور اور گھمنڈ عوام اور کمزور کے دل میں آپ کیلئے نہ صرف نفرت کے انگارے سلگا رہا ہے بلکہ بغاوت کی چنگاریاں بھی کہیں نہ کہیں اٹھ رہی ہیں۔

اب بھی وقت اور حالات آپ کے کنٹرول میں ہیں آپ اگر اپنے لوگوں کو اپنا سمجھ کر ان کے دکھ درد کا مداوا کریں، ان کے زخموں کی مرہم پٹی کریں، بڑے ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے ان کے سر پر شفقت کا ہاتھ پھیریں تو شاید ہم ایک قوم بن کر ان تمام مسائل پر قابو پالیں۔

کیونکہ ہمارے پیارے نبی سردار دو جہاں حضرت محمد ﷺ نے مدینہ شریف میں ہجرت کے بعد سب سے پہلے ایک قوم بنائی اس لئے کہ جب قومیں بن جاتی ہیں تو پھر تمام مسائل کا قلع قمع خود بخود ہو جاتا ہے۔

اگر آپ نے اپنی موجودہ روش کو برقرار رکھا یوں ہی تکبر و غرور کے گھوڑے پر سوار رہے اور قوم نا انصافی، لا قانونیت، وسائل سے محرومی، با اثر طبقے کا وسائل پر قبضہ اور اپنی ریاست کے ظلم و ستم کا شکار ہوتی رہی پھر ہر علاقہ ہر صوبہ اور ہر قوم گیلا من وزیر جیسے لوگ پیدا کرتی رہے گی جبکہ آپ کی ہٹ دھرمی۔

بے رخی اور طاقت کا غرور قوم کو تقسیم کرتے کرتے خدانخواستہ کہیں اس ملک کا بٹوارا ہی نہ کردے۔۔

Check Also

Masjid e Aqsa Aur Deewar e Girya

By Mubashir Ali Zaidi